پاکستان کا ”دہشت گردی کے سپانسرز کیخلاف انصاف ایکٹ“ کے بارے میں امریکی صدارتی ویٹو کو مسترد کرنے پر تشویش کا اظہار

بدھ 5 اکتوبر 2016 13:59

اسلام آباد ۔ 5 اکتوبر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔۔05 اکتوبر۔2016ء) پاکستان نے ”دہشت گردی کے سپانسرز کیخلاف انصاف ایکٹ“ کے بارے میں امریکی صدارتی ویٹو کو مسترد کرنے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ خود مختار ریاستوں کو ہدف بنانے کے حامل اس قانون کو امریکی کانگریس نے منظور کیا ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ کی طرف سے بدھ کو جاری بیان میں کہا گیا کہ ہم نے خود مختار ریاستوں کو ہدف بنانے کے مقصد کے حامل امریکی کانگریس کے منظور کردہ قانون ”دہشت گردی کے سپانسرز کیخلاف انصاف ایکٹ“ پر امریکی صدارتی ویٹو کو مسترد کرنے کو تشویش کے ساتھ نوٹ کیا ہے۔

بیان کے مطابق یورپ اور مشرق وسطیٰ میں کئی ممالک نے بھی اس ایکٹ پر اسی قسم کی تشویش ظاہر کی ہے۔ پاکستان نے اس سے قبل بھی ماورائے علاقائی اطلاق کے ساتھ ملکی قانون سازی کی منظوری پر رنج کا اظہار کیا تھا۔

(جاری ہے)

درحقیقت وزیراعظم نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 71 ویں اجلاس میں دہشت گردی کو عالمی مظہر قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ اس کی ہر شکل کے ساتھ جامع انداز سے نمٹا جانا چاہئے اور بین الاقوامی برادری کو اس ضمن میں کوششوں میں باہمی معاونت کرنی چاہئے۔ وزیراعظم نے اس بات پر بھی زور دیا تھا کہ اس سلسلے میں کاوشیں بعض ممالک کو ہدف بنا کر ماورائے علاقائی اطلاق کے ساتھ کسی قسم کے قوانین کی منظوری سے یکطرفہ طور پر نہیں بلکہ اجتماعی طور پر کی جانی چاہئیں۔

متعلقہ عنوان :