اقتصادی راہداری منصوبے کے مختلف سیکشنز پر کام اور منصوبے پر پیشرفت کے حوالے سے تفصیلات قومی اسمبلی میں پیش

جمعرات 29 ستمبر 2016 14:00

اسلام آباد ۔ 29 ستمبر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔29 ستمبر۔2016ء) اقتصادی راہداری منصوبے کے مختلف سیکشنز پر کام اور منصوبے پر پیشرفت کے حوالے سے تفصیلات قومی اسمبلی میں پیش کر دی گئیں۔ خنجراب تا رائے کوٹ 335 کلو میٹر سیکشن ژوب ۔ قلعہ سیف الله این 50 کی بہتری، قلعہ سیف الله ۔ مسلم باغ سیکشن 50 کلو میٹر، کوئٹہ ۔ قلات 116 کلو میٹر، ہوشاب ۔

گوادر 193 کلو میٹر، برہان ۔ پنڈی بھٹیاں 293 کلو میٹر، پنڈی بھٹیاں ۔ فیصل آباد 53 کلو میٹر سیکشن مکمل ہو چکا ہے۔ جمعرات کو قومی اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران ساجدہ بیگم کے سوال کے جواب میں بتایا گیا کہ رائے کوٹ ۔ تھا کوٹ 147 کلو میٹر پر 95 فیصد کام مکمل ہو چکا ہے، براہما ۔ ڈی آئی خان 285 کلو میٹر، حویلیاں ۔ برہان 59 کلو میٹر، مغل کوٹ ۔

(جاری ہے)

ژوب 81 کلو میٹر، سراب ۔

خوشاب 449 کلو میٹر، فیصل آباد ۔ ملتان 248 کلو میٹر، ملتان ۔ سکھر 392 کلو میٹر اور حیدر آباد ۔ کراچی 136 کلو میٹر کا حصہ زیر تعمیر ہے۔ خالدہ منصور کے سوال کے جواب میں شیخ آفتاب احمد نے بتایا کہ بھیرہ، سالم اور مخدوم انٹر چینج کے ذریعے سرگودھا تک جا سکتے ہیں۔ موٹر وے طویل روٹس پر بنائی جا رہی ہیں۔ مغربی روٹ پر ڈی آئی خان، خضدار، کوئٹہ اور گوادر تک موٹر وے بنے گی۔

کے پی آر کے تحت ہر ضلع میں سڑکیں بن رہی ہیں۔ سرگودھا میں سڑکوں کی مزید بہتری کے لئے ہم صوبائی حکومت کو لکھ دیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ 2018ء تک مغربی روٹ کی تکمیل کے لئے حکومت پرعزم ہے۔ یہ موٹر وے حکومت اپنے سرکاری شعبہ کے ترقیاتی پروگرام سے بنا رہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ آبادی میں اضافہ کو مدنظر رکھتے ہوئے حکومت شاہراہوں کو وسعت دیتی ہے۔ ساجدہ بیگم کے سوال کے جواب میں شیخ آفتاب احمد نے بتایا کہ اقتصادی راہداری میں یہ پابندی نہیں ہے کہ کنٹریکٹ ملکی ہے یا غیر ملکی ہے۔ سب بڈنگ میں حصہ لے سکتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ بہاولپور کو انٹرچینج کے ذریعے یقینی طور پر موٹر وے سے منسلک کیا جائے گا۔