دہشت گرد ظفربگٹی سیکورٹی فورسز کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں مارے گئے

مختلف کالعدم تنظیموں کے لوگ ہتھیار ڈالنے کیلئے رابطے کررہے ہیں،ظفربگٹی لوکل گورنمنٹ کے انجینئرمعراج عمرانی اور ان کے بیوی بچوں کے مقدمہ قتل میں بھی نامزد تھا ،معراج عمرانی کو مٹھڑی میں گاڑی پرفائرنگ کرکے بچوں سمیت قتل کردیاگیاتھا کمانڈنٹ فرنٹیئرکور سبی سکاؤٹس کرنل ذوالفقار باجوہ کی پریس کانفرنس

بدھ 28 ستمبر 2016 16:34

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔27 ستمبر۔2016ء ) کمانڈنٹ فرنٹیئرکور سبی سکاؤٹس کرنل ذوالفقار باجوہ نے کہاہے کہ ٹارگٹ کلنگ اوردہشت گردی کے 55مقدمات میں مطلوب دہشت گرد ظفربگٹی کو نوتال کے علاقے میں سیکورٹی فورسز نے فائرنگ کے تبادلے میں ہلاک کردیاہے جس کے بعدمختلف کالعدم تنظیموں کے لوگ ہتھیار ڈالنے کیلئے رابطے کررہے ہیں ۔ظفربگٹی لوکل گورنمنٹ کے انجینئرمعراج عمرانی اور ان کے بیوی بچوں کے مقدمہ قتل میں بھی نامزد تھا ،معراج عمرانی کو سال 2014میں مٹھڑی کے علاقے میں گاڑی پرفائرنگ کرکے بچوں سمیت قتل کردیاگیاتھا۔

وہ بدھ کے روز ایف سی مددگارسینٹرمیں ڈی آئی جی پو لیس نصیر آباد ریجن شرجیل کھرل اور معراج عمرانی کی کمسن صاحب زادی کے ہمراہ پریس کانفرنس کررہے تھے ۔

(جاری ہے)

کرنل ذوالفقارباجوہ نے کہاکہ 25ستمبر 2016 کو رات 1بجے کے قریب سبی جیکب آباد روڈ اورریلوے ٹریک کی حفاظت کیلئے مامور پٹرولنگ کے دوران نوتال کے قریب مشتبہ افراد کی نقل وحرکت نظرآئی جس پر سیکورٹی اہلکاورں نے انہیں گھیرے میں لینے کی کوشش کی تاہم مشتبہ افراد نے اندھادھند فائرنگ شروع کردی جس پر ایف سی اہلکاروں نے ان کے فائرنگ کا مو ثر جواب دیا اس دوران فائرنگ سے ایک دہشت گرد بھی ماراگیا اور اس طرح ریلوے ٹریک کواڑانے کی کوشش ناکام بنادی گئی انہوں نے کہاکہ کار روائی کے دوران اسلحہ بھی برآمدکرلیاگیا ہے انہوں نے کہاکہ مارے جانے والے حملہ آور کی شناخت فراری کمانڈر ظفربگٹی کے نام سے ہوئی جوعرصہ دراز سے دہشت گردی کی کارروائیوں میں ملوث تھا مذکورہ دہشت گرد 50سے زائد افراد کے قتل میں ملوث تھا جن میں ایف سی اورپولیس اہلکار بھی شامل ہے ،اس کے علاوہ سرکاری املاک کونقصان پہنچانے اور سماج دشمن سرگرمیوں میں بھی ملوث تھا انہوں نے کہاکہ اس سے قبل اس کابھائی غلام محمدبگٹی بھی علاقے میں دہشت گردی میں ملوث تھاجو سبی کے قریب ریلوے ٹریک پر آئی ای دی نصب کرتے ہوئے دھماکے کے دوران ہلاک ہوگیاتھا،انہوں نے کہا کہ ظفربگٹی 11نومبر2014کو سبی کے قریب مٹھڑی میں انجینئر معراج عمرانی اوراس کے معصوم بچوں سمیت پورے خاندان کو صفحہ ہستی سے مٹادیاتھا اس واقعہ میں صرف انجینئر معراج عمرانی کی ایک صاحبزادی کلثوم بی بی بچ گئی تھی ۔

انہوں نے کہاکہ مذکورہ دہشت گردکی ہلاکت کے بعد دودنوں کے دوران 40 سے زائد کالعدم تنظیم کے کارندے سرنڈرہونے کیلئے رابطے میں ہے ۔اس موقع پر ڈی آئی جی پولیس نصیرآباد شرجیل کھرل کاکہناتھاکہ ظفربگٹی کیخلاف 2001 ایک پہلامقدمہ درج ہواتھا اوراب تک اس کیخلاف تقریباََ55مقدمات درج ہوچکے ہیں انہوں نے کہاکہ وہ پولیس اہلکاروں سمیت ٹارگٹ کلنگ کے وا قعا ت میں بھی ملوث تھا انہوں نے کہاکہ پولیس کا ایف سی کو بھرپورتعاون حاصل ہے گزشتہ روز ہونے کارروائی سے علاقے میں مثبت اثرات مرتب ہونگے ۔