لورالائی سنجاوی سٹرک کے پہلے فیز کی تعمیر پر 12کروڑ روپے کے لاگت سے کام شروع ہوا ،رحیم خان اُوتمان خیل محمدزمان کدیزئی

ہفتہ 1 اکتوبر 2016 16:57

لورالائی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔۔یکم اکتوبر۔2016ء ) ڈسٹرکٹ کونسل کے ممبران رحیم خان اُوتمان خیل محمدزمان کدیزئی صاحب لونی اورچیئرمین یونین کونسل چمالنگ ملک نصیرالدین لونی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ایک سال قبل لورالائی سنجاوی سٹرک کے پہلے فیز کی تعمیر پر 12کروڑ روپے کے لاگت سے کام شروع ہوا لیکن سٹرک کو اکھاڑ کر مٹی ڈال کر 30لاکھ روپے کرپشن کی نظر کردیئے گئے انہوں نے کہا کہ سٹرک سفر کے قابل نہیں ہے پانچ منٹ کا فاصلہ گھنٹوں میں طے ہوتا ہے مذکورہ سٹرک کے حالت زار پر ہرشہر ی کا دل خون کے آنسو رونے پر مجبور ہیں ۔

ہرنائی دُکی کے قدرتی معدنیات کے ہزاروں ٹرک اورمسافروں کو لے جانی والی ویگن ڈائیو بسیں اورسینکڑوں گاڑیاں چلتی ہیں جس سے گاڑیوں کی فٹنس پر لاکھوں روپے خرچ ہوتے ہیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ سٹرک کی خستہ حالی کی وجہ سے مسافروں کا وقت ضائع ہونے کے ساتھ گاڑیوں کی ست رفتاری کی وجہ لوٹ مار کا سلسلہ بھی جاری ہیں ۔انہوں نے کہا کہ اے سی ایکسین بی اینڈآر نے مذکورہ روڈ کا ٹینڈر صرف کمیشن کے لیے دیا روڈ کی الودگی سے مختلف قسم کے امراض پھیل رہے ہیں انہوں نے کہا کہ ٹھیکدار نے فنڈز کی کمی اور بندش پر محکمہ سے نیا ریوائز کا مطالبہ کیا مگر بی اینڈآر نے اس پر کوئی توجہ نہ دیتے ہوئے اسے مسترد کر دیا ۔

انہوں نے کہا کہ روڈ کا سائز 20فٹ جبکہ پلوں کا سائز 16فٹ رکھنے اورڈیزائن کرنے والے انجینئر ز اورمتعلقہ آفیسران کی نااہلی ظاہر کرتی ہے انہوں نے کہا کہ ہم سیکرٹری بی اینڈآر اے سی ایکیسن سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ پرانے سٹرک کو دوبارہ بحال کرکے ڈالی گئی مٹی واپس لے جائیں عوام کے لیے سہولت کے بجائے زحمت بننے والے سٹرک کی کوئی ضرورت نہیں ہے انہوں نے کہا کہ ڈسٹرکٹ چیئرمین شمس حمزہ زئی کے ہمراہ سٹرک کی ناقص تعمیر کے خلاف اور مبینہ کرپشن کے خلاف سٹرک پر عنقریب احتجاجی دھرنا دئینگے گورنر وزیر اعلیٰ چیف سیکرٹری بلوچستان کمشنر ڈی سی اور نیب کے احکام سے فوری طور پر مداخلت کا مطالبہ کرتے ہوئے کرپشن میں ملوث آفیسران کے خلاف کاروائی عمل میں لائی جائے ۔

12کروڑ روپے میں جس حدتک معیاری تعمیر ممکن ہے وہ فوری طور پر مکمل کرکے ٹرانسپورٹر زاورعوام کو سہولت فراہم کی جائے ۔ انہوں نے کہاکہ باورندی پر زیر تعمیر پل کی مرمت کے لیے بھی فوری طورپر فنڈز ریلیز کیا جائے ۔ بارشوں کے وقت ہزاروں افراد سیلابی ندی میں پھنس جاتے ہیں اگر ہمارے مطالبات کا فوری نوٹس نہ لیا گیا تو احتجاجی تحریک کے طورپر پہیہ جام شٹردوان ہڑتال سے دریغ نہیں کرئینگے ۔

متعلقہ عنوان :