سی پیک منصوبے میں شامل 7سڑکوں کی تعمیر مکمل ہو چکی ہے، 3سالوں میں تیل اور گیس کے 82نئے ذخائر دریافت ہوئے ،ملک میں 2ہزار ایم ایم سی ایف ڈی گیس کی قلت ہے، گذشتہ تین سالوں میں موٹرویزاورہائی ویز پر6ارب89کروڑ سے زائد جرمانے کئے گئے، جون 2015سے اگست 2016تک ملک میں ناقص ڈرنکنگ واٹر کے52 پلانٹس بند کئے گئے

وفاقی وزرا شاہدخاقان عباسی ، شیخ آفتاب ، کامران مائیکل کے قومی اسمبلی میں سوالوں کے جواب

جمعرات 29 ستمبر 2016 15:04

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔29 ستمبر۔2016ء ) قومی اسمبلی کو حکومت نے آگاہ کیا ہے کہ سی پیک منصوبے میں شامل 7سڑکوں کی تعمیر مکمل ہو چکی ہے، گزشتہ 3سالوں میں تیل اور گیس کے 82نئے ذخائر دریافت ہوئے ہیں،ملک میں اس وقت 2ہزار ایم ایم سی ایف ڈی گیس کی قلت ہے، گذشتہ تین سالوں میں موٹرویزاورہائی ویز پر6ارب89کروڑ سے زائد جرمانے کئے گئے، جون 2015سے اگست 2016تک ملک میں ناقص ڈرنکنگ واٹر کے52 پلانٹس بند کئے گئے۔

جمعرات کو قومی اسمبلی میں ارکان کے سوالوں کے جواب وفاقی وزیر پٹرولیم و قدرتی وسائل شاہدخاقان عباسی ،وفاقی وزیر پارلیمانی امور شیخ آفتاب ،وزیر مملکت برائے انسانی حقوق کامران مائیکل نے دئیے ۔رکن شیخ روحیل اصغر کے سوال کے جواب میں وزرات پٹرولیم و قدرتی وسائل نے اپنے تحریری جواب میں ایوان کو آگاہ کیا کہ اس وقت ملک میں گیس کی طلب تقریباً 6ہزار ایم ایم سی ایف ڈی ہے جب کہ ملک میں اوسطاً خام گیس کی پیداوار 4ہزار ایم ایم سی ایف ڈی ہے،ایک اور سوال کے جواب میں وفاقی وزیر پٹرولیم و قدرتی وسائل شاہدخاقان عباسی نے کہا کہ گزشتہ 3سالوں میں تیل اور گیس کے 82نئے ذخائر دریافت ہوئے ہیں،ملک میں گزشتہ10سالوں میں سسٹم میں نئے ذرائع سے گیس شامل نہیں کی گئی جسکی وجہ سے ملک میں گیس کی قلت ہوئی ،ہم کوشش کر رہے ہیں کہ ملک میں گیس کے50فیصد صارفین کو ایل این جی پر منتقل کریں۔

(جاری ہے)

رکن ساجدہ بیگم کے سوال کے جواب میں وفاقی وزیر پارلیمانی امور شیخ آفتاب نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے میں شامل خنجراب کا رائے پورٹ سیکشن این 35کی 335 کلومیٹر طویل سڑک کی تعمیر مکمل کر لی گئی ہے جبکہ ژوب تا قلعہ سیف اللہ سیکشن 150کلومیٹر طویل قلعہ سیف اللہ تا مسلم باغ سیکشن 50کلومیٹر کوئٹہ تاقلات سیکشن 126کلومیٹر ھوشاب تا گوادر سیکشن 193کلومیٹر برہان تا پنڈی بھٹیاں تا موٹروے کی 293کلومیٹر طویل،پنڈی بھٹیاں تا فیصل آباد موٹروے 53کلومیٹر مکمل کر لی گئی ہے جبکہ رائے کوٹ تا تھاکوٹ شاہراہ کا کام 95فیصد تھاکوٹ تا حویلیاں 40فیصد مغل کوٹ تا ژوب 10فیصد،سراب تا خوشاب 75فیصد جبکہ حیدرآباد تا کراچی موٹروے کا کام 29فیصد مکمل کرلیا گیا ہے۔

رکن چوہدری محمد شہبازبابر کے سوال کے جواب میں وزیرپٹرولیم نے اپنے تحریری جواب میں آگاہ کیا کہ پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے کیلئے پاکستان میں گیس سیلز اینڈ پرچیز ایگریمنٹ میں ترمیم کیلئے ایران سے درخواست کی ہے جس میں دونوں فریقین کو توسیع شدہ عرصے میں منصوبہ کی تکمیل کی اجازت دی گئی ہے۔مجوزہ ترمیم پر ایران کے جواب کا انتظار کیا جارہا ہے۔

ایک اور سوال کے جواب میں وزرات پٹرولیم نے اپنے تحریری جواب میں کہا کہ تاپی گیس پائپ لائن منصوبہ جون2020میں مکمل ہوگا۔ڈاکٹر شازیہ ثوبیہ کے سوال کے جواب میں وزرات مواصلات نے اپنے تحریری جواب میں ایوان کو آگاہ کیا کہ گذشتہ تین سالوں میں موٹرویزاورہائی ویز پرکئے گئے جرمانوں کے ذریعے 6891.32ملین روپے وصول کیے گئے،جن میں 2013-14میں 2214.36ملین،2014-15میں 2403.29ملین اور 2015-16میں 2273.67ملین روپے جمع کیے گئے۔رکن شیخ روحیل اصغر کے سوال کے جواب میں وزرات سائنس اینڈ ٹیکنالوجی نے اپنے تحریری جواب میں ایوان کو آگاہ کیا کہ جون 2015سے اگست 2016تک ملک میں ناقص ڈرنکنگ واٹر کے پلانٹس بند کئے گئے۔