مشرقی تیمورکی طرح کشمیر کے عوام کو بھی ان کا ناقابل تنسیخ حق خودارادیت دیا جائے، جموں و کشمیر کے عوام اپنے جائز حق خودارادیت کو مسلسل دبائے جانے کیخلاف احتجاج کا جمہوری حق استعمال کر رہے ہیں
جموں و کشمیر کے بارے میں وزیراعظم کے نمائندگان خصوصی سینیٹر مشاہد حسین سید اور رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر شذرا منصب کی امریکی خصوصی نمائندے سفیر رچرڈ اولسن اور امریکی محکمہ خارجہ میں دیگر سینئر حکام کے ساتھ ملاقات میں گفتگو
منگل 4 اکتوبر 2016 13:51
(جاری ہے)
دفتر خارجہ کی طرف سے جاری بیان کے مطابق خصوصی نمائندگان نے امریکی عہدیداران کو بتایا کہ مقبوضہ کشمیر میں جاری عوام کی تحریک مقامی اور ازخود ہے جسے نوجوان کشمیری حریت پسند برہان وانی کی ماورائے عدالت شہادت کے بعد مزید تقویت ملی ہے۔
مشاہد حسین سید اور شذرا منصب نے انہیں مقبوضہ کشمیر، جو کرہ ارض پر سب سے زیادہ تعداد میں فوجی تعیناتی کا علاقہ ہے، میں بے گناہ اور نہتے شہریوں کیخلاف بھارتی افواج کی طرف سے انسانی حقوق کی منظم خلاف ورزیوں اور وحشیانہ مظالم کے دستاویزی ثبوت سے بھی آگاہ کیا۔ اس امر کو بھی اجاگر کیا کہ کس طرح چھرے والی بندوقوں اور دیگر ممنوعہ ہتھیاروں کو بھارتی حکام کی طرف سے کشمیری عوام کی آواز کو دبانے کیلئے استعمال کیا جا رہا ہے۔ اس کے علاوہ کشمیری شہریوں کو ایک جگہ جمع ہونے، عبادت کرنے اور اپنے عقیدے پر عمل کرنے سمیت ان کے دیگر بنیادی حقوق سے بھی محروم کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے امریکی حکام کو یقین دلایا کہ یہ بھارت ہی تھا جو جموں و کشمیر کا مقدمہ 1948ء میں اقوام متحدہ لیکر گیا تھا۔ انہوں نے استدلال کیا کہ جموں و کشمیر کے عوام کی موجودہ جدوجہد اپنے مستقبل کا تعین کرنے کیلئے ان سے وعدہ کردہ استصواب رائے کے قانونی اور سفارتی حق سے محروم رکھنے جانے کی بناء پر ان کی مایوسی کا نتیجہ ہے۔ اقوام متحدہ سلامتی کونسل کے مستقل رکن ہونے کی حیثیت سے امریکا پر قانونی اور اخلاقی طور پر ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائے کہ کشمیر کے عوام اسی جذبے کے تحت اپنا ناقابل تنسیخ حق خودارادیت استعمال کرنے کے قابل ہوں جیسا کہ بین الاقوامی برادری نے مشرقی تیمور کے عوام کو یہ حق دیا تھا۔ خصوصی نمائندوں نے بھارت کی جانب سے سیز فائر کی خلاف ورزیوں کی نگرانی کیلئے پاکستان اور بھارت کیلئے اقوام متحدہ فوجی مبصر گروپ کو فعال بنانے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ امریکی عہدیداران نے کشمیر میں بھارتی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو نوٹ کرتے ہوئے بتایا کہ ایسی زیادتیوں کو انسانی حقوق کی صورتحال کے بارے میں ان کی سالانہ عالمی رپورٹ میں دستاویز بندی اور رپورٹ کی جا رہی ہے۔ امریکی عہدیداران نے مزید بتایا کہ بھارت میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے حوالے سے رپورٹ نے امریکی عالمی رپورٹ کا ایک طویل ترین حصہ تشکیل دیا۔ جنوبی ایشیا میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کے تناظر میں اس امر پر اتفاق پایا گیا کہ خطے میں پائیدار امن اور استحکام کیلئے کشمیر کے تنازعہ کا جلد حل ضروری ہے۔مزید اہم خبریں
-
ہم اربوں ڈالر یوکرین اور روس کے کسانوں کو تو دے دیتے ہیں تاہم چند ہزار اپنے کسانوں کو نہیں دے رہے
-
ہم نئی جماعت نہیں لا رہے،بس ملک کو ایک نئی سوچ کی ضرورت ہے
-
وہ ڈاکو جنہوں نے گندم امپورٹ کی، جو کسان کے گلے پر چھری پھیر رہے ہیں انہیں اسلام آباد میں الٹا لٹکائیں
-
اگر انتخابی نظام اور نئے الیکشن کی بات ہوتی ہے توسب بات کریں گے
-
SECP ایس ا ی سی پی کا انشورنس سیکٹر میں IFRS 17 لاگو کرنے پر زور
-
میں اگر پروآرمی یا پروانسٹیٹیوٹ ہوں تو میں بالکل پرو آرمی ہوں
-
وزیراعظم شہبازشریف سے چیئرمین بزنس مین گروپ محمد زبیر موتی والا کی سربراہی میں کراچی چیمبر کے وفد کی ملاقات، پاکستان میں کاروباری برادری کو درپیش مختلف مسائل کے حوالے سے بریفنگ
-
آصف علی زرداری سے آسٹریلیا کے ہائی کمشنر نیل ہاکنز کی ملاقات
-
کسی عمومی کمیٹی کے اوپر خصوصی کمیٹی کی تشکیل درست نہیں ،سپیکر قومی اسمبلی
-
متحدہ عرب امارات میں پاکستان سفارت خانہ ابوظہبی کی جانب سے یوم پاکستان کی مناسبت سے استقبالیہ کا اہتمام
-
بے ضابطگیوں اور آزادانہ مشاہدے پر پابندیوں نے انتخابی عمل پر شکوک و شہبات کو بڑھا دیا
-
ڈاکٹر سید ابراہیم رئیسی کا دورہ اسلام آباد،پاک ایران کا مشترکہ اعلامیہ جاری
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.