وزیر اعظم نواز شریف نے اقوام متحدہ میں اپنے خطاب کے دوران مسئلہ کشمیر کو اجاگر کیا اور دنیا کو بھارتی مظالم کی حقیقی تصویر دکھائی، میاں زاہد حسین

ہفتہ 1 اکتوبر 2016 12:28

اسلام آباد ۔ یکم اکتوبر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔۔یکم اکتوبر۔2016ء) پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولز فور م کے صدر اوربزنس مین پینل کے سینیئر وائس چےئر مین میاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ وزیر اعظم نواز شریف نے اقوام متحدہ میں اپنے خطاب کے دوران مسئلہ کشمیر کو اجاگر کیا اور دنیا کو بھارتی مظالم کی حقیقی تصویر دکھائی۔ بھارت کے وزیر اعظم اور دیگر پالیسی سازاس بات سے پوری طرح آگاہ ہیں کہ ان کو جارحیت کا دو ٹوک جواب دیا جائے گا جس سے جنوبی ایشیاء کا امن اور معیشت تباہ ہو جائے گی اور اربوں افراد متاثر ہونگے مگر اسکے باوجود ان کے جنون میں کوئی کمی نہیںآ رہی۔

انہوں نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ سیاستدانوں کو لاہور میں احتجاج کے بجائے مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی مظالم کے خلاف احتجاج کرنا چاہیئے۔

(جاری ہے)

انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے اسلامی دنیا کی اہم اور ذمہ دار ایٹمی مملکت کے سربراہ کی حیثیت سے جنرل اسمبلی میں ایک جامع خطاب کیا اور عالمی رہنماؤں کو بتایا کہ پاکستان نے دہشتگردی کے باعث بہت نقصانات اٹھائے ہیں اور آپریشن ضرب عضب کے ذریعے دہشت گردوں کے خلاف کامیاب کارروائیاں کی ہیں۔

انہوں نے خطے میں بھارتی فوج کے مظالم کا ذکر کیا اور مطالبہ کیا کہ مقبوضہ کشمیر سے بھارتی فوج کا انخلا کیا جائے اور اقوام متحدہ بھارتی مظالم کی تحقیقات کرے جس سے کشمیر کاز کو تقویت ملے۔ میاں زاہد حسین نے کہا کہ وزیر اعظم نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کے شواہد اقوام متحدہ کو فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے جس پر فوری عمل کیا جائے تاکہ دنیا کو اس ملک کا حقیقی چہرہ دکھایا جا سکے۔

بھارت صرف پاکستان کے خلاف گھیرا تنگ کرنے کے خواب نہیں دیکھ رہا بلکہ اس ملک میں تمام اقلیتوں بشمول مسلمانوں، سکھوں، دلتوں اور عیسائیوں پر ہندو بنیاد پرست مظالم ڈھا رہے ہیں ۔ پاکستان کے خلاف محاز کھولنے کا مقصد موجودہ حکومت کے ترقی کے ایجنڈے کو ڈی ریل کرنا، اقتصادی راہداری کو ناکام بنانا اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں رخنہ ڈالنے کا بھارتی خواب ہے جس کی تعبیر اسے کبھی نہیں ملے گی۔