بھارتی فائرنگ کنٹرول لائن کی خلاف ورزی ہے، بھارت کے الزامات بے بنیاد ہیں۔ ڈی جی آئی ایس پی آر عاصم سلیم باجوہ

پاکستان کی ریاستی پالیسی کسی قسم کی دراندازی کی حوصلہ افزائی نہ کرنا ہے۔بھارت کی جانب سے دراندازی کو چھوڑا گیا شوشہ کشمیر کی آزادی کی تحریک کو دبانے کی ایک کوشش ہے۔ڈی جی آئی ایس پی آر

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعرات 29 ستمبر 2016 14:24

بھارتی فائرنگ کنٹرول لائن کی خلاف ورزی ہے، بھارت کے الزامات بے بنیاد ..

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔29 ستمبر 2016ء) : ڈی جی آئی ایس پی آر عاصم سلیم باجوہ کا کہنا ہے کہ میں بھارت کے سرجیکل اسٹرائیکس کے دعوے کی تردید کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی ڈی جی ایم او نے اپنے بیان میں کہا کہ ایل او سی پر نقل و حرکت نظر آنے پر بھارتی فوج نے فائر کیا۔ ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ بھارت کی جانب سے فائرنگ لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی ہے۔

بھارت کے پاکستان پر عائد تمام تر الزامات بے بنیاد ہیں۔ عاصم سلیم باجوہ نے کہا کہ ہم مشرقی سرحدوں پر نظر رکھے ہوئے ہیں اور ہمہ وقت تیار ہیں۔ پاکستان کی جانب سے کوئی اشتعال انگیز بیان جاری نہیں کیا گیا۔ البتہ بھارت کی جانب سے کیے گئے نقصان کا پتہ چلا رہے ہیں۔ بد قسمتی سے بھارت کی جانب سے اشتعال انگیزی کی جا رہی ہے۔

(جاری ہے)

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ پاکستان کی دہشتگردی کے خلاف جنگ میں کامیابیوں سے دنیا سیکھنا چاہتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ روس کے ساتھ فوجی مشقیں جاری ہیں جو کہ بہت اہم ہیں۔ ایران سے بھی ہم بارڈر مینجمنٹ درست کرنا چاہتے ہیں۔ بھارت میں اڑی واقعہ کیسے ہوا ، کتنا ہوا، کتنا گھڑا گیا اس سے متعلق جاننے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر سے توجہ ہٹانے کے لیے بھارت صورتحال کو بگاڑ رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ بھارت نے ایل او سی پر سکیورٹی کے 3 حصار بنا رکھے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ بھارت کی جانب سے دراندازی روکنے کے لیے سکیورٹی کے 3 حصار بنائے گئے ہیں۔ بھارتی سکیورٹی حصار کی باڑ میں بجلی دوڑ رہی ہے جس سے پرندہ بھی مر جاتا ہے۔ بھارتی سکیورٹی حصار ایل او سی سے 3 سے 4 کلو میٹر تک پھیلا ہوا ہے۔ بھارت کیجانب سے ایل او سی پر مورچے اور سینسرز بھی لگے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس قدر سخت سکیورٹی کے باوجود دراندازی کا الزام بھارتی سسٹم کی ناکامی ہے۔ پاکستان کی ریاستی پالیسی کسی قسم کی دراندازی کی حوصلہ افزائی نہ کرنا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بھارت کی جانب سے دراندازی کو چھوڑا گیا شوشہ کشمیر کی آزادی کی تحریک کو دبانے کی ایک کوشش ہے۔