صدر اوباما نے سعودی حکومت کے خلاف سینٹ اور کانگرس کی جانب سے منظورکیا جانے والا بل ویٹو کردیا

Mian Nadeem میاں محمد ندیم ہفتہ 24 ستمبر 2016 11:11

صدر اوباما نے سعودی حکومت کے خلاف سینٹ اور کانگرس کی جانب سے منظورکیا ..

واشنگٹن(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔24 ستمبر۔2016ء) امریکی صدر اوباما نے سعودی حکومت کے خلاف سینٹ اور کانگرس کی جانب سے منظورکیا جانے والا بل ویٹو کردیا ہے۔ امریکی کانگریس نے نو ستمبر کو متفقہ طور پر اس بل کی منظوری دے دی تھی جبکہ سینیٹ نے یہ بل مئی میں منظور کیا تھا۔ صدر براک اوباما نے کا کہنا ہے کہ یہ بل امریکی مفادات کے خلاف ہے۔

امریکی اتحادی سعودی عرب 11 ستمبر 200 میں امریکہ پر ہونے والے حملوں میں ملوث ہونے کی تردید کرتا ہے۔یہ بل نائن الیون میں ہلاک ہونیوالے امریکیوں کو حق دیتا تھا کہ وہ زرتلافی کے لیے امریکی عدالتوں میں سعودی حکومت کے خلاف مقدمات دائرکرسکیں-سعودی عرب نے دھمکی دی تھی کہ اگر یہ ایسا قانون بنایا گیا تو وہ امریکی بونڈ بیچ دے گا یعنی کہ اربوں ڈالر امریکی معیشت سے نکال لے گا۔

(جاری ہے)

لیکن سینیٹرز کا کہنا ہے کہ سعودی عرب کی یہ دھمکی محض الفاظ کی حد تک ہے۔صدر اوباما نے ابتدا میں ہی متنبہ کر دیا تھا کہ اگر یہ بل منظور کیا گیا تو سعودی عرب بھی اسی قسم کا قانون امریکی شہریوں کے خلاف منظور کر سکتا ہے۔ تاہم اپوزیشن کا کہنا ہے کہ یہ درست نہیں ہے کیونکہ اگر امریکہ اگر شدت پسندوں کی مالی معاونت نہیں کرتا تو ڈرنے کی کوئی بات نہیں۔

ڈیموکریٹ جماعت کے ممبر کانگریس جیرلڈ نیڈلر نے اس بل کو سپانسر کیا تھا اور کہا تھا کہ ہم اس بل کو کانگریس میں امریکہ پر حملوں کے 15 سال مکمل ہونے سے قبل لانا چاہتے تھے۔واضح رہے کہ ڈیموکریٹ جماعت کی جانب سے صدارتی امیدوار ہلیری کلنٹن اس بل کی حمایت کرتی ہیں۔ سعودی عرب کی حکومت 11 ستمبر 2001 میں ورلڈ ٹریڈ سینٹر اور پینٹاگون پر حملوں میں ملوث ہونے کی تردید کرتی ہے۔اس بل کی منظوری میں سینیٹ میں کئی ڈیموکریٹ سینیٹرز نے براک اوباما کے خلاف جاتے ہوئے اس بل کے حق میں ووٹ دیا۔

متعلقہ عنوان :