پاکستان کی پہلی انٹرنیشنل خاتون ایمپا ئر ہونا کسی بڑے اعزاز سے کم نہیں، بینش حیات

مستقبل میں ویمن چیمپئنز ٹرافی ہاکی ٹورنامنٹ، ورلڈ کپ اور ایشین ویمن چیمپئنز ٹرافی میں اپنی خدمات سر انجام دینے کی خواہش مند ہوں ، انٹرویو

منگل 27 ستمبر 2016 17:25

لاہور(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 27 ستمبر - 2016ء) پاکستان کی پہلی اور واحد انٹرنیشنل خاتون ایمپائر بینش حیات نے کہا ہے کہ ملکی خواتین ہاکی ایمپائرز کی صلاحیتوں میں نکھار لاکر انہیں انٹرنیشنل ایمپائرنگ کی سطح پر پہنچانے کیلئے پاکستان ہاکی فیڈریشن کو بہت زیادہ کوششیں کرنے کی ضرورت ہے۔ اپنے ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ اس وقت پاکستان میں میرے سوا کو ئی اور انٹرنیشنل خاتون ایمپا ئر نہیں ہے۔

ضرورت اس امر کی ہے کہ پی ایچ ایف لانگ ٹرم بنیادوں پر کام کرکے خواتین ہاکی ایمپائرز کے گروپ کو ڈویلپ کرے۔ بینش حیات جو کہ پاکستان کی واحد خاتون ایمپا ئر ہیں جنھیں انٹرنیشنل ہاکی فیڈریشن نے 2013ء میں انٹرنیشنل ایمپائر کا رتبہ دیا اور جب سے وہ پانچ انٹرنیشنل ویمن ہاکی ایونٹس جن میں سنگا پور میں ہونے والا اے ایچ ایف کپ، تھائی لینڈ میں 2013ء میں ہونے والا ویمن چیلنج کپ، 2014ء میں تھائی لینڈ میں ہونی والی ایشین گیمز کا کوالیفائی راوٴنڈ، 2015ء میں چائنہ میں ہونے والاجونیئر ایشیا کپ کوالیفائنگ راوٴنڈ اور بھارت میں 2015ء میں ہونے والی سیف گیمز شامل ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ وہ یکم اکتوبر سے بنکاک میں ہونے والے ایشیا کپ کے کوالیفائنگ راوٴنڈ میں بھی میچوں کو سپر وائز کریں گی جو کہ ان کے پانچ سالہ انٹرنیشنل کیریئر کا چھٹا ایونٹ ہوگا میں اس ایونٹ میں اپنی بھرپور صلاحیتوں کا مظاہرہ کرکے اپنی سلیکشن کو صحیح ثابت کروں گی۔ انہوں نے ایمپائر نگ کے شعبے میں آنے سے قبل پاکستان ویمن ہاکی ٹیم کی طرف سے بطور لیفٹ آوٴٹ ملک کی 2003ء سے لے کر 2011ء تک نمائندگی کی جس میں 10انٹرنیشنل میچز بھی شامل ہیں جبکہ پاکستان کی پہلی انٹرنیشنل خاتون امپائر ہونے کا اعزاز حاصل کیا ہے ۔

متعلقہ عنوان :