الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کے ذریعے مجوزہ ووٹنگ کے خلاف درخواست پر فریقین کو نوٹس جاری

منگل 4 اکتوبر 2016 18:16

لاہور ( اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 4 اکتوبر- 2016ء) لاہور ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن کی جانب سے الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کے ذریعے مجوزہ ووٹنگ کے خلاف دائر درخواست پر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 17اکتوبر کو جواب طلب کرلیا ۔ گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس عابد عزیز شیخ نے کیس کی سماعت شروع کی تو درخواست گزار اظہر صدیق ایڈووکیٹ کی کی طرف سے موقف اپنایا گیا کہالیکشن کمیشن آف پاکستان آئندہ انتخابات الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کے ذریعے کروانے کا ارادہ رکھتا ہے اور اس سلسلے میں الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کے حصول کیلئے انٹرنیشنل ٹینڈرز بھی طلب کیے ہیں، الیکشن کمیشن نے الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کی فراہمی کیلئے قوائد وضوابط اتنے مشکل رکھے ہیں کہ کوئی بھی پاکستانی کمپنی الیکشن کمیشن کی شرائط پر پوری نہیں اترسکی سجس کی وجہ سے الیکشن کمیشن نے غیرملکی کمپنیوں سے الیکٹرانک ووٹنگ مشینیں خریدنے کا فیصلہ کیاہے جن میں ہماراازلی دشمن بھارت بھی شامل ہے۔

(جاری ہے)

درخواست گزار کی جانب سے عدالت کو آگاہ کیا گیا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشین (ای وی ایم) کو ہیک کرنا انتہائی آسانی ہے اور ملک دشمن طاقتیں آسانی سے نادرا،ایف بی آر اور دوسرے انتہائی حساس اور قیمتی ڈیٹابیس تک رسائی حاصل کرکے ملکی سلامتی کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا سکتی ہیں۔ لہٰذا معزز عدالت سے استدعا ہے کہ غیرملکی کمپنیوں سے الیکٹرانک ووٹنگ مشینیں حاصل کرنے کا اقدام کالعدم قراردیکر مقامی طورپر تیارکردہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کے ذریعے ووٹنگ کرانے کا حکم دیاجائے۔ ابتدائی سماعت کے بعد فاضل عدالت نے فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 17اکتوبر کو جواب طلب کرلیا۔