جسٹس شہبا زخان مرحوم ایماندار ‘ فرض شناس اور اپنے پیشے سے مخلص تھے ‘ ان کی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائیگا ،مرحوم کے خاندان کی ہر ممکن مدد کی جائے گی

عدالت عظمیٰ گلگت بلتستان کے چیف جج جسٹس رانا شمیم اور دیگر کا جسٹس شہباز خان مرحوم کوخراج تحسین پیش کرنے کیلئے فل کورٹ تعزیتی ریفرنس سے خطاب

ہفتہ 24 ستمبر 2016 19:35

گلگت (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 24 ستمبر - 2016ء) عدالت عظمیٰ گلگت بلتستان کے چیف جج جسٹس رانامحمد شمیم نے کہا ہے کہ جسٹس شہبا زخان مرحوم ایماندار ‘ فرض شناس اور اپنے پیشے سے مخلص تھے ‘ ان کی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائیگا اور مرحوم کے خاندان کی ہر ممکن مدد کی جائے گی۔ وہ ہفتہ کو یہاں جسٹس شہباز خان مرحوم کے حوالے سے منعقدہ فل کورٹ تعزیتی ریفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔

انہوں نے کہا کہ جسٹس شہباز خان کے ساتھ زیادہ عرصہ نہیں گزارا لیکن انہوں نے جو وقت ادارے میں گزارا اسے یاد رکھا جائیگا۔ مرحوم نے مختصر عرصہ میں 10 سے زیادہ تاریخی فیصلہ جات قلم بند کئے جس سے بنچ اور بار دونوں کیلئے مدد گار ثابت ہوئے۔ وہ خوف خدا رکھنے والے باہمت جج تھے اور بغیر کسی ڈر و خوف کے فیصلے کیا کرتے تھے۔

(جاری ہے)

ان کی ایمانداری اور پیشہ وارانہ شفافیت کا یہ عالم تھا کہ انہوں نے حلف لینے کے بعد میرے پاس آ کر کہا کہ امجد ایڈووکیٹ میرے قریبی تعلق دار ہیں لہذا ان کا کوئی بھی کیس میرے بنچ میں نہ رکھا جائے۔

چیف جج نے جسٹس شہباز خان کی خدمات کا بھی تفصیلی ذکر کیا اور اپنے خطاب میں کہا کہ جسٹس شہباز خان کی موت سے پیدا ہونے والا خلا کبھی پر نہیں ہو سکے گا۔ تعزیتی ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جسٹس جاوید اقبال نے کہا کہ جسٹس شہباز خان قابل ‘ دیانتدار اور شفیق انسان تھے وہ نہ کسی کو ہدایات دیتے تھے نہ لیتے تھے وہ جہاں بھی رے اپنا نام پیدا کیا ان کی موت سے ہم ایک اچھے ساتھی سے محروم ہو گئے ہیں۔

تعزیتی ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چیف کورٹ گلگت بلتستان کیچیف جج جسٹس صاحب خان نے کہا کہ آج ہم سب کے دل دکھ سے بھرے ہوئے ہیں اور ہم جسٹس شہباز خان کے لواحقین کے غم میں برابر کے شری ک ہیں۔ میں نے ان کے ساتھ کام کیا ہے ان کو بحیثیت وکیل اور جج بھی دیکھا مرحوم پیار و محبت کرنے والے ب ھائی تھے۔ بحیثیت وکیل وہ اپنے سائل کیلئے جدوجہد کرتے تھے۔

بحیثیت جج ان کو کام کرنے کا موقع کم ملا وہ ہم سب کیلئے قابل فخر ہیں ۔ میری خواہش ہے کہ مجھے بھی جسٹس شہباز خان کی طرح کام کرتے ہوئے موت آئے۔ ان کی موت سے جو خلا پیدا ہوا ہے اس کو ہر نہیں کیا جا سکتا۔ ہمیں ان ی طرح کی صفات اپنے اندر پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔ تعزیتی ریفرنس سے ایڈووکیٹ جنرل شیر مدد ‘ ڈپٹی ایڈووکیٹ جنرل جاوید اختر ‘ وائس چیئرمین بار کونسل شہزاد حسن ایڈووکیٹ ‘ صدر سپریم ایپلٹ کورٹ بار ایسوسی ایشن اقبال ایڈووکیٹ ‘ صدر ہائی کورٹ ار ایسوسی ایشن ملک کفایت الرحمن اور صدر ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن میاں نعیم اختر نے بھی خطاب کیا۔ اور جسٹس شہباز خان کی قانونی و آئینی خدمات پر تفصیلی روشنی ڈالی۔

متعلقہ عنوان :