وزیراعظم نوازشریف کی نااہلی سے متعلق سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی درخواست لاہور ہائیکورٹ نے سماعت کے لیے منظور کرلی۔ وزیراعظم نواز شریف اور ان کے اہلخانہ نے جھوٹ بولا اور اثاثے چھپائے ‘ پاناما لیکس کے بعد سارا سچ سامنے آگیا، وزیراعظم اور ان کے خاندان کے افراد کو تاحیات نااہل قرار دیا جائے۔درخواست میں موقف

Mian Nadeem میاں محمد ندیم منگل 4 اکتوبر 2016 18:27

وزیراعظم نوازشریف کی نااہلی سے متعلق سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری ..

لاہور(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔04اکتوبر۔2016ء) وزیراعظم نوازشریف کی نااہلی سے متعلق سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی درخواست لاہور ہائیکورٹ نے سماعت کے لیے منظور کرلی۔سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری کی جماعت جسٹس ڈیموکریٹک پارٹی کی جانب سے وزیراعظم کے خلاف دائر کی گئی درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ وزیراعظم نواز شریف اور ان کے اہلخانہ نے جھوٹ بولا اور اثاثے چھپائے لیکن پاناما لیکس کے بعد سارا سچ سامنے آگیا، لہذا وزیراعظم اور ان کے خاندان کے افراد کو تاحیات نااہل قرار دیا جائے۔

مزید کہا گیا کہ انھوں نے اس حوالے سے اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کو بھی ایک ریفرنس بھجوایا تھا، لیکن انھوں نے اس پر کوئی کارروائی نہیں کی اور اسے خارج کردیا۔

(جاری ہے)

چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ سید منصور علی شاہ پر مشتمل سنگل بینچ نے مذکورہ پٹیشن پر سماعت کرتے ہوئے درخواست کو سماعت کے لیے منظور کرلیا اور کیس کی اگلی سماعت کے لیے 6 اکتوبر کی تاریخ مقرر کردی۔

یاد رہے کہ رواں برس اپریل میں بیرون ملک ٹیکس کے حوالے سے کام کرنے والی پاناما کی مشہور لا فرم موزیک فانسیکا کی افشا ہونے والی انتہائی خفیہ دستاویزات سے پاکستان سمیت دنیا کی کئی طاقت ور اور سیاسی شخصیات کے 'آف شور' مالی معاملات عیاں ہوئے، جس میں شریف خاندان کی 'آف شور' کمپنیوں میں جائیداد رکھنے کا بھی انکشاف ہوا۔پاناما لیکس کے انکشافات کے بعد پی ٹی آئی سمیت تمام اپوزیشن جماعتوں نے وزیراعظم نواز شریف کے احتساب کا مطالبہ کیا تھا، اس سلسلے میں وزیراعظم نے ایک اعلیٰ سطح کا تحقیقاتی کمیشن قائم کرنے کا اعلان کیا تھا، تاہم اس کمیشن کے ٹرمز آف ریفرنسز (ٹی او آرز) پر حکومت اور حزب اختلاف میں اب تک اتفاق نہیں ہو سکا۔