مقبوضہ کشمیرمیں زبردست بھارت مخالف ،آزادی کے حق میں ریلیاں نکالی گئیں

سشما سوراج کا کشمیر بارے دعویٰ ،اقوام متحدہ کی ساکھ پر سوالیہ نشان ہے ، سید علی گیلانی

بدھ 28 ستمبر 2016 18:27

سرینگر (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 28 ستمبر - 2016ء) مقبوضہ کشمیر میں سرینگر ، گاندربل ، بڈگام بارہمولہ ، کپواڑہ ، اسلام آباد ، بانڈی پورہ ، شوپیان ، پلوامہ اور دیگراضلاع میں آج زبردست بھارت مخالف اور آزادی کے حق میں احتجاجی ریلیاں نکالی گئیں۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق مرد ، خواتین اور بچے نے آج مسلسل 82روز بھی جاری کرفیو اور دیگر پابندیوں کو توڑتے ہوئے گھروں سے باہر نکل آئے اور بانڈی پورہ ،ھاجن ، تریہگام ، سوپور ، ہندواڑہ، رفیع آباد ، گاندربل ،بڈگام ، اسلام آباد ، کیموہ، پامپور، پٹن اور پہلگام کے علاقوں میں آزادی کے حق میں مظاہرے کئے ۔

مارچ کی کال مشترکہ حریت قیادت نے دی تھی ۔اس موقع پر آزادی اور پاکستان کے حق میں نعرے بلند کئے گئے اور متعدد مقامات پر پاکستانی جھنڈے بھی لہرائے گئے ۔

(جاری ہے)

دختران ملت کی سربراہ آسیہ اندرابی نے سرینگر کے علاقے بٹہ مالو میں ایک احتجاجی ریلی کی قیادت کی ۔ بھارتی فورسز کی طرف سے مظاہرین پر آنسو گیس اور پیلٹ گن کے بے دریغ استعمال سے متعدد افراد زخمی ہوگئے۔

بڈگام اور اسلام آباد کے اضلاع میں فورسز اہلکاروں نے زبردستی گھروں میں داخل ہو کر لوگوں کو تشدد کا نشانہ بنایا اور توڑ پھوڑ کی۔ انہوں نے چاول کی فصل کو آگ لگادی اور دونوں اضلاع کے علاقوں بدرن، آدنہ ، کانی ہامہ اور مازہامہ میں دھان کی کھڑی فصل کا نذر آتش کردیا۔کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج کی اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں تقریر کو جھوٹ ، دھوکہ دہی اور تکبرکاشاخسانہ اور جموں وکشمیر کی بنیادی زمینی حقائق کے سراسر منافی قرار دیا ہے۔

جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ کے غیر قانونی طور پر نظر بند چیئرمین محمد یاسین ملک کو طبی معائنے کے لیے سرینگر کے ایک ہسپتال میں لے جایا گیا۔ جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ کے ترجمان نے کہا کہ محمد یاسین کے ٹیسٹ تشویشناک حد تک خطرناک نکل آئے ہیں ۔ طبی معائے کے بعد انہیں دوبارہ ہمہامہ کے جوائنٹ تفتیشی سیل میں منتقل کیا گیا۔ دریں اثنا بھارتی فوج کی ایک تیز رفتار گاڑی نے آج ضلع اسلام آباد کے علاقے کھنہ بل میں ایک شہری کو دانستہ طور پر ٹکر ماردی جس کے باعث موقع پر جاں بحق ہو گیا۔

بھارتی پولیس نے ادے پور میں زیر تعلیم ایک کشمیری طالب علم مدثر رشید کو اوڑی حملے کے بعد فیس بک پر بھارت مخالف پوسٹ شیئر کرنے پر بغاوت کے الزام میں گرفتار کرلیا ہے۔ادھر کشمیرکونسل یورپی یونین کی طرف سے یورپی پارلیمنٹ میں منعقدہ ایک کانفرنس سے خطاب میں مقررین نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی بگڑتی ہوئی صورتحال سخت تشویش ظاہر کی۔ کانفرنس میں یورپی پارلیمنٹ کے اراکین، مختلف تنظیموں کے نمائندوں، مختلف ماہرین اور یورپ سمیت دنیا کے مختلف علاقوں سے تعلق رکھنے والے دانشوروں سے شرکت کی۔ کشمیر کونسل یورپی یونین کے چیئرمین علی رضا سید نے اپنے خیر مقدمی خطاب میں کہا کہ بھارتی فورسز مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی شدید پامالیوں میں ملوث ہیں۔