عراق اور شام میں موجود ترک فوجیوں کے مینڈیٹ میں ایک سال کی توسیع

حزب اختلاف کے ارکان سمیت ترک پارلیمنٹ نے اپنے نئے سیشن کے پہلے روز ہی بل کی بآسانی منظوری دے دی

اتوار 2 اکتوبر 2016 12:32

انقرہ (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 2 اکتوبر- 2016ء) ترکی کی پارلیمنٹ نے کثرت رائے سے عراق اور شام میں موجود ترک فوجیوں کے مینڈیٹ میں ایک سال کی توسیع کی منظوری دے دی ۔میڈیارپورٹس کے مطابق ترک پارلیمان نے اپنے نئے سیشن کے پہلے روز ہی بل کی بآسانی منظوری دے دی ہے۔حکمراں انصاف اور ترقی پارٹی ( اے کے پی) کے ارکان کے علاوہ حزب اختلاف کی سیکولر جماعت ری پبلکن پیپلز پارٹی ( سی ایچ پی) اور قوم پرست تحریک پارٹی ( ایم ایچ پی) کے ارکان نے اس کی حمایت کی ۔

(جاری ہے)

پارلیمان نے قبل ازیں اکتوبر 2014ء میں ترکی کے پڑوسی ملکوں عراق اور شام کے سرحدی علاقوں میں کرد باغیوں اور داعش کے جنگجوؤں کی سرکوبی کے لیے فوج بھیجنے کی منظوری دی تھی اور اس کے بعد اس کی مدت میں ستمبر 2015ء میں ایک سال کی توسیع کردی تھی۔ترک فوج کے لڑاکا طیارے پارلیمان سے حاصل مینڈیٹ کے تحت عراق کے خود مختار علاقے کردستان میں علاحدگی پسند کالعدم گروپ کردستان ورکرز پارٹی ( پی کے کے) کے جنگجوؤں کے خلاف فضائی حملے کررہے ہیں۔شام کے سرحدی علاقے میں موجود ترک فوجی شامی کرد جنگجوؤں اور داعش کے خلاف زمینی کارروائیاں کررہے ہیں۔ترک فوجی عراقی سرزمین پر بھی موجود ہیں۔

متعلقہ عنوان :