وسیلہ تعلیم اقدام نے انسانی ترقی پر مثبت اثرات مرتب کئے ہیں، بی آئی ایس پی تعلیم کے ذریعے انسانی ترقی میں سرمایہ کاری سے مستحقین کو غربت سے باہر نکالنے پر بھی یقین رکھتا ہے، ماروی میمن کا میکسیکو میں عالمی اجلاس سے خطاب

جمعرات 29 ستمبر 2016 14:02

میکسیکوسٹی ۔ 29 ستمبر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔29 ستمبر۔2016ء) بی آئی ایس پی پاکستان کے فلیگ شپ سوشل سیفٹی نیٹ پروگرام ہونے کے ناطے نہ صرف غیر مشروط مالی معاونت کے ذریعے غربت کے اثرات پرقابو پانے میں مدد کرتا ہے بلکہ تعلیم کے ذریعے انسانی ترقی میں سرمایہ کاری سے مستحقین کو غربت سے باہر نکالنے پر بھی یقین رکھتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار وزیر مملکت و چیئر پرسن بی آئی ایس پی، ایم این اے ماروی میمن نے میکسیکو شہر میں عالمی بینک کے تعاون سے میکسیکوکی وزارت برائے سماجی تحفظ اور قومی تعاون کے زیر اہتمام تقریب "انٹرنیشنل سمپوزیم: حقوق پر مبنی نقطہ نظر سے سماجی تحفظ کے نظام کی تخلیق میں مشروط مالی معاونت کے کردار" سے خطاب کے دوران کیا۔

کانفرنس میں میکسیکو ، برازیل، پیراگوئے، چلی، کولمبیا، ایکواڈور، ڈومینیکن ریپبلک، گونٹے مالا، یوراگوئے، مصر اور تنزانیہ نے نمائندگی کی۔

(جاری ہے)

پاکستان جنوبی ایشیاء کا وہ واحد ملک ہے جسکو مشروط مالی معاونت (سی سی ٹی) میں حاصل کردہ کامیابیوں کے اعتراف میں اس تقریب میں مدعو کیا گیا۔ یہ خاص طور پر پاکستان کی حوصلہ افزائی ہے۔ انہوں نے سی سی ٹی عمل کو لاطینی امریکی ممالک سے سیکھا لیکن گزشتہ چند سالوں میں اس نے بڑے پیمانے پر سکول میں بچوں کا اندارج کیا جس سے یہ ایک رول ماڈل بنا اور اس پوزیشن میں آیا کہ دنیا کے سامنے اپنی منفرد کہانی کو شیئر کرسکے۔

عالمی بینک کے نائب صدر کیتھ ہنسن سے بات چیت کے دوران ماروی میمن نے لیگ آف سوشل سیفٹی نیٹس کی ضرورت پر زور دیا اور دونوں نے اس بات پر تبادلہ خیال کیا کہ کس طرح سے عالمی بینک خصوصاً افریقہ، ایشیاء اور لاطینی امریکہ کیلئے اس مقصد کے حوالے سے ایک معاون ادارے کے طور پر کام کرسکتا ہے۔ ہنسن نے سی سی ٹی، این ایس ای آر اور خاص طور پر مالی معاونت سے پاکستان میں ناقص غذا کی شرح میں کمی لانے میں بی آئی ایس پی کے اہم کردار کو سراہا۔

عالمی بینک کے نائب صدر نے ماروی میمن کو واشنگٹن میں آئندہ ہفتے میں ہونے والے عالمی بینک کے سالانہ اجلاس میں غذائی کمی کے موضوع پر وزراء خزانہ کی خصوصی تقریب سے بھی آگاہ کیا جس میں وزیر خزانہ جناب اسحاق ڈاربھی شرکت کریں گے۔ کانفرنس میں چیئرپرسن بی آئی ایس پی نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ بی آئی ایس پی کے کو۔رسپانسبلٹی کیش ٹرانسفر (سی سی ٹی)، وسیلہ تعلیم (WeT)کے تحت5-12سال عمر کے بچے کو پرائمری تعلیم کیلئے 70 فیصد حاضری کی شرط پر 750روپے سہ ماہی فی بچہ دیئے جاتے ہیں۔

WeTپرائمری تعلیم کیلئے پائیدار ترقی کے حصول کے مقصد کی جانب ایک اہم قدم ہے اور دسمبر 2017تک 2ملین بچوں کے سکولوں میں اندراج کو یقینی بنانا اسکے مینڈیٹ میں شامل ہے۔ WeTکے تحت جون 2016تک1.3ملین بچوں کا سکولوں میں اندراج کیا جاچکاہے۔ چیئرپرسن نے کہا کہ WeTاقدام کے تحت 50,000بی آئی ایس پی بینیفشری کمیٹیاں (BBCs)قائم کی جاچکی ہیں جو سماجی تحریک کے حوالے سے بات چیت کے ذریعے مستحقین کو مشغول رکھتی ہیں۔

چیئرپرسن نے شرکاء کو بتایا کہ ابتدائی طورپر 32اضلاع میں WeTکا آغاز کیا گیاہے اور وفاقی و صوبائی شراکت داری سے اس اقدام کو دیگر اضلاع میں وسعت دی جائے گی۔ ماروی میمن نے کہا کہ وسیلہ تعلیم اقدام نے انسانی ترقی پر مثبت اثرات مرتب کئے ہیں۔ تشخیصی رپورٹس کے مطابق، بی آئی ایس پی کے مستحق خاندانوں میں WeTپروگرام کے تحت پرائمری سکولوں میں بچوں کے اندارج کی شرط 81 فیصد ہے جبکہ اس کے مقابلے میں دیگر خاندانوں میں یہ شرط 60 فیصد ہے۔

WeTکے اضلاع میں صنفی توازن برقرار ہے اور سکولوں میں حاضری کی شرح بھی بہتر ہے۔ WeTسے مستفید ہونے والے بچوں کی حاضری 87% ہے ،صرف 10%بچوں کی حاضری 70%سے کم ہے۔ WeTسے مستفیدگھرانوں میں لڑکیوں کے سکولوں میں اندارج کی شرح 76%اور لڑکوں کی 86%ہے۔ یہ اعدادو شمار اس بات کا واضح ثبوت ہیں کہ بی آئی ایس پی کا وسیلہ تعلیم اقدام انسانی ترقی اور مثبت سماجی تبدیلی لانے میں اہم کردار ادا کررہا ہے۔

متعلقہ عنوان :