گورنمنٹ کالج حیدرآباد کے تاریخی تعلیمی ادارے کی صد سالہ تقریبات یکم اکتوبر سے شروع ہوں گی جو سارا سال جاری رہیں گی

2 اکتوبر کو کالج میں کیک کاٹنے کے بعد شمع بردار ریلی نکالی جائے گی صوبائی وزیر تعلیم قیادت کریں گے

جمعرات 22 ستمبر 2016 22:36

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔22ستمبر ۔2016ء) گورنمنٹ کالج حیدرآباد کے تاریخی تعلیمی ادارے کی صد سالہ تقریبات یکم اکتوبر سے شروع ہوں گی جو سارا سال جاری رہیں گی، 2 اکتوبر کو کالج میں کیک کاٹنے کے بعد شمع بردار ریلی نکالی جائے گی صوبائی وزیر تعلیم قیادت کریں گے جبکہ مختلف پروگراموں میں وزیراعظم اور وزیراعلیٰ کو بھی دعوت دی جائے گی، کالج کی 60 ایکڑ اراضی میں سے 40 پر ناجائز قبضے ہو چکے ہیں جبکہ دونوں ہاسٹلوں میں بھی رینجرز اور ایف سی رہائش پذیر ہے اس صورتحال میں کالج کے طلبہ اور اساتذہ کو شدید مشکلات کا سامنا ہے اور تعلیم بھی شدید متاثر ہو رہی ہے۔

(جاری ہے)

گورنمنٹ کالج حیدرآباد کے پرنسپل پروفیسر ناصرالدین شیخ نے عبدالرحمن راجپوت، محمد سلیم مغل اور پروفیسر نذیر احمد قاسمی کے ساتھ ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ اس تاریخ ساز تعلیمی ادارے کے عظمت رفتہ کو بحال کرنے کی ضرورت ہے ہمیں پوری طرح امید ہے کہ گذشتہ دنوں سندھ اسمبلی میں اس کالج کو یونیورسٹی کا درجہ دینے کی جو قرارداد منظور کی ہے اس پر بلاتاخیر عمل ہو گا اور خاطرخواہ فنڈز بھی فراہم کئے جائیں گے، انہوں نے کہا کہ اس تاریخی تعلیمی ادارے سے فارغ التحصیل ہزاروں نامور سابق طلبہ ملک کے اندر اور باہر مختلف شعبوں میں اہم مناسب پر ذمہ داریاں ادا کر رہے ہیں ضرورت ہے کہ اس کی عظمت رفتہ کو بحال کیا جائے مگر ملک کے دیگر قدیم تاریخی تعلیمی اداروں کے مقابلے میں اس کو نظرانداز کیا جاتا رہا ہے، انہوں نے کہا کہ کالج کی زمین متروکہ وقف املاک میں شمار ہوتی ہے اس طرح ماضی میں کلیموں کے ذریعے جعلسازی سے قبضے کئے گئے اسی طرح اس کی 40 ایکڑ زمین پر بھی قبضے ہو چکے ہیں اور بدقسمتی سے ریوینیو حکام کے مطابق اس کی باقاعدہ الاٹمنٹ کی گئی ہے اس طرح ایک بڑے ادارے کو شدید نقصان پہنچایا گیا ہے، انہوں نے بتایا کہ کالج کے مین گیٹ کے سامنے لین کی پوری پٹی پر بھی قبضہ کر لیا گیا ہے اور اس وقت پنیاری تھانہ، زرداریوں کے گھر اور دیگر تعمیرات بڑی تعداد میں موجود ہیں، کالج کا راستہ بھی ناجائز تجاوزات سے سکڑ کر رہ گیا ہے، انہوں نے کہا کہ کالج کے ایک پاسٹل میں رینجرز اور دوسرے میں ایف سی مقیم ہے ہم کئی بار حکومت اور انتظامیہ سے گذارش کر چکے ہیں کہ ان کو کہیں اور منتقل کیا جائے تاکہ ہاسٹلز کام آ سکیں مگر اب تک ایسا نہیں ہو سکا، انہوں نے مطالبہ کیا کہ شہریوں کے دیرینہ مطالبے کو پورا کرتے ہوئے گورنمنٹ کالج کو یونیورسٹی کا درجہ دے کر خاطرخواہ فنڈز فراہم کئے جائیں، انہوں نے بتایا کہ صد سالہ تقریبات پورا سال جاری رہیں گی جس میں سیمینار، سیرت کانفرنس اور شعر و ادب تعلیم سے متعلق پروگرام ہوں گے اور آخری ہفتے میں گیمز فیسٹول اور جشن کا پروگرام ہے، انہوں نے کہا کہ اس پر اخراجات کا اندازہ 50 لاکھ روپے کے قریب ہے وزیرتعلیم جام مہتاب ڈہر نے یہ رقم فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔

متعلقہ عنوان :