سینیٹ نے تحریک انصاف کے سینیٹر اعظم سواتی کی بھارتی افواج کے ہاتھوں معصوم کشمیریوں کی مسلسل شہادتوں اور ایل او سی پر بھارت کی جانب سے پیدا کردہ بے چینی کو زیر بحث لانے کے حوالے سے تحریک التوا مسترد کردی

منگل 4 اکتوبر 2016 22:43

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 4 اکتوبر- 2016ء ) سینیٹ نے پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر اعظم سواتی کی جانب سے بھارتی افواج کے ہاتھوں معصوم کشمیریوں کی مسلسل شہادتوں اور ایل او سی پر بھارت کی جانب سے پیدہ کردہ بے چینی کو زیر بحث لانے کے حوالے سے تحریک التواء مسترد کردی، سینیٹر کرنل (ر) طاہر حسین مشہدی کی پنجاب اور سندھ کے بجلی صارفین پر اگلے 25 سالوں کے لئے 70 پیسے کے اضافی سرچارج کی تحریک بھی مسترد کردی گئی۔

منگل کو طاہر حسین مشہدی نے تحریک پیش کرتے ہوئے کہا کہ عوام پر پہلے ہی بہت بوجھ ہے۔ ان پر یہ اضافی بوجھ نہ ڈالا جائے۔انہوں نے کہا کہ عوام پہلے ہی لوڈشیڈنگ اور لائن لائسز کا بوجھ برداشت کر رہے ہیں۔ اس حکومتی فیصلے سے پاکستان کا ہر گھر متاثر ہوگا۔

(جاری ہے)

رول 87 کے تحت اس پر ایوان میں بحث کی جائے۔ اس کے جواب میں وزیر مملکت برائے پانی و بجلی عابد شیر علی نے ایوان کو بتایا کہ حکومت ایسا کوئی سرچارج عائد نہیں کرنے جارہی جس پر طاہر مشہدی نے کہا کہ اگر ایسا ہے تو میں خود کو خوش قسمت ترین آدمی سمجھوں گا۔

انہوں نے کہا کہ میں نے خود یہ خبر پڑھی ہے کہ حکومت اگلے 25 سال کے لئے یہ سرچارج عائد کرنے جارہی ہے۔ وزیر مملکت کی جانب سے اس وضاحت کے بعد کہ ایسا کوئی سرچارج عائد نہیں کیا جارہا‘ چیئرمین سینٹ نے یہ تحریک التواء مسترد کردی۔ سینیٹر اعظم سواتی کی تحریک التواء منظوری کے تعین کے لئے ایجنڈے پر تھی چیئرمین نے کہا کہ یہ معاملہ پہلے ہی ہاؤس اور پورے ایوان کی کمیٹی میں زیر بحث آچکا ہے اور اس پر سیر حاصل بات ہو چکی ہے جس کے بعد یہ تحریک مسترد کردی گئی۔