ملک میں کھیلوں کا بے پناہ ٹیلنٹ موجود ہے لیکن ٹیلنٹ کو بروئے کار لانے کی ضرورت ہے ، ضلعی سطح زیادہ سے زیادہ ٹورنامنٹس کا انعقاد کیا جائے، ٹوئنکل سہیل

بدھ 28 ستمبر 2016 11:14

اسلام آباد ۔ 28 ستمبر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔27 ستمبر۔2016ء) ایشین پاورلیفٹنگ مقابلوں میں گولڈ میڈل حاصل کرنے والی پاکستانی پہلی خاتون ٹوئنکل سہیل نے کہا ہے کہ ملک میں کھیلوں کا بے پناہ ٹیلنٹ موجود ہے لیکن ٹیلنٹ کو بروئے کار لانے کی ضرورت ہے ، ضلعی سطح زیادہ سے زیادہ ٹورنامنٹس کا انعقاد کیا جائے اور حکومت دیگر کھیلوں ہاکی، کرکٹ اور سکواش کی طرح پاورلیفٹنگ کے کھیل پر توجہ دے ، گذشتہ روز اے پی پی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کوئی بھی کھیل حکومتی سرپرستی اور سپانسر کے بغیر ترقی نہیں کر سکتا اور حکومت سہولیات فراہم کرے تو عالمی سطح پر بھی ملک کا نام روشن کر سکتی ہوں، انہوں نے کہا کہ ہمیں انٹرنیشنل سطح کی سہولیات نہیں مل رہی ہیں بلکہ فیڈریشن کے صدر میاں محمد اسلم اور سیکرٹری محمد راشد ملک اپنی مدد آپ کے تحت تمام اخراجات برداشت کر رہے ہیں، ٹوئنکل سہیل نے کہا ہے کہ قومی ٹیم ایشیا اوشنا پاور لیفٹنگ چیمپئن شپ میں شرکت کرے گی،اور یہ چیمپئن شپ 4 سے 11 دسمبر تک نیوزی لینڈ میں کھیلی جائے گی،قومی ٹیم نو کھلاڑیوں پر مشتمل ہوگی جس میں 5 مرد اور 4 خواتین کھلاڑی شامل ہیں،مرد کھلاڑیوں میں اطہر بٹ 105 کلوگرام، سید ندیم ہاشمی 120 کلوگرام، ملک راشد 93 کلوگرام، محمد عدنان عبدالجبار 120 کلوگرام اور محمد آصف پلس 120 کلوگرام شامل ہیں جبکہ خواتین کھلاڑیوں میں صائمہ شہزاد 53 کلوگرام، سنیہ غفور 58 کلوگرام، ٹوئنکل سہیل 58 کلوگرام اور نیلم ریاض 63کلوگرام شامل ہیں ،کھلاڑیوں کا ایونٹ کی تیاری کے سلسلہ میں تربیتی کیمپ لاہور میں جاری ہے، انہوں نے کہا کہ وہ پاکستانی خاتون ہیں کہ جس نے پہلی بار انٹرنیشنل سطح پر2015 ء میں مقسط میں ایشین پاورلیفٹنگ(بنچ پریس) کے مقابلوں میں حصہ لیا اور 58 کلوگرام میں سونے کا تمغہ حاصل کیا، ایک سوال کے جواب میں اس نے کہا کہ ملک میں کھیلوں کا بے پناہ ٹیلنٹ موجود ہے لیکن ٹیلنٹ کو بروئے کار لانے کی ضرورت ہے ، ضلعی سطح زیادہ سے زیادہ ٹورنامنٹس کا انعقاد کیا جائے، ایک اور سوال کے جواب میں اس نے کہا کہ ملک میں بے روز گاری اور مہنگائی کی وجہ سے کافی کھلاڑی کھیل کو چھوڑنے پر مجبور ہو گئے ہیں، حکومت کو کھلاڑیوں کے لئے ملازمتیں فراہم کرنی چاہئے۔

متعلقہ عنوان :