کرپشن معاشرے کے لئے ناسور کی حیثیت رکھتی ہے، گورنر سندھ

کرپشن کے خاتمے میں نیب کا کردار اہم ہے، سٹیزنز کرپشن لائژن کمیٹی کے قیام سے بدعنوانی پر قابو پانے میں مدد ملے گی، تقریب سے خطاب

جمعرات 22 ستمبر 2016 21:37

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔22ستمبر ۔2016ء) گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان نے کہا ہے کہ پاکستان میں کاروباری سرگرمیوں کے فروغ میں درپیش چیلنجز میں کرپشن، ٹیکسوں کی شرح ، افراط زر ، فنانسنگ سہولیات کی کمی اور بیوروکریسی کا رویہ شامل ہیں جن میں سے سب سے بڑا مسئلہ بدعنوانی ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ٹرانسپرینسی انٹر نیشنل پاکستان کی جانب سے ڈائریکٹر جنرل نیب سندھ کراچی لیفٹیننٹ کرنل (ر) سراج النعیم کو نیشنل انٹریگرٹی ایوارڈ دینے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

صوبائی محتسب اسد اشرف ملک، سندھ ہائی کورٹ کے سابق جسٹس حضرات بھی اس موقع پر موجود تھے۔ انہوں نے کہا کہ یہ نہایت بدقسمتی ہے کہ پاکستان میں تقریباً ہر شعبہ میں کرپشن موجود ہے جن میں سیاست سے لے کر نجی کارپوریٹ سیکٹر تک شامل ہیں ہماری تاریخ اس بات کی گواہ ہے کہ ماضی میں حکومتوں کو بدعنوانی کی وجہ پر ختم کیا گیا ہے کرپشن معاشرے کے لئے ناسور کی حیثیت رکھتی ہے۔

(جاری ہے)

گورنر سندھ نے کہا کہ یہ ایک ثابت شدہ بات ہے کہ معاشی ترقی، سرمایہ کاری اور سماجی شعبے کے استحکام کے لئے احتساب کے موثر نظام کی موجودگی اشد ضروری ہے ۔ ہمارے ملک میں قوی احتساب بیورو کی جانب سے کئے گئے اقدامات اس ضمن میں اس کی افادیت کے گواہ ہیں کیونکہ سرمایہ کاری کے فروغ اور معاشی ترقی کے لئے ایسے کسی ادارے کی موجودگی اشد ضروری ہے انہوں نے کہا کہ قومی احتساب بیورو کی جانب سے کرپشن کی روک تھام اور اس کے خاتمے کیلئے اختیار کی جانے والی حکمت عملی سہ جہتی ہے جس میں، آگاہی، روک تھام اور قانون پر عملدرآمد شامل ہے اور یہ اپنے اقدامات کے باعث ان پر عملدرآمد کرانے میں کامیاب رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ 2014 کے بعد سے احتساب بیورو نے ایک نئی توانائی کے ساتھ اقدامات کئے ہیں اور اپنی تنظیمی ڈھانچے کی کمزوریوں پر قابو پانے اور افرادی قوت کی ترقی کے لئے کام کیا ہے انہوں نے کہا کہ نیب کی جانب سے اپنے قیام سے اب تک 276 ارب روپے کی لوٹی ہوئی دولت بدعنوان عناصر سے واپس لے کر قومی خزانے میں جمع کرائی ہے جو کہ نہایت قابل تحسین ہے۔

انہوں نیب کی جانب سے یونیور سٹیز اور کالجز میں 2000 کے قریب کیریکٹر بلڈنگ سوسائٹیز کے قیام کو سراہتے ہوئے کہا کہ اس سے نوجوان نسل کو بدعنوانی کے معاشرے پر اثرات کے بارے میں آگاہی دی جارہی ہے انہوں نے کراچی کا علاقائی بیورو نیب کا اہم جزو ہے اور گزشتہ سال کی اس کی کارکردگی کی بنیاد پر چیئرمین کی مونیٹرنگ ٹیم نے اسے 88 فی صد نمبر وں کے ساتھ اہم کارکردگی کا حامل بیورو قرار دیا ہے ۔

انہوں نے کہا اس کارکردگی کا تمام تر سہرا اس کے ڈائریکٹر جنرل لیفٹیننٹ کرنل (ر) سراج النعیم کے سر جاتا ہے جن کی انتھک محنت ، دیانت اور فرائض کی ادائیگی میں مکمل غیر جانبداری نے اسے اس اعزاز کے حصول میں مدد دی۔ انہوں نے کہاکہ گورنر ہاؤس میں سٹیزن کرپشن لائژن کمیٹی اور اینٹی کرپشن ھیلپ لائن کے قیام سے عوام کو کرپشن کے بارے میں اپنی شکایات کے اندراج اور حل میں مدد ملے گی۔

گورنر سندھ نے کہا کہ صوبائی حکومت کی جانب سے نیب کو ہر ممکن مدد اور تعاون کی فراہمی جاری رہے گی تاکہ یہ اپنی کارکردگی میں مزید بہتری لاسکے۔ گورنر سندھ نے اس موقع پر لیفٹیننٹ کرنل (ر) سراج النعیم کو ٹرانسپرینسی انٹرنیشنل کی جانب سے ایوارڈ دیا ۔ اس موقع پر ٹرانسپرینسی انٹرنیشنل کے سہیل مظفر نے بتایا کہ اب تک دنیا میں ٹرانسپرینسی انٹرنیشنل کی جانب سے 4 افراد کو یہ ایوارڈ دیا جاچکا ہے سراج النعیم اس ایوارڈ کے حق دار پانچویں اور پاکستان میں پہلے شخص ہیں۔

اس موقع پر گورنر ہاؤس اور ٹرانسپرینسی انٹرنیشنل کے مابین سٹیزن کرپشن لائژن کمیٹی اور اینٹی کرپشن ھیلپ لائن کے قیام کے لئے مفاہمت کی یادداشت پر بھی دستخط کئے گئے، یادداشت پر پرنسپل سیکریٹری محمد حسین سید اور ٹرانسپرینسی انٹرنیشنل کی جانب سے سہیل مظفر نے دستخط کئے۔

متعلقہ عنوان :