بھارتی کالج میں جھڑپوں کے بعد کشمیریوں کو شدید خوف و ہراس کا سامنا ،40طلباء کشمیر واپسی کیلئے روانہ

منگل 4 اکتوبر 2016 16:43

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔۔04 اکتوبر۔2016ء) بھارتی ریاست پنجاب کے ضلع لدھیانہ کے ایک پرائیویٹ کالج میں زیر تعلیم کم از کم 40کشمیری طالب علم دو طلباگروپوں میں جھڑپوں کے بعد مجبورااپنی تعلیم ترک کر کے کشمیر واپس روانہ ہوگئے ہیں۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق کالج میں زیر تعلیم باقی کشمیر ی طلباء انتظامیہ کی یقین دہانی کے باوجود خود کو غیر محفوظ محسوس کر رہے ہیں۔

(جاری ہے)

لدھیانہ کے شہر کھنا میں گلزار گروپ آف انسٹیٹیوشنز میں زیر تعلیم ایک کشمیری طالب علم نے ٹیلی فون پر سرینگر میں ایک انگریزی روزنامہ کو بتایا کہ اگرچہ کالج انتظامیہ نے کشمیری طلباء کوتحفظ کا یقین دلایا ہے تاہم بھارتی کی طرف سے جاری طلباء انتقامی کارروائیوں کی وجہ سے خود کو غیر محفوظ محسوس کر رہے ہیں۔ انہوں نے کٹھ پتلی انتظامیہ سے اپیل کی کہ وہ انہیں سیکورٹی فراہم کرے تاکہ وہ بھی اپنے گھروں کو واپس آسکیں کیونکہ صورتحال خراب سے خراب تر ہوتی جارہی ہے ۔

طالب علموں کاکہناتھا کہ اوڑی میں حالیہ حملے جس میں 19 بھارتی فوجی ہلاک ہوگئے تھے کے بعد سے انہیں بری طرح سے ہراساں کیا جارہا ہے ۔ اطلاعات کے مطابق اتوار کو بہار، جھارکھنڈ اور کشمیری طلباء کے گروپوں میں جھڑپ سے کم سے کم چار طلباء زخمی ہو گئے تھے ۔

متعلقہ عنوان :