برہان مظفر وانی کی شہادت کے بعد مقبوضہ کشمیر کے اندر انقلاب کی نئی لہر اٹھی ہے،عبد الرشید ترابی

نریندر مودی اور قابض افواج بوکھلاہٹ کا شکار ہو کر اس تحریک کو کچلنے کے لیے نت نئے ہتھکنڈے استعمال کر رہی ہیں،رہنما جماعت اسلامی

ہفتہ 24 ستمبر 2016 20:02

لاہور(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 24 ستمبر - 2016ء) جماعت اسلامی آزاد جموں و کشمیر کے امیر و ممبر قانون ساز اسمبلی عبدالرشید ترابی نے کہا ہے کہ برہان مظفر وانی کی شہادت کے بعد مقبوضہ کشمیر کے اندر انقلاب کی نئی لہر اٹھی ہے ، قریہ قریہ ، گاؤں گاؤں دور دراز علاقوں میں بھی اس لہر نے لوگوں کو متاثر کیا ہے ، نریندر مودی اور قابض افواج بوکھلاہٹ کا شکار ہو کر اس تحریک کو کچلنے کے لیے نت نئے ہتھکنڈے استعمال کر رہی ہیں ،پیلٹ گنوں کے ذریعے نہتے شہریوں کے قتل عام میں دن بہ دن اضافہ ہورہا ہے، ممنوعہ ہتھیاروں کے ذریعے ہزاروں کشمیریوں کو زخمی کیا جا چکا ہے اور سینکڑوں نوجوانوں کو بینائی سے ہمیشہ کے لیے محروم کر دیا گیا ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جماعت اسلامی پاکستان کی مرکزی مجلس شوریٰ کے اجلا س سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے عبدالرشید ترابی نے کہا کہ کشمیر میں گزشتہ تین ماہ سے مسلسل کرفیو نافذ ہے ، قابض افواج نے آگ و خون کا بازار گرم کیا ہوا ہے ، کشمیر کے اندر سنگین بحران کی کیفیت ہے ، آٹھ لاکھ قابض افواج پہلے سے کشمیرمیں مظالم ڈھا رہی تھیں اور اب بھارت نے مزید10ہزار تازہ دم فوجی دستے کشمیریوں کی اس تحریک کو کچلنے کے لیے بھیج دئیے۔

بھارت کی تمام جماعتوں نے مودی کو اختیار دیا ہے کہ وہ اس تحریک کو کچلنے کے لیے جو حربہ چاہیں استعمال کر سکتے ہیں ۔ ان تمام مشکلات اور مصائب کے باوجود کشمیری آزادی کے لیے پرعزم ہیں ، سید علی گیلانی سمیت تمام قائدین حریت یکجا ہیں ۔ پوری قوم یکجان اور یک زبان ہو کر قابض بھارتی افواج کے خلاف نبرد آزما ہے ۔ بھارتی مظالم کو دیکھتے ہوئے کٹھ پتلی عہدیداران بھی استعفے دے رہے ہیں ۔

مقبوضہ کشمیر کے بھائیوں کے ساتھ اظہاریکجہتی کے لیے جماعت اسلامی پاکستان اول روز سے ہی اپنا کردار ادا کر رہی ہے پاکستان کے عوام اور سیاسی جماعتوں کو بھی آگے بڑھ کر کشمیریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرنا چاہیے ۔ برہان وانی کی شہادت کے بعد پاکستان میں پارلیمنٹ کی سطح پر عسکری اور سیاسی قیادت نے دوٹوک موقف اختیار کیا اور بیانات دئیے جس سے کشمیریوں کے حوصلے بلند ہوئے ۔

میاں محمد نواز شریف کی طرف سے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں کشمیر پر واضح اور دوٹوک موقف اختیار کرنے سے عالمی سطح مسئلہ کشمیر فلیش پوائنٹ بنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت ان حالات کو دیکھ کر پاکستان پر حملے کی حماقت کر سکتا ہے اس لیے قومی سطح پر صف بندی کی اشد ضرورت ہے ۔ ہندوستان لائن آف کنٹرول پر کشیدگی بڑھا رہا ہے ، سرخ جھنڈے لہرا دئیے گئے ہیں ان حالات میں پوری قوم اور حکومت کو یکجان اور یک زبان ہو کر کشمیریوں کی پشتیبانی اور پاکستان کا دفاع کرنا ہوگا ۔

کشمیر کی آزادی نوشتہ دیوار ہے ، کشمیری پاکستان سے بے پناہ محبت کرتے ہیں وہ اپنے شہداء کے جسد خاکی کو پاکستانی پرچم میں لپیٹ کر دفنا رہے ہیں جو ان کی پاکستان سے والہانہ وابستگی کا مظہر ہے۔اس موقع پر انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کوشش کر رہی ہے کہ آزاد کشمیر کو تحریک آزادی کا حقیقی بیس کیمپ بنایا جائے ، جماعت اسلامی اپنے پارلیمانی رول کے ذریعے آزاد کشمیر کو حقیقی بیس کیمپ بنانے کی جدوجہد کر رہی ہے ۔جماعت اسلامی اورحکومت کے درمیان اچھے تعلقات کار قائم ہیں ، کوشش ہے کہ آزاد خطے میں میرٹ کی بالا دستی ، عدل و انصاف کے قیام اور عوامی مسائل کے حل کے لیے اپنا مطلوبہ کردار ادا کر سکیں ۔۔