برطانوی وزیراعظمتھر یسا مے یورپی یونین سے علیحدگی کا بل متعارف کروائیں گی
تنسیخی بل برطانیہ کے ایک بار پھر سے خود مختار و آزاد ملک بننے کا پہلا مرحلہ ہو گا،ٹریزمے
اتوار 2 اکتوبر 2016 13:05
لندن(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 2 اکتوبر- 2016ء) برطانوی وزیراعظم تھر یسا مے نے کہا ہے کہ وہ ملکہ کے اگلے خطاب کے موقعے پر 'گریٹ ریپیل بل' متعارف کروانے والی ہیں جس سے وہ سابقہ قانون کالعدم ہوجائے گا جس کے تحت برطانیہ یورپی یونین کا حصہ بنا تھگریٹ ریپل بل کی منظوری سے یورپیئن کمیونٹی ایکٹ قانون کی کتاب سے ہٹ جائے گا جس سے برطانیہ میں یورپی یونین کے قوانین کی بالا دستی بھی ختم ہو جائے گی۔
اس کے ساتھ ہی حکومت یورپی یونین کے دیگر قوانین کو برطانوی قانون میں ضم کرنے کی کوشش کرے گی اور یونین کے جن قوانین کی ضرورت نہیں ہے انھیں پوری طرح سے ختم کر دیا جائے گا۔اخبار سنڈے ٹائمز کے ساتھ ایک انٹرویو میں وزیر اعظم تھر یسا مینے کہا کہ تنسیخی بل 'برطانیہ کے ایک بار پھر سے خود مختار اور آزاد ملک بننے کا پہلا مرحلہ ہو گا۔(جاری ہے)
ان کا کہنا تھاکہ اس سے طاقت اور اختیارات ملک کے منتخب اداروں کے پاس واپس آ جائیں گے، اس کا مطلب یہ ہے کہ برطانیہ میں یورپی یونین کے قوانین کی بالادستی ختم ہو جائے گی۔
برطانوی وزیراعظم نے اس طرح کے بل کا وعدہ ایک ایسے وقت پر کیا ہے جب ان کی جماعت کنزرویٹیو پارٹی کا سالانہ کنونشن ہونے والا ہے۔تاہم وزیرِاعظم مے کا کہنا ہے کہ وہ یہ نہیں چاہتیں کہ اس کنونشن میں یورپی یونین سے علیحدہ ہونے کے مسائل ہی چھائے رہیں۔1972 کے ایکٹ کے خاتمے کا نفاذ اس وقت نہیں ہو گا جب تک برطانیہ شق 50 کے تحت یورپی یونین سے پوری طرح الگ نہیں ہو جاتا۔برطانوی وزیراعظم نے اس سے قبل کہا تھا کہ وہ یونین سے الگ ہونے کے عمل کی ابتدا آئندہ برس سے قبل نہیں کریں گی۔ارکان پارلیمان میں اس بات پر بھی اختلافات ہیں کہ وہ یورپی یونین سے وہ پوری طرح نکل جائیں اور امیگریشن پر مکمل کنٹرول حاصل کرنے کے لیے سنگل مارکیٹ کا راستہ اختیار کریں یا پھر آزادانہ تجارت کے زون میں ہی رہتے ہوئے یورپی یونین کے بعض اصولوں پر عمل پیرا رہیں۔کنزرویٹیو پارٹی کے اس سالانہ کنونشن میں ملازمین اور محنت کش طبقے کے حقوق پر بھی بات ہوگی اور اس بات پر زور دیا جائے گا کہ ملازمت کے حقوق کی پوری پابندی کی جائے گی۔یورپی یونین سے متعلق امور کے موجودہ وزیر ڈیوڈ ڈیوس کا کہنا تھا کہ اگر حکومت نے یونین سے علحیدہ ہونے کا بہانہ بنا کر مزدور طبقے کے حقوق سلب کرنے کی کوشش کی تو وہ اس کی پرزور مخالفت کریں گے اور کہیں گے کہ اس معاملے میں برطانیہ کے قوانین یورپی یونین سے بھی زیادہ بہتر ہوں گے۔ان کا کہنا تھا کہ ’جو لوگ برطانوی مزدوروں کو یہ کہہ کر ڈرانے کی کوشش کر رہے ہیں کہ ’'جب ہم یونین چھوڑ دیں گے تو ملازمت کے حقوق بھی چھن جائیں گے،“ میں سختی سے کہتا ہوں کہ نہیں ایسا نہیں ہو گا۔ جیسے ہی ہم الگ ہوں گے برطانیہ کے ہاتھ میں مکمل اختیار ہو گا۔'متعلقہ عنوان :
مزید بین الاقوامی خبریں
-
چینی سائنسدانوں نے پھول سے خوبصورت ہیرا بنا لیا
-
چین، 41 ویں وائی فانگ بین الاقوامی پتنگ میلے کا آغاز، آسمان رنگین پتنگوں سے بھر گیا
-
ایلون مسک نے بھارت کا دورہ ملتوی کردیا
-
متحدہ عرب امارات میں بارش کے باعث اموات کی تعداد بڑھ کر4 ہوگئی
-
اسرائیل میں نیتن یاہو کے خلاف بھرپور مظاہرے
-
سابق امریکی صدرٹرمپ کے خلاف کیس وِچ ہنٹ قرار
-
مشرق وسطی میں انتقام کے چکر کو روکنے کا وقت آگیا ہے ، اقوام متحدہ
-
اصفہان کی سیٹلائٹ تصاویر سے نقصان واضح نہیں، امریکی میڈیا
-
پانڈا ڈپلومیسی، چین 2 پانڈا امریکا بھیجے گا
-
امریکہ رفح میں اسرائیلی فوجی آپریشن کی حمایت نہیں کر سکتا، بلنکن
-
روس کا سپرسونک بمبار طیارہ گر کر تباہ
-
ٹرمپ کیخلاف عدالتی کارروائی، ایک شخص کی عدالت کے باہر خود سوزی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.