بھارت کا جنگی جنون عروج پر ، مقبوضہ کشمیر میں فوجی نقل و حرکت تیزکردی ، بوفرز توپیں ایل او سی پر نصب کردیں ،غیر ملکی میڈیا

کئی جگہوں پر بھاری اور درمیانے درجے کے ہتھیار اگلے مورچوں پر پہنچانا شروع کر دیئے بوفرز توپوں اور 105 درمیانی رینج کی دوسری توپوں کی اوڑی کے چڑی میدان، موہرا اور بونیار میں تنصیب ، سونہ مرگ میں بھی بڑے ہتھیارنصب ،ان مقامات آزاد کشمیر میں دفاعی تنصیبات کو نشانہ بنایا جاسکتا ہے فوج اور قوم کسی بھی خطرے سے نمٹنے کے لئے پوری طرح تیار ہے، پاکستان کی وارننگ

جمعرات 22 ستمبر 2016 21:42

بھارت کا جنگی جنون عروج پر ، مقبوضہ کشمیر میں فوجی نقل و حرکت تیزکردی ..

لندن /سری نگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔22ستمبر ۔2016ء ) غیر ملکی میڈیا کے مطابق بھارت کا جنگی جنون ختم ہونے کو نہیں آرہا، مقبوضہ کشمیر میں فوجی نقل و حرکت تیزکردی ،بھارتی فوج نے کئی جگہوں پر بھاری اور درمیانے درجے کے ہتھیار اگلے مورچوں پر پہنچانا شروع کر دیئے بھارت کا جنگی جنون عروج پر ، مقبوضہ کشمیر میں فوجی نقل و حرکت تیزکردی ، بوفرز توپیں ایل او سی پر نصب کردیں ، کئی جگہوں پر بھاری اور درمیانے درجے کے ہتھیار اگلے مورچوں پر پہنچانا شروع کر دیئے، بوفرز توپوں اور 105 درمیانی رینج کی دوسری توپوں کی اوڑی کے چڑی میدان، موہرا اور بونیار میں تنصیب ، سونہ مرگ میں بھی بڑے ہتھیارنصب ،ان مقامات آزاد کشمیر میں دفاعی تنصیبات کو نشانہ بنایا جاسکتا ہے، رپورٹس کے مطابق بھارتی فوج کا کہناہے کہ کسی بھی صورتحال سے نمٹنے کیلئے ایل اوسی پر بوفرز توپوں، اور دیگر طرح کا جنگی ساز و سامان سرحد پر پہنچا یا جارہاہے ،خفیہ معلومات کی بنیاد پریہ تیاری ہو رہی ہے۔

(جاری ہے)

جبکہ پاکستان نے متنبہ کیا ہے کہ پاکستان کی فوج اورقوم کسی بھی خطرے سے نمٹنے کے لیے پوری طرح تیار ہے۔ جمعرات کو غیر ملکی میڈیاکی رپورٹس کے مطابق بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں فوجی نقل و حرکت تیزکردی ہے اور لائن آف کنٹرول پر بوفرز نصب کردیئے ہیں ۔ رپورٹس میں سرینگر سے آمدہ اطلاعات کے مطابق جمعرات کو بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے زیادہ وقت ملٹری آپریشن روم میں گزارا جہاں وہ لائن آف کنٹرول پر فوج کی نقل و حرکت کی تازہ ترین صورت حال کا جائزہ لیتے رہے۔

رپورٹس اوڑی سیکٹر میں فوجی کیمپ پر ہوئے حملے کے بعد بھارتی فوج کی نقل و حرکت میں اضافے کی خبریں موصول ہو رہی ہیں اور دوسری طرف پاکستان کی فضائیہ نے ملک کے شمالی حصے کی فضائی حدود اور موٹر ویزے کو بند کر کے جنگی مشقیں مکمل کر لی ہیں۔ رپورٹس کے مطابق پاکستان کے دفترِ خارجہ نے جمعرات کو ایک بریفنگ میں فضائیہ کی جانب فضائی حدود اور موٹر ویز بند کر کے کی جانے والی مشقوں کو معمول کی کارروائی قرار دیا البتہ دفتر خارجہ کے ترجمان نے بھارت کی طرف سے جنگ کی دھمکیوں کے بارے میں کہا کہ پاکستان کی فوج ملک کے دفاع کے لیے ہمہ وقت تیار ہے۔

برطانوی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق لائن آف کنٹرول پر بھارتی فوج کی طرف سے بھاری اور درمیانے توپے خانے کی نقل و حرکت کی بھارت کے اعلی دفاعی اہلکاروں نے بات چیت میں تصدیق بھی کی۔رپورٹ میں سرکاری ذرائع کے حوالے سے بتایاگیا کہ بوفرز توپوں اور 105 درمیانی رینج کی دوسری توپوں کو اوڑی کے چڑی میدان، موہرا اور بونیار میں نصب کیا جا رہا ہے۔ سونہ مرگ میں بھی بڑے ہتھیاروں کی تنصیب ہو رہی ہے۔

ان مقامات سے آزاد کشمیر مِیں پاکستان کی دفاعی تنصیبات کو نشانہ بنایا جاسکتا ہے۔رپورٹ کے مطابق تاہم بھارتی فوجی حکام کاکہناہے کہ یہ موسم سرما شروع ہونے اور برف پڑنے سے پہلے اس کی ہر سال کی معمول کی تیاریوں کا حصہ ہے۔ لیکن اس بار کی تیاری میں کسی بھی صورتحال سے نمٹنے کے لیے کنٹرول لائن پر بوفرز توپوں، اور دیگر طرح کا جنگی ساز و سامان سرحد پر تعینات کیا جا رہا ہے۔

رپورٹ کے مطابق فوج کے اعلی اہلکاروں نے بتایا کہ خفیہ بیورو سے موصول ہونے والی معلومات کی بنیاد پر فوج یہ تیاری کر رہی ہے۔ گزشتہ روز سرینگر ہوائی اڈے پر مگ 21 ساخت کا ایک جنگی طیارہ حادثہ کا شکار ہوگیا تھا، تاہم پائلٹ بچ نکلنے میں کامیاب ہوگیا۔فوجی حکام نے اس بات کی تصدیق نہیں کی ہے کہ آیا مگ طیارے کی پرواز کسی جنگی تیاری کا حصہ تھی۔

ذرائع نے بتایا کہ ہماری تنصیبات اور پاکستانی اہداف کے تازہ سروے کے بعد اسلحہ اور جنگی سازوسامان کی نقل و حرکت ہو رہی ہے۔ رپورٹ میں بھارتی فوج کے دعوے کے حوالے سے کہاگیاکہ فوج کو اطلاع ملی ہے کہ شدت پسند مبینہ طور پر سرحد پار سے دراندازی کی تیاری میں ہیں۔ ادھر ایک سرکاری اہلکار نے کہا ہے کہ سرحد پر کسی بھی جنگی صورت حال سے نمٹنے کے لیے بھارتی فوج یہ تیاری کر رہی ہے۔

تاہم فوجی حکام نے اس بات کی تصدیق نہیں کی ہے کہ وہ جنگ کی تیاری کر رہا ہے لیکن کہا کہ اوڑی پر شدت پسند حملے کے پیش نظر مستقبل میں اس طرح کے کسی بھی حملے سے نمٹنے کے لیے تیاری میں تیزی آئی ہے۔رپورٹ میں ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا کہ بدھ کی رات دیر گئے شمالی کشمیر کے مختلف حصوں میں اگلے مورچوں پر تعینات مسلح افواج کے دستوں کو متحرک اور ضروری جنگی مواد پہنچانا شروع کر دیا گیا تھا۔

نشریاتی اداروں کے نمائندوں کے مطابق بھارتی فوج نے مقبوضہ کشمیرمیں شدت پسندوں کے خلاف کارروائیاں تیز کر دی ہیں۔بھارتی فوج کے ایک ترجمان نے کہا کہ کنٹرول لائن کے ساتھ ہی مقبوضہ کشمیر میں بھارت اور پاکستان کی حقیقی سرحد پر دو جگہوں پر فوجی کارروائیاں جاری ہیں۔ رپورٹ میں یہ بھی کہاگیا کہ اڑی حملے کے بعد بھارت میں پاکستان کے خلاف فوجی کاروائی کے شدید مطالبوں کے پس منظر میں کشمیر میں لائن آف کنٹرول کے قریب جنگی طرز کی فوجی نقل و حرکت سے سرحدی علاقوں میں خوف و ہراس کی لہر پھیل گئی ہے۔