Live Updates

تیس ستمبر کو پہلے نواز شریف کو پیغام دینا تھا اب اسکے ساتھ نریندر مودی کو بھی پیغام جائیگا ،قوم افواج کیساتھ کھڑی ہے ‘ عمران خان

جب بھی حکومت کی دھاندلی ،کرپشن کیخلاف آواز بلند کرنے لگتے ہیں تو تھریٹ لیٹر آ جاتے ہیں ، اس طرح کے حربے راستے کی رکاوٹ نہیں بن سکتے پاکستانیوں کو اب خوف ہے اگر کرپٹ مافیا ملک پر قابض رہا تو اس سے ملک کوبے پناہ نقصان ہوگا ‘ جہانگیر ترین کی رہائشگاہ پر میڈیا سے گفتگو

جمعرات 29 ستمبر 2016 17:37

لاہور( اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 29 ستمبر - 2016ء) پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا ہے کہ تیس ستمبر کو پہلے وزیر اعظم نواز شریف کو پیغام دینا تھا لیکن اب اس کے ساتھ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کو بھی پیغام جائے گا ،پوری قوم پاکستانی افواج کے ساتھ کھڑی ہے اور آج تحریک انصاف کے مار چ اور جلسے میں بھرپور شرکت کر کے عوام متحد ہونے کا پیغام دیں گے ، جب بھی حکومت کی دھاندلی اور کرپشن کیخلاف آواز بلند کرنے لگتے ہیں تو تھریٹ لیٹر آ جاتے ہیں ، ہم وزیر ستان چلے گئے تھے اور لاہور اس سے زیادہ خطرناک علاقہ نہیں ہے،اس طرح کے حربے ہمارے راستے کی رکاوٹ نہیں بن سکتے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے تحریک انصاف کے سیکرٹری جنرل جہانگیر خان ترین کی رہائشگاہ پر مشاورتی اجلاس کے بعد میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

اس موقع پر شاہ محمود قریشی ، اسد عمر اور شیخ رشید سمیت دیگر بھی موجود تھے۔ عمران خان نے کہا کہ رائیونڈ کی طرف مارچ اور جلسے کی بھرپور تیاری ہے ۔ بھارت نے لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ہمارے دو فوجی جوانوں کو شہید کیا ہے ۔

پہلے آج وزیر اعظم نواز شریف کو پیغام جانا تھا لیکن اب ایک دوسرا پیغام بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کو بھی جائے گا ۔ جو پیغام نواز شریف کو دینا چاہیے تھا وہ نہیں دے سکے لیکن آج بھرپور قوت کے ساتھ پیغام دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ قوم اس لئے بھی آج کے مارچ اور جلسے میں شرکت کرے تاکہ نریندر مودی کو پتہ چل سکے کہ پاکستانی قوم متحد ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پوری پاکستانی قوم پاک افواج کے ساتھ ہے اور آج تحریک انصاف کے مارچ اور جلسے میں بھرپور شرکت کر کے عوام متحد ہونے کا پیغام دیں گے۔

انہوں نے تیس ستمبر کیلئے دہشتگردی کے تھریٹ الرٹ کے سوال کے جواب میں کہا کہ ہم جب بھی کرپشن اور دھاندلی کے خلاف آواز بلند کرنے لگتے ہیں دہشتگردی کے تھریٹ آ جاتے ہیں ۔ تین ستمبر کو بھی اسی طرح لیٹر دیا گیا تھا ۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ حکومت ڈری ہوئی ہے اور وہ ایسے حربے استعمال کرے گی کہ عوام جمع نہ ہوں لیکن میں بتانا چاہتا ہوں کہ عوام جمع ہوں گے ۔

پاکستانیوں کو اب خوف ہے کہ اگر کرپٹ مافیا ملک پر قابض رہا تو اس سے ملک کوبے پناہ نقصان ہوگا اس لئے کوئی تھریٹ ہمیں نہیں روک سکتا اور عوام آج باہر نکلیں گے ۔ وزیرستان میں امن مارچ کرنے لگے تو ہمیں کہا کہ نو خود کش چھوڑ دئیے گئے ہیں لیکن میں اس کے باوجود ایک لاکھ لوگوں کو لے کر گیا ، لاہور وزیرستان سے زیادہ خطرناک نہیں ہے ۔سارے پاکستان سے لوگ آرہے ہیں اور آج کرپشن کے خلاف اور بھارتی وزیر اعظم کو بھرپور پیغام دیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ جب وزیر اعظم نواز شریف نے اقوام متحدہ میں خطاب کیا تو نریندر مودی نے کہا کہ نواز شریف نے کسی کے دباؤ پر خطاب کیا ۔ اس کا اشارہ جنرل راحیل شریف کی طرف تھا ۔ بھارت کشمیریوں پر ظلم ڈھا رہا ہے اور جنرل راحیل شریف نے کشمیر کے معاملے پر قوم کی امنگوں کی ترجمانی کی ۔ بھارتی وزیر اعظم کے اس بیان سے بہت برا پیغام آیا ہے ۔ اس سے یہ ثابت کرنے کی کوشش کی گئی ہے کہ اس معاملے پر ایک پیج پر نہیں لیکن قو م جنرل راحیل شریف کے ساتھ کھڑی ہے اور پاکستان کشمیریوں کے ساتھ کھڑا ہے ۔ انہوں نے آج کے جلسے کو دھرنے میں تبدیل کرنے کے سوال کے جواب میں کہا کہ یہ دھرنا پلس ہے ، پلس کیا ہے اس کا آج تک کا انتظار کرنا پڑے گا۔

Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات