جوناتھن ٹروٹ نے وہاب ریاض کو پیڈ مارنے کی اندرونی کہانی بتا دی

ہفتہ 24 ستمبر 2016 13:00

جوناتھن ٹروٹ نے وہاب ریاض کو پیڈ مارنے کی اندرونی کہانی بتا دی

لندن(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار24 ستمبر۔2016ء ) سابق انگلش اوپنر جوناتھن ٹروٹ نے وہاب ریاض سے لڑائی کی اندرونی کہانی بتادی ، بولے کہ پاکستانی پیسر کے اْکسانے پر ان پر پیڈ دے مارے تھے ۔35سالہ جوناتھن ٹروٹ نے اپنی آپ بیتی ”ان گارڈڈ“ میں پاکستان کے 2010 ء میں دورہ انگلینڈ کا بھی ذکر کیا جب 3 کھلاڑیوں محمد عامر، محمد آصف اور سلمان بٹ کیخلاف سپاٹ فکسنگ اسکینڈل منظر عام پر آیا تھا۔

ٹروٹ کا کہنا تھا انہیں پہلے سے ہی شک تھاکہ کچھ مہمان کھلاڑی میچ فکسنگ کر رہے ہیں، انہوں نے ٹرینٹ برج میں محمد آصف کو امپائر سے یہ پوچھتے سنا کہ ان کا پاوٴں لائن سے کتنا قریب ہے جس سے صاف لگ رہا تھا کہ وہ امپائر کی حوصلہ افزائی کر رہے تھے وہ انھیں چیک کریں، جب بھی ان کا پاوٴں لائن سے آگے جائے گیند کو نو قرار دیں، جب خبر نیوز آف دی ورلڈ میں چھپی تو بہت غصہ آیا۔

(جاری ہے)

اس تنازع نے میرے اور سٹورٹ براڈ کی طرف سے لارڈز میں ٹیم کو جیتنے والی پوزیشن میں لانے کی کوشش کو بھلا دیا گیا تھا اور یہ سب ہماری، کھیل اور تماشائیوں کی توہین تھی۔ ٹروٹ نے لارڈز ٹیسٹ کے چوتھے دن کھیل سے پہلے ٹیم ہوٹل میں ایک میٹنگ کا ذکر کیا جہاں انگلش پلیئرز کے میچ چھوڑ کر میدان سے باہر آ جانے کے امکان پر غور کیا گیا تھا۔ٹروٹ کا کہنا تھا کہ یہ میٹنگ رات 9سے 2بجے تک جاری رہی جس کے بعد اگلے روز ہم نے لارڈز میں دوبارہ ٹریننگ شروع کی،گراؤنڈ میں ماحول بیحد خوفناک اور کشیدگی سے بھرپورتھا اور فریقین میں دوسری ٹیم کیلئے بیحد نفرت پائی جا رہی تھی، ہم میں سے چند کھلاڑی اس مایوسی کو بھلانے کی ناکام کوشش کر رہے تھے کہ ہمیں نہ چاہ کر بھی پاکستان کیخلاف میچ کھیلنا پڑ رہا ہے ، جب وہاب ریاض نرسری گراؤنڈ کے نیٹ میں میرے پاس سے گزرا تو اس نے مجھے گھورنے کی کوشش کی جس پر میں نے اسے کہا کہ کیا تم لوگ ہم پر میچ فکسنگ کا الزام لگاوٴ گے ؟،وہاب نے جواب دیا کہ تمہاری ماں کو میچ فکسنگ کے بارے میں سب پتا ہے ، یہ انتہائی مضحکہ خیز جواب تھا لیکن مجھے ایسے ہی بہانے کی ضرورت تھی، میں نے اپنے پیڈ اس کے منہ پر دے مارے اور اسکو گلے سے دبوچ لیا۔

میں کسی ایسے موقعے کی تلاش میں تھا جو اس نے مجھے موقع فراہم کر دیا، مجھے نہیں معلوم کہ اس سب کا انجام کیا ہوتا لیکن بیٹنگ کوچ گراہم گوچ نے آگے بڑھ کر ہمارے درمیان یہ کہہ کر بیچ بچاوٴ کرایا کہ ہم ایسا نہیں کرتے ، مجھے میچ ریفری جیف کرو کے سامنے پیش ہونا پڑا جہاں وہاب نے کہا کہ اس پر میچ فکسنگ کا الزام لگایا گیا،یہ سب جھوٹ تھا لیکن اس نے پاکستان کو یہ موقع فراہم کیا کہ وہ خود کو مظلوم بنا کر پیش کریں اورملک میں اپنے چاہنے والوں کو یہ باور کرا سکیں کہ وہ یہاں جانبدار میڈیا کے ہاتھوں مصیبتیں برداشت کر رہے ہیں۔