پیلٹ گن کا نشانہ بننے والی 11 سالہ لڑکی کے خاندان نے علاج کے لیے گھر بیچ دیا

الجزیرہ کی بنائی گئی رپورٹ سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین بدھ 28 ستمبر 2016 11:55

سری نگر (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔28 ستمبر 2016ء) : مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے مظالم کا سلسلہ تاحال جاری ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں پیلٹ گنوں کے استعمال سے معصوم کشمیریوں نے جہاں اپنی بینائیاں کھوئی ہیں وہیں متعدد شہریوں نے اپنی جانوں سے بھی ہاتھ دھوئے۔ بھارت کے اس مکروہ چہرے کی آواز بین الاقوامی میڈیا تک بھی جا پہنچی ہے۔حال ہی میں الجزیرہ نیوز چینلز کی جانب سے 11 سالہ کشمیری لڑکی پر رپورٹ سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی ہے ۔

الجزیرہ کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ 11 سالہ ثانیہ بھی بھارتی افواج کی پیلٹ گن کا نشانہ بنی جس کی وجہ سے ثانیہ اپنی بائیں آنکھ کی بینائی سے محروم ہو گئی۔ ثانیہ کی والدہ کا کہنا ہے کہ بھارتی پولیس اور فورس پر پتھراؤ کیا نجا رہا تھا کہ اچانک ایک اہلکار کی نظر ہم پر پڑی اور اس نے خاصی قریب سے ہم پر پیلٹ گن سے فائر کیا جس سے ثانیہ بائیں آنکھ کی بینائی سے محروم ہو گئی۔

(جاری ہے)

ثانیہ کے اہل خانہ نے اس کے علاج کے لیے اپنا گھر تک بیچ دیا ہے۔ خیال رہے کہ پیلٹ گن سے سینکڑوں کشمیریوں کی ہلاکت کے بعد بھارتی حکومت نے پیلٹ گن کے استعمال پر نظر ثانی کرنے کا فیصلہ کیا تھا لیکن اس نظر ثانی سے پیلٹ گن سے متاثر ہوئے شہریوں کی زندگیوں میں کوئی فرق نہیں پڑنے والا۔ یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ پاکستان مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کا نشانہ بننے والے شہریوں کو طبی امداد فراہم کرنے کی پیشکش بھی کر چکا ہے لیکن بھارتی جارحیت کے باعث یہ ممکن نہیں ہو سکا۔

متعلقہ عنوان :