بانکی مون کامقبوضہ کشمیر میں بھارتی ہٹ دھرمی کے باعث مبصر گروپ کے مکمل فعال نہ ہونے کا اعتراف

ہفتہ 1 اکتوبر 2016 12:05

نیو یارک (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔۔یکم اکتوبر۔2016ء) اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ملیحہ لودھی نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بانکی مون سے ملاقات کی اور انھیں ایل او سی پر بھارتی جارحیت اور خطے کی صورتحال سے آگاہ کیا۔اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ملیحہ لودھی نے کہا کہ بھارت کا سرحد پر سرجیکل اسٹرائیک کا دعویٰ جھوٹا ہے اور بھارت خطے میں امن اور سلامتی کے لیے خطرات پیدا کر رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کشمیریوں کے حق خود ارادیت سے انکار کر رہا ہے۔ ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کو مقبوضہ کشمیر کی بگڑتی ہوئی صورتحال کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ بھارت اپنے بیانات اور اقدامات سے خطے اور بین الاقوامی امن اور استحکام کے لیے خطرات پیدا کر رہا ہے۔

(جاری ہے)

انھوں نے سیکریٹری جنرل کو بتایا کہ بھارت کشمیر میں تسلط سے عالمی برادری کی توجہ ہٹانے کے لیے اس طرح کی صورتحال پیدا کر رہا ہے۔

اس حوالے سے انھوں نے سیکریٹری جنرل سے مطالبہ کیا کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے خاتمے کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔ملیحہ لودھی نے سارک سربراہ کانفرنس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ’یہ مذاکرات کے لیے ایک بہترین موقع ہو سکتا تھا۔ملاقات کے دوران بانکی مون نے 2 پاکستانی فوجیوں کی شہادت پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ لائن آف کنٹرول پر دو پاکستانی فوجیوں کی شہادت پر دکھی ہوں ۔

بانکی مون نے مبصر گروپ کے بھارتی ہٹ دھرمی کے باعث مکمل فعال نہ ہونے کا اعتراف کیا ۔انھوں نے ملاقات میں پاکستان اور بھارت کے درمیان حالیہ کشیدگی اور خطے میں تشدد کے فوری خاتمے کا مطالبہ کیا۔ سیکریٹری جنرل بان کی مون نے دونوں ممالک کے باہمی تعلقات کو بہتر بنانے کے لیے اپنی خدمات کی پیشکش کی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے لیے اقوام متحدہ کا ملٹری آبزرور گروپ بھارت کے عدم تعاون کے باعث پوری طرح کام نہیں کر رہا۔

متعلقہ عنوان :