رئیل اسٹیٹ ٹیکس قوانین میں تبدیلی سے سرمایہ کاری ٹھپ ہوگئی، شعبان الٰہی

سمندر پاکستانیوں کی جانب سے رئیل اسٹیٹ سیکٹر میں ہر سال 7 بلین ڈالر سے زیادہ کی سرمایہ کاری کی جاتی ہے،صدر رئیل اسٹیٹ انڈسٹری فورم

جمعرات 29 ستمبر 2016 18:01

کراچی(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 29 ستمبر - 2016ء) پاکستان رئیل اسٹیٹ انڈسٹری فورم کا ایک اہم اجلاس صدر شعبان الٰہی کی زیر صدارت فورم کے ہیڈ آفس میں منعقد کیا گیا جس میں جنرل سیکریٹری غضنفر محبوب، سینئر ممبران عمران چھاچھرو، اصغر علی بھٹو، غلام ہادی لاکھو، معین الدین، حسن بشارت، میجر (ر) نوید باجواہ و دیگر نے شرکت کی۔ اجلاس میں رئیل اسٹیٹ انڈسٹری کو درپیش مسائل فنانس بل اور آرڈیننس کے اجراء کے بعد انڈسٹری پر پڑنے والے منفی اثرات سرمایہ کاری کے انخلاء اسٹیٹ بروکرز کے معاشی بحران و دیگر امور پر غور و خوض کیا گیا۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صدر شعبان الٰہی نے کہا کہ رئیل اسٹیٹ ٹیکس قوانین میں تبدیلی سے سرمایہ کاری ٹھپ ہوگئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سالانہ 7 بلین ڈالر کی سرمایہ کاری سمندر پار پاکستانی رئیل اسٹیٹ کے شعبے میں کررہے تھے تاہم فنانس بل اور آرڈیننس کے اجراء سے سرمایہ کاروں کو ناقابل تلافی نقصان ہوا ہے اور وہ سرمایہ نکال کر دبئی و دیگر ممالک میں سرمایہ کاری کررہے ہیں۔

(جاری ہے)

جنرل سیکریٹری غضنفر محبوب نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملکی و غیر ملکی سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال کرنے کیلئے 2012 میں اسٹاک ایکسچینج پر پہلی بار کیپٹل گین ٹیکس نافذ کیا گیا تھا بعدازاں انہیں ریلیف دیا گیا۔ اسی طرح رئیل اسٹیٹ سے وابستہ سرمایہ کاروں کو ریلیف دیا جائے۔ اجلاس میں مسائل کے حل کیلئے حکومتی عہدیداران سے رابطوں کو تیز کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا۔

متعلقہ عنوان :