جے سی سی کا اگلا اجلاس نومبر کے آخری ہفتے میں ہو گا، اقتصادی راہداری منصوبہ پاکستان اور چین کے تعلقات کو ستاروں کی بلندی پر لے جائے گا

وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی اصلاحات احسن اقبال کی بیجنگ میں چینی میڈیا سے گفتگو

بدھ 28 ستمبر 2016 13:25

اسلام آباد ۔ 28 ستمبر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔27 ستمبر۔2016ء) وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی اصلاحات پروفیسر احسن اقبال نے کہاہے کہ جے سی سی کا اگلا اجلاس نومبر کے آخری ہفتے میں ہو گا، اقتصادی راہداری منصوبہ پاکستان اور چین کے تعلقات کو ستاروں کی بلندی پر لے جائے گا ،46 ارب ڈالر کی چینی سرمایہ کاری پاکستان کی تاریخ کی سب سے بڑی سرمایہ کاری ہو گی، 18 ارب ڈالر کے منصوبے عملدرآمد پر آ چکے ہیں جبکہ 17 ارب ڈالر کے منصوبے پائپ لائین میں ہیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے بیجنگ میں چینی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی ۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ 46 ارب ڈالر کی چینی سرمایہ کاری پاکستان کی تاریخ کی سب سے بڑی سرمایہ کاری ہیں جن میں 18 ارب ڈالر کے منصوبے عملدرامد پر آ چکے ہیں جبکہ مزید 17 ارب ڈالر کے منصوبو ں پر کا م جاری ہیں ، اس کے علاوہ اربوں روپے کے منصوبے پاکستان کے بجٹ سے مکمل کئے جا رہے ہیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ نومبر 2016 ء میں چھٹی جائینٹ کوارڈینیشن کمیٹی کا اجلاس منعقد کرنے پر اتفاق ہوگیا ہے اس اجلاس میں اقتصادی راہداری کا آئندہ روڈ میپ منظور کیا جائے گا جس میں صوبوں کی نمائندگی بھی ہو گی۔انہوں نے کہاکہ جے سی سی کا اگلا اجلاس نومبر کے آخری ہفتے میں ہو گا۔ جے سی سی سے پہلے گوادر، ٹرانسپورٹ اور صنعت میں تعاون کے ورکنگ گروپس کی ملاقات کی جائے گی تاکہ ان کی سفارشات کو جے سی سی کا حصہ بنایا جا سکے گا ۔

وفاقی وزیر احسن اقبال کا کہنا تھا کہ سی پیک کا خواب حقیقت کی طرف بڑھ رہا ہے۔ سی پیک کے تحت تمام توانائی کے منصوبوں پر کام تیزی سے ہو رہا ہے اور تمام منصوبے اپنی مقررہ مدت میں پایہ تکمیل تک پہنچ جائیں گے۔ انہوں نے کہاکہ چین نے کراچی سے پشاور ریلوے لائین کی اپ گریڈیشن کے لئے 5.5 ارب ڈالر کے رعائیتی قرضے کی فراہمی پر اتفاق کر لیاہے ، یہ منصوبہ ٹرینوں کی رفتار 80 کلومیٹر سے بڑھا کر 160 کلومیٹر فی گھنٹہ بڑھا دے گا۔ انہوں نے کہاکہ گوادر کے منصوبوں کی منظوری کے عمل کو تیز کرنے پر چین کا اتفاق ہوگیا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ چینی تجربے سے استفادہ کے لئے اربن پلاننگ ، دیہی ترقی ، سمال بزنس ، ابی وسائل کا تحفظ ، اور انڈسٹریل زونز کے موضوعات پر تربیتی ورکشاپس منعقد کی جائیں گی۔