پٹھانکوٹ کے واقعہ کی ایف آئی آر گوجرانوالہ میں درج کر کے تفتیش کی جا رہی ہے ،بھارت نے بھی کچھ دستاویزات اور تکنیکی مواد فراہم کیا ہے ، تحقیقات کو خفیہ رکھا جا رہا ہے ،کنٹونمنٹ بورڈز کے قوانین میں ترامیم کی جاسکتی ہیں،وفاقی دارالحکومت کے دیہی علاقوں میں 143 ملین روپے کی لاگت سے 6 واٹر سپلائی سکیموں پر کام جاری ہے،وفاقی دارالحکومت میں 37 فلٹریشن پلانٹس میں سے 3 کام نہیں کر رہے،موجودہ حکومت کے دور میں ایک لاکھ 5 ہزار 12 لائسنسوں کی تجدید پانچ سال کے لئے کی گئی ہے ،گلگت بلتستان کو آئینی حقوق دینے اور اصلاحات کے لئے کمیٹی جلد اپنی سفارشات پیش کرے گی ،یکم جنوری سے 31 اگست تک اسلام آباد کے تھانوں میں 422 کیس درج کئے گئے ،پی ٹی وی نے گزشتہ تین سالوں کے دوران کوئی منافع نہیں کمایا‘ پاکستان براڈکاسٹنگ کارپوریشن کوئی تجارتی ادارہ نہیں ‘ اس کے روزمرہ کے اخراجات اور ترقیاتی منصوبوں کے پی ایس ڈی پی کے لئے وفاقی حکومت امداد فراہم کرتی ہے

وفاقی وزیر پارلیمانی امور شیخ آفتاب احمدکے سینیٹ میں ارکان کے سوالوں کے جوابات

منگل 4 اکتوبر 2016 22:40

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 4 اکتوبر- 2016ء ) سینٹ کو حکومت کی طرف سے بتایا گیا ہے کہ بھارت کے شہر پٹھان کوٹ کے واقعہ کی ایف آئی آر گوجرانوالہ میں درج کر کے تفتیش کی جا رہی ہے ،بھارت نے بھی کچھ دستاویزات اور تکنیکی مواد فراہم کیا ہے تاہم تحقیقات کو خفیہ رکھا جا رہا ہے ،کنٹونمنٹ بورڈز کے قوانین میں ترامیم کی جاسکتی ہیں،وفاقی دارالحکومت کے دیہی علاقوں میں 143 ملین روپے کی لاگت سے 6 واٹر سپلائی سکیموں پر کام جاری ہے،وفاقی دارالحکومت میں 37 فلٹریشن پلانٹس میں سے 3 کام نہیں کر رہے،موجودہ حکومت کے دور میں ایک لاکھ 5 ہزار 12 لائسنسوں کی تجدید پانچ سال کے لئے کی گئی ہے۔

گلگت بلتستان کو آئینی حقوق دینے اور اصلاحات کے لئے کمیٹی جلد اپنی سفارشات پیش کرے گی ،یکم جنوری سے 31 اگست تک اسلام آباد کے تھانوں میں 422 کیس درج کئے گئے ،پی ٹی وی نے گزشتہ تین سالوں کے دوران کوئی منافع نہیں کمایا‘ پاکستان براڈکاسٹنگ کارپوریشن کوئی تجارتی ادارہ نہیں ہے‘ اس کے روزمرہ کے اخراجات اور ترقیاتی منصوبوں کے پی ایس ڈی پی کے لئے وفاقی حکومت امداد فراہم کرتی ہے۔

(جاری ہے)

منگل کو ایوان بالا میں وقفہ سوالات کے دوران وفاقی وزیر پارلیمانی امور شیخ آفتاب احمد نے بتایا کہ بھارت نے پٹھان کوٹ کے معاملے پر جو فون نمبرز دیئے تھے ان کی روشنی میں گوجرانوالہ میں مقدمات درج کئے گئے تھے‘ کیس کی تفتیش بھی خفیہ ہے‘ تفتیشی حکام نے بھارت کا دورہ بھی کیا تھا‘ یہ حساس معاملہ ہے۔ متعلقہ ایجنسیوں کی طرف سے حکومت کو ابھی رپورٹ نہیں ملی ہے۔

چیئرمین نے فرحت اﷲ بابر کو کہا کہ اس معاملے پر توجہ مبذول نوٹس لے آئیں۔ قائد ایوان سینیٹر راجہ ظفر الحق نے کہا کہ ایک الزام پر ایف آئی آر درج کرلی گئی ہے لیکن ابھی بھارتی شواہد کا جائزہ لینا ہے کہ وہ درست ہیں یا نہیں۔ بھارت بے بنیاد الزام تراشی کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کے پاس جو معلومات ہیں وہ عام کرنی ہیں یا نہیں اس معاملے کو دیکھنا ہے۔

چئیر مین سینٹ نے کہا کہ وفاقی حکومت سے کوئی چیز پوشیدہ نہیں رکھی جا سکتی ہے،کیا ایجنسیاں حکومت سے بالا تر ہیں، شیخ آفتاب نے کہا کہ کوئی بھی حکومت سے بالا نہیں ہے تاہم معلومات کو خفیہ رکھا جا رہا ہے،وفاقی وزیر پارلیمانی امور شیخ آفتاب احمد نے بتایا کہ گزشتہ تین سالوں کے دوران پی بی سی کو وائس آف امریکہ کو ایک گھنٹہ اور چائنہ ریڈیو انٹرنیشنل کو دو گھنٹے کا نشریاتی وقت دینے سے 54 ملین روپے سالانہ کی آمدن ہوگی۔

انہوں نے بتایا کہ کارپوریشن نے حسن سکوائر میں واقع پی بی سی کراچی کی عمارت کی 9 منزلیں کرایے پر دی ہیں۔ پی بی سی کے مالی حالات کی بہتری کے لئے مختلف اقدامات کئے جارہے ہیں۔ نشریاتی وقت کے فروغ سے مالی حالت کو بہتر بنانے کے لئے پی بی سی کوششیں کر رہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پی ٹی وی نے گزشتہ تین سالوں کے دوران کوئی منافع نہیں کمایا۔ پی ٹی وی کمرشل ادارہ نہیں ہے‘ یہ قومی ادارہ ہے۔

پی ٹی وی میں بہت کم اشتہار آتے ہیں اور ملکی ایشوز کو اجاگر کیا جاتا ہے۔ ادارہ عوامی خدمت کر رہا ہے‘ نجی ٹی وی چینلز کمرشل بنیادوں پر کام کر رہے ہیں اس لئے منافع کماتے ہیں۔وزیر پارلیمانی امور شیخ آفتاب احمد نے بتایا کہ جرائم میں اضافہ بدقسمتی ہے۔ پاکستان بھر سے لوگ آکر اسلام آباد میں مقیم ہوتے ہیں۔ قتل وغیرہ کی وارداتیں شہر کے نواحی علاقوں میں زیادہ ہیں۔

وفاقی حکومت جرائم میں کمی کے لئے اقدامات کر رہی ہے۔ ڈکیتیوں کے اکثر کیسوں کا سراغ لگا لیا گیا ہے‘ ملزمان کو گرفتار کرکے عدالتوں میں پیش کردیا ہے۔سینیٹر طلحہ محمود کے سوال کے جواب میں وزیر پارلیمانی امور شیخ آفتاب احمد نے بتایا کہ اکثر مقدمات عدالتوں میں زیر سماعت ہیں اور وہاں زیر التواء ہیں۔ تھانوں کی سطح پر کوئی کیس زیر التواء نہیں ہے۔

راحیلہ مگسی کے سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ وفاقی دارالحکومت کے جن تھانوں میں جرائم کی تعداد زیادہ ہوتی ہے ان کے ایس ایچ اوز کے خلاف کارروائی کی جاتی ہے۔ آئی سی ٹی میں تھانوں کی تعداد 22 ہے۔ کرائم کو روکنے کے لئے کئی اقدامات کئے گئے ہیں۔ وزیر دفاعی پیداوار رانا تنویر احمد نے بتایا کہ دفاعی پیداوار کی وزارت میں موناٹائزیشن پالیسی کا اطلاق نہیں ہوا اس لئے پالیسی کی خلاف ورزی کا سوال ہی پیدا نہیں ہوا۔

وزیر پارلیمانی امور شیخ آفتاب احمد نے بتایا کہ وفاقی دارالحکومت میں تین کے سوا تمام فلٹریشن پلانٹس کام کر رہے ہیں۔ تین اس لئے بند ہیں کیونکہ ان سے منسلکہ ٹیوب ویلز خراب ہیں،وزیر پارلیمانی امور شیخ آفتاب احمد نے بتایا کہ غیر ممنوعہ بور کے اسلحہ لائسنسوں کی فیس کم ہے۔ ممنوعہ بور کے اسلحہ لائسنسوں کی فیس زیادہ ہے۔ آج تک ایک لاکھ 49 ہزار 825 کمپیوٹرائزڈ لائسنسوں کی پانچ سال کی باضابطہ مدت کے لئے تجدید اور دوبارہ توثیق کی گئی ہے۔

موجودہ حکومت کے دور میں ایک لاکھ 5 ہزار 12 لائسنسوں کی تجدید پانچ سال کے لئے کی گئی ہے۔ وزیر پارلیمانی امور شیخ آفتاب احمد نے بتایا کہ ملک بھر میں 139 پاسپورٹ دفاتر قائم کئے گئے ہیں۔ ان میں فاٹا میں پانچ‘ گلگت بلتستان میں سات‘ اے جے کے میں 10‘ بلوچستان میں 18‘ سندھ میں 20‘ کے پی کے میں 23‘ پنجاب میں 54 اور وفاقی دارالحکومت میں دو دفاتر ہیں۔

وزیر پارلیمانی امور شیخ آفتاب احمد نے بتایا کہ گزشتہ دو سالوں کے دوران 12ہزار 235 غیر قانونی پاکستانی تارکین وطن کو یورپی ممالک کی جانب سے نکالا گیا ہے۔2014ء میں 7 ہزار 275 اور 2015ء میں 4 ہزار 960 پاکستانیوں کو مختلف ملکوں سے نکالا گیا۔ وزیر پارلیمانی امور شیخ آفتاب احمد نے کہا کہ پیمرا اپنے قواعد و ضوابط پر عمل کرانے کے لئے اقدامات کر رہا ہے‘ سپریم کورٹ نے پیمرا کی کارکردگی کو سراہا بھی ہے۔

وزیراعظم کے مشیر عرفان صدیقی نے بتایا کہ پیمرا پہلے سے بہت زیادہ متحرک ہے۔ خلاف ورزیوں پر ٹی وی چینلز کو جرمانے کئے جارہے ہیں۔ وزیر پارلیمانی امور شیخ آفتاب احمد نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کو ٹی وی پر مناسب کوریج ملنی چاہیے اور ان کی سرگرمیوں سے عوام کو آگاہ کرنا چاہیے۔ وزیراعظم کے مشیر عرفان صدیقی نے بتایا کہ وزیراعظم نے ضابطہ اخلاق پر عملدرآمد کے لئے کمیٹی تشکیل دی تھی جس میں تمام فریقین شامل تھے‘ سینٹ کی طرف سے مرتب کردہ کسی ضابطہ اخلاق کی کاپی نہیں ملی۔

سپریم کورٹ میں ایک ضابطہ اخلاق طے پایا اب وہی نافذ العمل ہے۔ وزیر پارلیمانی امور شیخ آفتاب احمد نے کہا کہ وفاقی دارالحکومت کے دیہی علاقے میں 60 فیصد عوام کو سرکاری فنڈز سے چلنے والی سکیموں کے ذریعے پینے کا پانی فراہم کیا جارہا ہے۔ 400 فٹ گہرائی پر جاکر پانی نکالا جاتا ہے جو معیاری ہوتا ہے۔ چھ دیہات میں 143 ملین روپے مالیت کی 6 واٹر سپلائی سکیموں پر عملدرآمد کیا جارہا ہے۔

2016-17ء کے دوران دیہی علاقوں میں 20 واٹر سپلائی سکیمیں زیر عمل ہیں۔ وزیر پارلیمانی امور شیخ آفتاب احمد نے کہا کہ نادرا میں عارضی بنیادوں پر کام کرنے والوں کے لئے پالیسی بنے گی جس کے بعد انہیں مستقل کیا جاسکتا ہے۔ ماضی میں بھی مختلف اداروں میں کنٹریکٹ والوں کو مستقل کیا جاتا رہا ہے۔ وزیر دفاعی پیداوار رانا تنویر نے بتایا کہ کنٹونمنٹ بورڈز کے پرانے 1924ء کے ایکٹ میں ترمیم لانے کے لئے کوئی تجویز فی الحال زیر غور نہیں ہے۔

قوانین بدلتے رہتے ہیں۔ کنٹونمنٹ بورڈز کے قوانین میں بھی ترامیم کی جاسکتی ہیں۔ وزیر پارلیمانی امور شیخ آفتاب احمد نے بتایا کہ زیادہ تر ریلوے انجن ہم خود بناتے ہیں۔ پارٹس باہر سے منگواتے ہیں۔ مقامی طور پر تیار کردہ انجن سستے پڑتے ہیں۔ اب زیادہ انجن یہاں بنائے جارہے ہیں۔ وزیر امور کشمیر برجیس طاہر نے بتایا کہ وزیراعظم نے گلگت بلتستان میں اصلاحات کے لئے کمیٹی تشکیل دی ہے۔

کمیٹی تفصیلی غور و خوض کے بعد جلد اپنی سفارشات پیش کرے گی۔ کمیٹی سینٹ کی طرف سے پیش کردہ تجاویز کو بھی زیر غور لائے گی۔ یہ تجاویز متعلقہ کمیٹی کو بھجوا دی گئی ہیں۔ وزیر پارلیمانی امور شیخ آفتاب احمد نے بتایا کہ ملازمتوں میں بھرتی کے وقت میرٹ کو مدنظر رکھا جاتا ہے۔ ڈیپوٹیشن کے وقت افسران اپنی چوائس پر آتے ہیں۔ پنجاب کا کوٹہ زیادہ ہے اس لئے زیادہ افسران ڈیپوٹیشن پر آتے ہیں۔