امریکی کانگریس کا سعودی عرب کے خلاف قانون تعصب پر مبنی ہے ،مقصد دہشت گردی کو تقویت دینا ہے ‘ پاکستان علماء کونسل

جمعرات 29 ستمبر 2016 16:36

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔29 ستمبر۔2016ء) امریکی کانگریس کا سعودی عرب کے خلاف قانون تعصب پر مبنی ہے ، امریکی کانگریس کے قانون کا مقصد دہشت گردی کو تقویت دینا ہے ، ملت اسلامیہ سعودی عرب کے خلاف امریکی قانون کو مسترد کرتی ہے ۔ یہ بات پاکستان علماء کونسل کے مرکزی چیئرمین اور وفاق المدارس پاکستان کے صدر حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے اپنے ایک بیان میں کہی۔

انہوں نے کہا کہ امریکہ اور اس کے حواری مسلسل اسلامی ممالک کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ عراق، شام ، لیبا، افغانستان کی تباہی کے بعد اب سعودی عرب اور دیگر عرب ممالک امریکہ کے نشانہ پر ہیں۔ انہوں نے کہا سعودی عرب کی حکومت یا عوام کا 9/11 سے کوئی تعلق نہ تھا ، خود امریکی ادارے اپنی تحقیقات سے اس بات کو واضح کر چکے ہیں لیکن سعودی عرب کو بلیک میل کرنے کیلئے قانان لایا گیا ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ سعودی عرب اور اسلامی دنیا خود دہشت گردی کا شکار ہے ۔ آج بھی سعودی عرب میں دہشت گرد حملے کر رہے ہیں لیکن ان دہشت گردوں اور ان کے سر پرستوں کے خلاف امریکہ خاموش ہے۔ حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ امریکہ افغانستان سے لے کر یمن اور لیبیا تک کے انسانوں کو اب یہ حق دے کہ وہ بھی امریکی مظالم کے خلاف عدالت سے انصاف لے سکیں۔

انہوں نے کہا کہ امریکی عدالتوں یا حکومت کی طرف سے سعودی عرب کے خلاف کوئی بھی کاروائی کسی صورت قابل قبول نہ ہو گی اور امریکیوں کو کسی بھی سطح کی بلیک میلنگ سے باز رہنا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان علماء کونسل نے عالم اسلام کی مقتدر شخصیات سے رابطوں کا آغاز کر دیا ہے اور بہت جلد اس سلسلہ میں عالم اسلام کی مذہبی و سیاسی شخصیات اور جماعتوں کا متفقہ اجلاس بلایا جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ ایک طرف ہندوستان کی امریکہ پشت پناہی کر کے پاکستان کو بلیک میل کر رہاہے اور دوسری طرف سعودی عرب کو بلیک میل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے امریکہ اور اس کے حواریوں کی یہ کوششیں کسی صورت کامیاب نہیں ہوں گی اور مسلم امة تمام تر مشکلات کے باوجود متحد ہو کر ان مسائل سے نمٹے گی۔

متعلقہ عنوان :