سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی جنگ تصورہوگی۔پارلیمانی جماعتوں کا متفقہ اعلان

مسئلہ کشمیرپرعوام،سیاسی جماعتیں اورافواج متحد ہیں،کشمیری عوام کے حق خوداریت کے مطالبے کی حمایت کرتے ہیں،کشمیرکو اٹوٹ انگ کہنے کا بھارتی دعویٰ مستردکرتے ہیں۔وزیراعظم نوازشریف کی زیرصدارت پارلیمانی جماعتوں کے اجلاس کا مشترکہ اعلامیہ

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ پیر 3 اکتوبر 2016 16:47

سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی جنگ تصورہوگی۔پارلیمانی جماعتوں کا متفقہ ..

اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔03اکتوبر2016ء) :وزیراعظم محمدنوازشریف کی زیرصدارت پارلیمانی جماعتوں کے اجلاس کا مشترکہ اعلامیہ جاری کردیا گیاہے۔اجلاس میں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم اور ایل اوسی پر بھارتی فوج کی بلااشتعال فائرنگ کی شدید مذمت کی گئی ہے۔آج اسلام آباد میں وزیراعظم نوازشریف کی زیرصدارت پارلیمانی جماعتوں کے اجلاس کے مشترکہ اعلامیہ جاری کردیا گیاہے۔

تین صفحات پر مشتمل اعلامیہ کے مطابق سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی جنگ تصورہوگی۔پانی کو بطور ہتھیار استعمال کرنے کے بھارتی عزائم کی مذمت کرتے ہیں۔کشمیری عوام کے حق خوداریت کے مطالبے کی حمایت کرتے ہیں۔مسئلہ کشمیر پر عوام،سیاسی جماعتیں اور فوج متحد ہیں۔کشمیر کو اٹوٹ انگ کہنے کا بھارتی دعویٰ مستردکرتے ہیں۔

(جاری ہے)

بلوچستان میں بھارتی مداخلت کی مذمت کرتے ہیں۔

اجلاس میں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کی شدید مذمت کی گئی۔مشترکہ اعلامیہ میں کہا گیاکہ سرجیکل اسٹرائیک کے مضحکہ خیز بھارتی دعوؤں کو جھوٹا قرار دیتے ہیں۔ایسے دعوے کشمیرایشو سے توجہ ہٹانے کیلئے ہیں۔مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسزنے معصوم کشمیریوں پروحشیانہ تشدد کیا۔جس میں 87روزکے مظالم میں 700کشمیری بینائی سے محروم ہوئے۔جبکہ 110سے زائد معصوم کشمیریوں کو قتل کیا گیا۔

قبل ازیں وزیراعظم محمد نوازشریف کی زیرصدارت مسئلہ کشمیر اور لائن آف کنٹرول کی صورتحال پر مشترکہ لائحہ عمل تیار کرنے کیلئیپارلیمانی جماعتوں کے رہنماؤں کا اجلاس ہوا ۔جس میں سیاسی جماعتوں نے تجویز دی ہے کہ دنیا کے مختلف ممالک میں وفود بھیجے جائیں جو مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم سے دنیا کے آگاہ کریں ۔ اقوام متحدہ کا ایک وفد کشمیر بھیجا جائے جو زمینی حقائق کا جائزہ لے ۔

اجلاس میں وفاقی وزراء پرویز رشید ، اسحاق ڈار ،چوہدری نثار علی خاں،خواجہ آصف ، احسن اقبال ، سینٹ میں قائد ایوان راجہ ظفر الحق ،قومی سلامتی کے مشیر ناصر خان جنجوعہ ،سیکرٹری خارجہ اعزازاحمد چوہدری، چیئر مین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زر داری ،سید خورشید شاہ، سینٹ میں قائد حزب اختلاف چوہدری اعتزاز احسن، شیریں رحمن، قمر زمان کائرہ، حنا ربانی کھر اور فرحت اللہ بابر، پاکستان تحریک انصاف کے شاہ محمود قریشی اور شیریں مزاری، جماعت اسلامی کے سراج الحق اور صاحبزادہ طارق اللہ، جمعیت علماء اسلام (ف) سے مولانا فضل الرحمن، متحدہ قومی موومنٹ کے ڈاکٹر فاروق ستار ، خالد مقبول صدیقی، پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے محمود خان اچکزئی، نیشنل پیپلز پارٹی کے غلام مرتضیٰ جتوئی، پاکستان مسلم لیگ (ق) کے کامل علی آغا، مسلم لیگ فنکشنل کے غوث بخش مہر، عوامی نیشنل پارٹی کے غلام احمد بلور اور نیشنل پارٹی کے میر حاصل بزنجو کے علاوہ انجینئر عثمان ترکئی، غازی گلاب جمال اور پروفیسر ساجد میر نے شرکت کی۔

وزیراعظم نوازشریف نے سیاسی رہنماؤں کی وزیراعظم آفس آمد پر ان کا بذات خود استقبال کیا۔اس موقع پر سیکرٹری خارجہ اعزاز چوہدری نے اجلاس کے شرکاء کو بھارتی مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی صورتحال پر بریفنگ دی۔ انہوں نے کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں خاص طور پر عورتوں اور بچوں کے ساتھ ہونے والے ظلم و ستم سے بھی آگاہ کیا۔

سیکریٹری خارجہ نے کہا کہ مسئلہ کشمیر انتہائی گھمبیر ہوچکا ہے، پاکستان امن چاہتا ہے اور اس کی خواہش ہے کہ کشمیر اور دیگر باہمی امور پر بھارت کے ساتھ مذاکرات ہوں۔اعزاز چوہدری نے بھارت کی جانب سے آزاد کشمیر میں سرجیکل اسٹرائیک کا دعویٰ بھی مسترد کیا اور اڑی حملے کے بعد پاکستان پر لگائے جانے والے الزامات کو بھی بے بنیاد قرار دیا۔

سیکرٹری خارجہ اعزاز احمد چوہدری نے کہاکہ پاکستان نے مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح پر بھریور اندار میں اجاگر کیا ۔وزیراعظم نواز شریف نے 11 سربراہان مملکت کے سامنے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جارحیت کا معاملہ اٹھایا۔ انہوں نے کہاکہ مسئلہ کشمیر کے معاملے پر پاکستان کو بین الاقوامی سطح پر پزیرائی ملی ۔ او آئی سی گروپ نے بھی پاکستانی موقف کی حمایت کی۔

اعزاز احمد چوہدری نے انہوں نے اجلاس کو بتایا کہ برہان مظفر وانی نوجوان کشمیری نسل کے لئے ایک ہیرو تھا جس نے تحریک آزادی بھرپور انداز میں منظم کی، بھارتی فوج کے ہاتھوں برہان وانی کی شہادت کے بعد مقبوضہ کشمیر میں احتجاج کا نہ رکنے والا سلسلہ شروع ہو گیا جس پر بھارتی حکمرانوں کو تشویش ہوئی تو انہوں نے نہتے کشمیریوں پر مظالم کا سلسلہ شروع کردیا۔

بھارت نے مسلسل ڈھائی ماہ سے کشمیر میں کرفیو نافذ کر رکھا ہے۔ کشمیر میں بھارتی مظالم کا سلسلہ انتہا کو پہنچ چکا ہے ۔پاکستان کے سیکرٹری خارجہ نے کہاکہ برہان وانی کی شہادت پر کشمیری عوام کا ردعمل مثالی تھاجس سے بھارت کو تشویش ہوئی،پاکستان نے مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح پر بھرپور انداز میں اجاگر کیا، ایل او سی پر بھارتی جارحیت مقبوضہ کشمیرکی صورتحال سے توجہ ہٹانے کی کوشش ہے۔

سیکر ٹری خارجہ نے بتایا کہ سرجیکل اسٹرائیک کا دعویٰ من گھڑت اور جھوٹا ہے۔سیکریٹری خارجہ نے کہا کہ سندھ طاس معاہدے پربھارت نے شوشاچھوڑا،پھرخود ہی پیچھے ہٹ گیا،بھارت سرکار بوکھلاہٹ کا شکار ہے۔بھارت کی بوکھلاہٹ پاکستان کی سفارتی کوششوں کو پذیرائی ملنے کیوجہ سے ہے۔انہوں نے کہا کہ ہماری پالیسی عدم مداخلت پر مبنی ہے تاہم جارحیت کا جواب بھرپور انداز میں دیا جائے گا۔

وزیر اعظم نواز شریف نے کہا کہ کشمیر کے معاملے پر پوری قوم متحد ہے ۔برہان وانی کی شہادت کے بعد مسئلہ کشمیر فلیش پوائنٹ بن گیا ہے، وقت آگیا ہے اقوام عالم مسئلہ کشمیر کے حل میں کردار ادا کرے۔وزیراعظم نوازشریف نے کہا کہ اجلاس میں شرکت پرتمام رہنماؤں کو خوش آمدید کہتا ہوں۔ مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر ہونے والا اجلاس انتہائی اہم ہے، یہ بات خوش آئند ہے کہ کشمیر کے معاملے پر پوری قوم متحد ہے۔اجلاس میں سیاسی جماعتوں کے قائدین نے فیصلہ کیا کہ دنیا کے مختلف ممالک میں وفود بھیجے جائیں جو کشمیر میں بھارتی مظالم سے ان ممالک کو آگاہ کریں۔

متعلقہ عنوان :