قومی سلامتی سے متعلق سیاسی جماعتوں کی وحدت قابل تحسین ہے، چوہدری برجیس طاہر

کسی بھی جارحیت کی صورت میں بھارت پاکستانی قوم کو خنجراب تاگوادریک جان پائے گا، وفاقی وزیر امور کشمیر

منگل 4 اکتوبر 2016 17:17

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 4 اکتوبر- 2016ء ) وفاقی وزیر برائے امور کشمیر و گلگت بلتستان چوہدری محمدبرجیس طاہر نے پاکستان کی سیاسی قیادت کی جانب سے بھارتی جارحیت کے خلاف اور کشمیری بھائیوں کے حقوق کے لیے متفقہ موقف لینے پر قوم کو مبارک باد پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کی سیاسی قیادت نے سنجیدگی اور maturity کا اظہار کرتے ہوئے اپنے تمام تر ذاتی سیاسی اختلافات کو بالائے طاق رکھ کر صرف اور صرف پاکستان کے قومی مفاد کو مدنظر رکھ کر اپنا پیغام دُنیا پر واضح کیا ہے ۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ حالیہ اجلاس میں جس طرح سیاسی جماعتوں کے سربراہوں اور نمائندوں نے بھارتی جارحیت کی مذمت کی اورکشمیریوں کے حق خودارادیت کے لیے آواز اٹھائی وہ قابل تحسین ہے۔ انہوں نے کہاکہ ماضی میں جب بھی پاکستان کو نازک صورت حال کا سامنا کرنا پڑا تب ہی تمام سیاسی جماعتوں نے سیاسی بصیرت کا مظاہرہ کیا اور حکومت کو اپنی بھرپور سپورٹ فراہم کی ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے بھی سیاسی جماعتوں نے ماضی میں اپنا بھرپور مثبت کردار ادا کیا جس کے باعث آج پورے ملک میں دہشت گرد پسپا ہوچکے ہیں اور حکومتی حکمت عملی اور پاک فوج کی قربانیوں کے باعث ملک کے چپے چپے پر حکومت کی رٹ قائم ہو چکی ہے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان کی سیاسی قیادت ،پوری قوم اور افواج پاکستان بھارتی جارحیت کے خلاف متحد ہیں اور کسی قسم کی بھارتی adventure کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ بھارت surgical strikes کے خواب سے باہر آ جائے کیونکہ ایسا کرنے سے خطے کو بڑی جنگ کے تصادم سے بچانا مشکل ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پوری قوم نے بھارت پر واضح کردیاہے کہ وہ اپنے کشمیری بھائیوں کی سیاسی ،سفارتی اور اخلاقی حمایت سے کسی صورت میں دستبردار نہیں ہوں گے اور بھارت کی کسی بھی دھمکی سے اپنے اُصولی موقف سے ایک انچ بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے ۔

چوہدری محمدبرجیس طاہر نے مزید کہا کہ عمران خان کی طرز سیاست پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اُس وقت جب پاکستان کی تمام سیاسی قیادت اسلام آباد میں سرجوڑ کر بھارتی جارحیت کی مذمت کرنے اور کشمیری عوام کی حمایت کرنے میں مصروف تھی عین اُسی وقت عمران خان نتھیا گلی میں موسم سے لطف اندوز ہونے میں مصروف تھے۔انہوں نے کہا کہ ایسے اہم اور نازک معاملے پر بلائے گئے اجلاس میں عمران خان کی عدم شرکت اُن کی سیاسی نا پختگی کا اظہار کرتاہے ۔

انہوں نے کہاکہ عمران خان ملک میں انتشار پھیلانے اور اسلام آبادکو بند کرنے جیسے مارچ اور احتجاج کا تو حصہ بن سکتے ہیں لیکن اہم قومی ایشوز پر کوئی واضح موقف لینے سے قاصر ہیں جس کا پاکستان کے عوام آئندہ انتخابات میں لازمی احتساب کریں گے۔

متعلقہ عنوان :