پیرس،پاکستانی سفارتخانے اور پاکستانی کمیونٹی میں فاصلے پیدا کرنے کی کوششیں

ایمبیسی کے نام پر فون کالز کر کے پاکستانی اور کشمیری کمیونٹی کے افراد کو ہراساں کیا جانے لگا

جمعرات 22 ستمبر 2016 20:43

پیرس (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔22ستمبر ۔2016ء ) پیرس میں نامعلوم افراد نے پاکستانی کمیونٹی اور پاکستانی سفارتخانے میں فاصلے پیدا کرنے کی کوششیں شروع کردیں،ایمبیسی کے نام پر فون کالز کر کے پاکستانی اور کشمیری کمیونٹی کے افراد کو ہراساں کیا جانے لگا،فون کرنیوالوں کا لب ولہجہ بھارتی معلوم ہوتا ہے۔بعض افراد کی سکرین پر پاکستانی ایمبیسی کا نمبر ظاہر ہونے سے ایسا تاثر ملتا ہے کہ کال پاکستانی ایمبیسی سے کی گئی۔

تفصیلات کے مطابق بھارت کے کشمیر میں ظلم و بربریت کو پوری دنیا خصوصا یورپ میں آشکار کرنے پر فرانس میں مقیم کشمیریوں اور پاکستانیوں کے گھروں پر نامعلوم نمبروں سے دھمکی آمیز کالیں موصول ہورہی ہیں۔ جس میں کال کرنے والا شخص اپنے آپ کو پاکستان ایمبیسی کا ملازم ظاہر کرکے لوگوں کی ذاتی معلومات حاصل کرنے کی کوشش کرتا ہے۔

(جاری ہے)

اور شناخت طلب کرنے پر کال کرنے والا شخص دھمکیاں دینا شروع کر دیتا ہے۔

کچھ لوگوں سے پیپرز ضبط کرنے کے نام پر ہزاروں یورو کا مطالبہ بھی کیا جارہا ہے۔ کچھ لوگوں کی سکرین پر پاکستانی سفارتخانے کا نمبر آتا ہے لیکن بولنے والے شخص کا لب و لہجہ سو فیصد بھارتی ہے اور جب لوگوں نے اس معاملہ میں سفارتخانہ کے ذمہ داران سے رابطہ کیا تو انہوں نے فوری طور پر لوکل ٹیلی فون کمپنی اور فرانسیسی وزارت خارجہ اور پولیس سے فوری طور پر رابطہ کرکے ان تک یہ معاملہ پہنچادیا ہے۔

سفارتخانہ کے ذمہ داران نے پاکستانی کمیونٹی سے درخواست کی ہے کہ اگر سفارتخانہ کے نام سے کوئی بھی کال آئے تو اس نمبر پر کال بیک کرکے کنفرمیشن کریں کہ یہ نمبر کہاں کا ہے۔ پیرس میں ایک پاکستانی نوجوان نے فون کال ریکارڈ کرکے سفارتخانہ پاکستان کو پہنچادی۔ سفارتخانہ والوں نے آڈیو کال متعلقہ فرانسیسی اداروں تک پہنچادی ہے۔