حکومت امریکہ کی جانب سے جی ایس پی اسٹیٹس کو مکمل طور پر استعمال کرنے پر توجہ دے ، صدر ایف پی سی سی آئی

ہفتہ 1 اکتوبر 2016 16:29

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔۔یکم اکتوبر۔2016ء) شیخ خالدتواب سینےئر نائب صدر ایف پی سی سی آئی نے حکومت کی تو جہ امریکہ کی جانب سے ملے ہوئے جی ایس پی اسٹیٹس کو مکمل طور پراستعمال نہ کرنے پردلائی انہوں نے کہا کہ GSP جولائی 2015میں بحال کیاگیا تھا اورجس کی معیاد دسمبر2017تک ہے۔اس اسکیم کے تحت پاکستان جیو لری،کارپٹ ،ایگری کلچر پروڈکٹ بشمول آم،کیمیکلز،معدنیات اور ماربل وغیرہ کی بر آمد ڈیوٹی فری یا تر جیحی بنیادوں پر امریکہ کو کر سکتا ہے انہوں نے کہا کہ یہ اسکیم بر آمد کنندگان کو موقع فراہم کر تی ہے کہ وہ اس سے زیا دہ سے زیادہ فائدہ اٹھائیں اوراپنی اشیا ء امریکہ کو بر آمد کریں۔

شیخ خالدتواب نے کہا کہ اس وقت پاکستان GSP کے عوض تقریباََ200 ملین ڈالر کی اشیا ء بر آمد کر رہا ہے جبکہ پاکستان کی امریکہ کو برآمدات کا حجم3.60بلین ڈالر ہے جو کہ ظا ہرکر تا ہے کہ GSPکے تحت بر آمدات کا تنا سب کل برآمدات میں5.7کے لگ بھگ ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید وضا حت کر تے ہوئے کہا کہ امریکہ کی GSPاسکیم کے تحت پاکستان کی 3500مصنوعات کو ڈیوٹی فری یا تر جیحی بنیادوں پر امریکہ کی مارکیٹ کی رسائی دی گئی ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ GSPمیں ٹیکسٹائل سے منسلک زیا دہ تر اشیاء شامل نہیں ہیں انہوں نے امریکہ کے تجا رتی مشن سے درخواست کی کہ وہGSP سے بھر پور فا ئدہ اٹھانے کیلئے پاکستان کی مدد کرے اور پاکستانی بر آمدکنندگان کو امریکہ کی مارکیٹ سے متعلق آگا ہی فراہم کرے۔انہوں نے مزید زور دیتے ہوئے کہا کہ امریکی تجا رتی مشن کو چا ہئیے کہ وہ پاکستان کی اشیا ء کو بہتر رسائی فراہم کرے خاص طو ر پر ٹیکسٹا ئل اور چمڑے کی اشیا ء کو کیونکہ پاکستان کی معیشت پہلے پہ دہشت گر دی کے خلا ف جنگ میں بہت نقصان اٹھا چکی ہے ۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کی امریکہ کو بر آمدات تقریباََ85فیصد ٹیکسٹا ئل پر مشتمل ہے جسے امریکہ میں زیا دہ ٹیرف ریٹ کا سامنا ہے انونہو ں نے کہا کہ یہ حقیقت ہے کہ کو ٹہ سسٹم کو ختم کرنیکے بعد پاکستان کی ٹیکسٹا ئل کی بر آمدات بڑھیں لیکن اس سے پاکستان کو خاطرہ خواہ فائدہ نہیں ہوا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس وقت پاکستان10فیصد سے25فیصد تک ڈیوٹی کا سامنا ہے ٹیکسٹائل سے متعلقہ مختلف اشیاء پر جو کہ بہت زیا دہ ہیں اورپاکستان کو ویتنام ،انڈونیشیا،بنگلہ دیش اور دوسرے ممالک کے ساتھ سامنا ہے جو کہ بغیر ڈیوٹی امریکہ کو بر آمدات کرتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ٹیکسٹائل اورچمڑے سے متعلق اشیاء پاکستان کی خاص بر آمد ات ہیں۔ انہوں نے حکومت پاکستان پر بھی زوردیا کہ وہ USحکومت سے دوخواست کر ے کہٹیکسٹا ئل اور چمڑے سے متعلق تمام اشیاء کوGSPمیں شامل کریں۔ پاکستان کو تجا رت کی ضروت ہے جو کہ اقتصادی تر قی میں اہم کر دار ادا کر تا ہے اور اس کے ساتھ ساتھ غربت کے خاتمے اور بے روزگا ری کو کم کرنے میں مدد دیتا ہے۔

متعلقہ عنوان :