ستمبر کاشتہ کماد میں مسور کی مخلوط کاشت سے زمین کی زرخیزی بڑھانے کے ساتھ کماد کی فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ کر سکتے ہیں، محکمہ زراعت

بدھ 5 اکتوبر 2016 12:19

لاہور۔5 اکتوبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔۔05 اکتوبر۔2016ء)تر جما ن محکمہ زراعت پنجاب کے مطابق کاشتکار ستمبر کاشتہ کماد میں مسور کی مخلوط کاشت بروقت کر کے زمین کی زرخیزی بڑھانے کے ساتھ کماد کی فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ کر سکتے ہیں۔ ترجما ن کے مطابق کاشتکار مسور کی بھرپور پیداوار حاصل کرنے کے لیے نارووال ، راولپنڈی ، سیالکوٹ اور چکوال کے علاقوں میں 15سے 30اکتوبر تک ، بھکر ، راجن پور، مظفر گڑھ ، جھنگ، مندی بہاؤالدین،گجرات اور فیصل آباد میں 15اکتوبر سے 15نومبر تک جبکہ کپاس والے دیگر تمام علاقوں میں مسور کی کاشت یکم نومبر سے 30نومبر تک مکمل کر لیں۔

انہوں نے کہاکہ پنجاب مسور2009-، نیاب مسور- 2006، نیاب مسور2002-،مسور93-اور چکوال مسور بیماریوں کے خلاف بہتر قوت مدافعت رکھنے والی اور سب سے زیادہ پیداوار دینے والی محکمہ زراعت کی منظور شدہ اقسام ہیں۔

(جاری ہے)

مخلوط کاشت کے لیے ترقی دادہ اقسام کا منظور شدہ بیج 5سے 6کلو گرام فی ایکڑ استعمال کریں۔ترجمان کے مطابق 4فٹ کے فاصلہ پر کاشتہ کماد کی 2لائنوں کے درمیان وتر حالت میں مسور کا بیج بذریعہ سنگل رو ڈرل کاشت کریں۔

ا نہوں نے کہاکہ زیادہ رقبہ پر کاشت کے لیے پھالے ایڈجسٹ کر کے کلٹیویٹر کے ساتھ پور لگا کر کاشت کریں۔4فٹ پر کاشتہ کماد میں مسور کی 2سے 3لائنیں جبکہ اڑھائی فٹ پر کاشتہ کماد میں ایک لائن کاشت کریں۔انہوں نے مزید بتایا ہے کہ مسور کی بہتر دیکھ بھال کے ذریعے 10من فی ایکڑ سے زیادہ پیداوار حاصل کی جاسکتی ہے ۔