بلوچستان میں سیکورٹی اداروں کی جانب سے کلیئرنس پر بڑا ٹورنامنٹ کرائیں گے، فٹ بال دو متوازی تنظیموں کے مابین تنازعہ کی وجہ سے فیڈریشن کی انتظامی اور مالی امداد واپس لی گئی، حکومت ملک میں کھیلوں کے فروغ کے لئے نمایاں اقدامات اٹھا رہی ہے،

وفاقی وزیر بین الصوبائی رابطہ ریاض پیرزادہ کا قومی اسمبلی میں جواب

بدھ 28 ستمبر 2016 14:55

اسلام آباد ۔ 28 ستمبر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔27 ستمبر۔2016ء) وفاقی وزیر بین الصوبائی رابطہ ریاض پیرزادہ نے کہا ہے کہ پاکستان فٹ بال فیڈریشن کی دو متوازی تنظیموں کے مابین شدید تنازعہ کی وجہ سے حکومت اور پاکستان سپورٹس بورڈ نے فیڈریشن کی انتظامی اور مالی امداد واپس لے لی ہے۔ حکومت ملک میں کھیلوں کے فروغ کے لئے نمایاں اقدامات اٹھا رہی ہے، بلوچستان میں سیکورٹی اداروں کی جانب سے کلیئرنس پر بڑا ٹورنامنٹ کرائیں گے۔

بدھ کو قومی اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران طاہرہ اورنگزیب کے سوال کے جواب میں ریاض پیرزادہ نے بتایا کہ پاکستان سپورٹس بورڈ اپنے قیام کے مقاصد کے حصول کے لئے سخت محنت کر رہا ہے۔ سپورٹس کا شعبہ بھی صوبوں کو منتقل کیا گیا۔ ہم نے نامور کھلاڑیوں کی صحت یا دیگر اہم ضروریات پوری کرنے کے لئے فنڈ قائم کیا ہے۔

(جاری ہے)

پاکستان کرکٹ میں نئی ٹیم لے آئے ہیں۔

ورلڈ کپ کی تیاری کر رہے ہیں۔ برطانیہ کا دورہ بہتر رہا۔ ہاکی میں بہتری کے لئے اقدامات کر رہے ہیں۔ جتنا ہم سپورٹس پر لگا رہے ہیں گزشتہ ادوار میں نہیں ہوا۔ ہم نے قائداعظم ٹرافی کا انعقاد کرایا، 25 ہزار نوجوان کھلاڑیوں نے شرکت کی۔ پاکستان میں تاریخ میں پہلی بار یہ سول ادارے کی جانب سے ہوا ہے۔ سپورٹس کی بحالی کے لئے حکومت کے اقدامات حوصلہ افزاء ہیں۔ ہاکی کا کیمپ لگا رہے ہیں جس کے لئے فنڈنگ وفاقی حکومت کرے گی۔ نسیمہ حفیظ پانیزئی کے سوال کے جواب میں ریاض پیرزادہ نے بتایا کہ بلوچستان میں نیشنل گیمز کا بڑا پروگرام طے شدہ تھا تاہم وہاں دہشت گردی کے واقعہ کے بعد اس کو منسوخ کر دیا گیا۔ جوں ہی سیکورٹی ادارے کلیئرنس دیں گے ہم وہاں بڑا ٹورنامنٹ منعقد کرائیں گے۔