پاکستان روہنگیا مسلمانوں کے حوالے سے اپنا کردار ادا کر رہا ہے،او آئی سی یورپ میں اسلامو فوبیا کے رجحان پر کڑی نظر رکھے ہوئے ہے

وزیراعظم کے مشیر برائے خارجہ امور سرتاج عزیز کا قومی اسمبلی میں جواب

بدھ 28 ستمبر 2016 14:55

اسلام آباد ۔ 28 ستمبر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔27 ستمبر۔2016ء) وزیراعظم کے مشیر برائے خارجہ امور سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ یورپ میں دائیں بازو کی عوامی تحریک اور اسلامو فوبیا کا ایک مخصوص رجحان ابھرا ہے، او آئی سی ان رجحانات پر کڑی نظر رکھے ہوئے ہے۔ روہنگیا کے حوالے سے او آئی سی نے اپنا نمائندہ بھیجا تھا جس کی رپورٹ جلد موصول ہوگی۔

پاکستان روہنگیا مسلمانوں کے حوالے سے اپنا بھرپور کردار ادا کر رہا ہے۔ وہاں اب جمہوری حکومت آنے سے بہتری کی توقع ہے۔ بدھ کو قومی اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران منزہ حسن کے سوال کے جواب میں مشیر خارجہ نے بتایا کہ اسلامی فوبیا بہت بڑھ گیا ہے جیسے جیسے دہشت گردی کے واقعات ہوتے ہیں الزام تراشی ہوتی ہے۔ بعض ممالک میں مسلمانوں سے امتیازی سلوک زیادہ ہے۔

(جاری ہے)

یہ پوری اسلامی دنیا کا معاملہ ہے۔ او آئی سی کے گزشتہ اجلاس میں اس پر ایک پورا سیشن ہوا کہ مذہب کے نام پر کسی کمیونٹی کو ہراساں نہ کیا جائے۔ عذرا فضل کے سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ میانمر کے روہنگیا مسلمانوں کے لئے ہم نے او آئی سی میں آواز اٹھائی ہے۔ او آئی سی نے ایک خصوصی نمائندہ بنایا، اس نے دورہ بھی کیا، اس کی رپورٹ آئے گی۔

پاکستان روہنگیا کے حوالے سے اپنا پورا کردار ادا کر رہا ہے۔ شکیلہ لقمان کے سوال کے جواب میں سرتاج عزیز نے بتایا کہ اس وقت 242 افغانستان، 42 بنگلہ دیش، 231 بھارت، 9 مالدیپ، 28 نیپال اور 82 پاکستانی سری لنکا میں قید ہیں۔ ہمارے سفارت خانہ میں ویلفیئر آفیسر جہاں ضرورت ہو ان کی مدد کرتے ہیں۔ سزا پوری کرنے والوں کو دستاویزات دے کر وطن واپس بھیجتے ہیں۔ بھارت میں گرفتار پاکستانیوں پر غیر قانونی بارڈر پار کرنے اور زائد قیام کے الزامات ہیں۔ افغانستان میں نیٹو کے زیر حراست بگرام میں قیدی اس میں شامل نہیں ہیں۔ یہ عمومی نوعیت کے ہوں گے۔ اس میں چوری، آپس کے جھگڑے زائد قیام کے زیادہ کیسز ہیں۔