پیپلز پارٹی کی حکومت کراچی بالخصوص گرین ٹاؤن و ملحقہ آبادیوں میں محنت کشوں کے بنیادی مسئلے ترجیح بنیادوں پر حل کرے گی ،سعید غنی

محنت کشوں اور متوسط طبقے کے بنیادی حقوق ایک منصوبے کے تحت اداروں اور ان کی رہائشی آبادیوں میں سلب کئے جا رہے ہیں،لیا قت ساہی

اتوار 2 اکتوبر 2016 16:58

کراچی(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 2 اکتوبر- 2016ء) سینیٹر سعید غنی مشیر وزیر اعلیٰ سندھ و صوبائی وزیر محنت سندھ کے اعزاز میں ملک معروف سینئر مزدور رہنما لیا قت علی ساہی کی طرف دیئے گئے گرین ٹاؤن میں استقبالیہ تقریب میں سعید غنی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کا منشور ہے محروم طبقوں،محنت کشوں اور متوسط طبقے کے حقوق کو فراہم کرنے کیلئے تمام حکومتوں کو پابند کرتا ہے میں ہر ممکن کوشش کروں گا کہ گرین ٹاؤن، گولڈن ٹاؤن، موریہ خان گوٹھ، عظیم پورہ، پنجاب ٹاون، عظیم پورہ ، ملت ٹاون اور اس کی ملحقہ آبادیوں بنیادی مسائل کو تمام فورم پر اُجاگر کروں۔

لیا قت علی ساہی کا انتہائی مشکور ہوں انہوں نے میرا آج والہانہ استقبال کیا ہے میری وزارت کے بعد آج کسی پہلے پروگرام میں شرکت ہے ۔

(جاری ہے)

مجھے آپ کے مسائل کو جان کر انتہائی تشویش ہوئی ہے کہ ان مسائل کو ضلع ، کراچی اور سندھ حکومت نے حل کرنے کیلئے کو ئی سنجیدہ کوشش کیوں نہیں کی ۔ انہوں نے کہا کہ پانی کراچی کی عوام کا مسئلہ ہے لیکن اگر پانی کی چوری اور اس میں انتظامی امور کے ساتھ اس کی تقسیم کو بہتر کر لیا جائے تو میں یقین سے یہ بات کہ سکتا ہوں کہ سترہ فیصد مسئلہ حل ہو سکتا ہے المیہ یہ ہے کہ ضلع کی انتظامیہ کی کارکردگی آج کی تقریب کے بعد مکمل طور پر بے نقاب ہو گئی ہے اس سلسلے میں خصوصی طور پر میں وزیر اعلی سندھ کے نوٹس میں لاؤں گا تاکہ کرپٹ افسران کا کڑا احتساب کیا جا سکے ، سندھ حکومت نے واضح طور پر سندھ کی عوام کو وزیر اعلیٰ سندھ کی طرف سے پیغا م دیا ہے کہ اب کراچی کو بے یارومددگار بیوروکریسی کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑ ا جا سکتا ، گرین ٹاؤن ، گولڈن ٹاؤن، عظیم پورہ ، چھوٹا گیٹ اور اس کی ملحقہ آبادیوں کے تمام طبقوں کو میں یقین دلاتا ہوں کہ جن مسائل کی نشاندھی لیا قت علی ساہی نے آج کی ہے انہیں سندھ حکومت کی سطح پر حل کیا جا ئے گا لیکن جن افسران نے ضلع کی سطح پراپنی ذم داریاں ادا نہیں کئیں انہوں نے اپنے منصب کے ساتھ انصاف نہیں کیا اس میں کوئی دو رائے نہیں ہے کہ کراچی کی محنت کشوں اور متوسط طبقے کی آبادیوں کے جائز مسائل کو بھی حل کر نے کی کوشش نہیں کی گئی لیکن اب پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں کراچی کو لاورث نہیں ہونے دے گی کرپٹ افسران کی سندھ حکومت میں کوئی جگہ نہیں ہے ہم کراچی میں شفاف انتخاب ہو جائے تو عام طبقوں سے لوگ کارکردگی کی بنیاد پر اسمبلیوں میں جا سکتے ہیں ہمیں نفرتوں کو ختم کرکے کارکردگی کی بنیاد پر جو لوگ سیاست کرتے ہیں ان کی حوصلہ افزائی کرنی ہو گی میں تمام طبقوں کا وزیر ہوں سب کے مسئلے حل کروں گا ووٹ اپنی مرضی سے دیں ہم اپنی عوام کے دلوں میں جگہ کارکردگی کی بنیاد پر بنائیں گے ، گرین ٹاؤن اور اس کی ملحقہ آبادیوں کو پینے کا صاف پانی ہر صورت میں فراہم کیا جائے گا، ترقیاتی کاموں میں دیگر علاقوں کی طرح گرین ٹاؤن اور اس کی ملحقہ آبادیوں کو پورا حصہ دیا جائے گا، بچوں کے کالج اور علاقے میں ڈسپنسری قائم کرنے کا مقدمہ ہر فورم پر میں خود لڑوں گا اور شارع فیصل روڈ پر اس علاقے کے لوگوں کو جو مسائل درپیش ہیں اس سلسلے میں اوور بریج تعمیر کرنے کی پوری کوشش کی جائے گا۔

قبل ازیں مزدور رہنما لیا قت علی ساہی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بد قسمتی کے ساتھ گزشتہ ستسٹھ سالوں سے ایک مخصوص طبقہ محنت کشوں اور متوسط طبقے کا بد ترین استحصال کر رہا ہے انہی کے ووٹوں سے کامیاب ہونے والے سیاست دان جب اسمبلیوں میں منتخب ہو کر جاتے ہیں تو انہی کا استحصال سرمایہ دار طبقے کے اشاروں پر کرنے سے گریز نہیں کرتے المیہ یہ ہے ریاستی اداروں کی گورننس سوالیہ نشان بن چکی ہے ہر ادارسر ے لے پاؤں تک کرپشن میں ڈوبا ہو ا ہے جس کی وجہ سے محروم طبقوں کو ریاست کے کسی بھی فورم پر انصاف نہیں مل رہا یہی وہ بنیادی وجہ ہے کہ جس کی روشنی میں سعید غنی کو میں نے گرین ٹاؤن اور اس کی ملحقہ آبادیوں کو جو گزشتہ تیس سالوں سے درپیش ہیں اس کی روشنی میں یہاں پر استقبالیہ تقریب کا انعقاد کیا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ پانچ سال سے گرین ٹاؤن اور اس کی ملحقہ آبادیوں کو پینے کا صاف پانی حکومتی ادارے فراہم کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہیں بلکہ پینے کے پانی میں سیوریج کا پانی گزشتہ دو سال سے علاقے کے لوگوں کو فراہم کیا جا رہا ہے اس سلسلے میں ضلع کی انتظامیہ کو کئی بار تحریری طور پر اس کی نشاندھی بھی کی ہے لیکن اب تک کسی نے نوٹس تک نہیں لیا اس کے خلاف ہمارے علاقے کے وکیل الٰہی بخش نے سندھ ہائی کورٹ میں رٹ بھی داخل کی ہے جس کی روشنی میں اس علاقے کے پانی کا لیبارٹری ٹیسٹ بھی کروا گیا ہے اس رپورٹ کی روشنی میں یہ پانی معضر صحت ہے اس کی باوجود ضلع انتظامیہ نے کوئی نوٹس نہیں لیا جبکہ بہت ہی معمولی فنڈ سے پانی کی لائن کو تبدیل کرکے اس مسئلے کو حل کیا جا سکتا ہے اور پانی کی فروخت میں جو مافیا ملوث ہے اس کو پکڑا جائے فیوچر کالونی پر غیر قانونی ہینڈرنس کو ختم کیا جائے اور محکمے کے لوگ جو اس میں ملوث ہیں ان کو بے نقاب کیا جائے، پانی کی سپلائی کو بہتر کرنے کیلئے موٹر ر نئی خریدی جائیں تاکہ سسٹم بہتر ہو سکے ، اس علاقے کے لوگ باقاعدہ ریاست کو ٹیکس کی ادائیگی کرتے ہیں پھر کیا وجہ ہے کہ اس علاقے کی ترقیاتی اسکیموں میں اس کو شامل نہیں کیا جاتا گرین ٹاؤن کی مین روڈ گلیوں سے اُپر کی سطح پر مٹی ڈال کر بنا دیئے گئے ہیں جس کی وجہ گلیوں کی سطح نیچے ہو گئی ہے پانی کا اخراج نہیں ہو پا رہا اس میں ضلع کی انتطامیہ اور ٹھیکیداروں کے گٹھ جوڑ نے سرکاری فنڈ میں خُرد بُرد کرکے ان علاقوں کے ناانصافی کی ہے اس کا نوٹس لیا جائے،پورے علاقے میں کچرے کے ڈھیر لگے ہوئے ضلع کی انتظامیہ ہمیں کہیں نظر نہیں آتی اس گندگی کی وجہ سے پورے علاقے میں بیماریاں پھیل رہی ہیں اس کا نوٹس لیا جائے، ایمرجنسی کی صورت میں اس علاقے میں ڈسپنسری ناگزیر ہے اس سلسلے میں اہلِ محلہ نے پلاٹ لیا ہوا ہے سندھ حکومت سے گزارش ہے کہ ایک ڈسپنسری اس علاقے کو فراہم کی جائے، وزیر اعلیٰ سندھ حلف برادری کی تقریب میں کہا تھا کہ تعلیم کے لئے سندھ حکومت ایمرجنسی نافذ کر رہی ہے اس سلسلے میں اس پورے علاقے میں بچیوں کا کالج نہیں ہم سندھ حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ہمارے پاس پہلے سے سوہنی دھرتی اسکول موجود ہے ا سے اپ گریڈ کرکے کالج کا درجہ دیا جائے،سیوریج کا نظام مکمل طور پر ناکارہ ہو چکا ہے اسے تبدیل کرکے اس مسئلے کو حل کیا جائے، شارع فیصل سے ایئر پورٹ کا پانی جب بھی بارشیں ہوتی ہیں تو گرین ٹاؤں، گولڈن ٹاؤن اور آصف آباد کے گھروں میں تین تین فٹ پانی داخل ہو جاتا ہے جس سے اس علاقے کے لوگوں کے لاکھوں روپے کا ہر سال نقصان اٹھانا پڑتا ہے سونے پر سہاگہ حکومت سندھ نے ایک نیا پروجیکٹ تیار کیا کہ شارع فیصل روڈ پر ڈرین مرتب کی جا رہی ہے جیسے گرین ٹاؤں کے نالے میں جوڑا جا رہا ہے اس سے مزید اس علاقے کی تباہی ہونے کا اندیشہ ہے اس سلسلے میں ہماری گزارش ہے کہ ڈرین کو براہ راست ناتھا خان پُل کے ساتھ بڑے نالے میں ڈال کر ہمیشہ کیلئے اس مسئلے کو حل کیا جائے۔

انہوں نے سعید غنی کا اہلِ محلہ گرین ٹاؤن، گولڈن ٹاؤن، عظیم پورہ، پنجاب ٹاؤن، موریہ خان گوٹھ اور ملحقہ آبادیوں کے محنت کشوں اور متوسط طبقے کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ بہت بڑی تعداد میں آپ لوگوں نے شرکت کرکے آج کراچی کی عوام کو پیغام دیا ہے کہ اب کراچی میں تعصب اور مذہب کے نام پر سیاست کرنے والوں کی کوئی جگہ نہیں ہے اس نام پر سیاسی دُکان چمکانے والے سیاسی بُونوں نے اپنے مفادات کی خاطر کراچی کی روشنیوں کو مدم کر دیا ہے، ترقی کے پہئے کو روک دیا ہے ، نوجوانوں کو تعلیم فراہم کرنے کے بجائے ان کے ہاتھوں میں اسلحہ دے دیا ہے ، ملازمتوں کے بدلے ان کو ٹھیکیداری نظام کے بھینٹ چڑھا دیا ہے یہ ریاست محنت کشوں اور متوسط طبقے کی ہے اب کارکردگی کی بنیاد پر ان طبقوں کو جدوجہد کرنی ہو گی۔

تقریب کے آغا ز پر سعید غنی کا پُر تپاک پھولوں کی پتیوں سے استقبال کیا گیا اہلِ محلہ نے پھولوں کے ہار ڈال کر استقبالیہ کمیٹی نے ان کاتاریخی استقبال کیا۔

متعلقہ عنوان :