آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے 7 خطرناک دہشتگردوں کی سزائے موت کی توثیق کر دی
مختلف کالعدم تنظیموں سے تعلق رکھنے والے دہشتگرد، قانون نافذ کرنیوالے اداروں کے اہلکاروں اور فرقہ ورانہ قتل سمیت دہشتگردی کی مختلف وارداتوں میں ملو ث تھے، دہشتگردوں کے قبضے سے آتشیں اسلحہ اور دھماکہ خیز مواد برآمد کیا گیا تھا،آئی ایس پی آر آرمی چیف کی توثیق کے بعد دہشتگردوں کو کسی بھی وقت پھانسی دی جا سکتی ہے،ذرائع
جمعرات 22 ستمبر 2016 20:43
راولپنڈی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔22ستمبر ۔2016ء ) آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے مزید 7 خطرناک دہشتگردوں کی سزائے موت کی توثیق کر دی، مختلف کالعدم تنظیموں سے تعلق رکھنے والے دہشتگرد، قانون نافذ کرنیوالے اداروں کے اہلکاروں اور فرقہ ورانہ قتل سمیت دہشتگردی کی مختلف وارداتوں میں ملو ث تھے ، دہشتگردوں کے قبضے سے آتشیں اسلحہ اور دھماکہ خیز مواد برآمد کیا گیا تھا ، آرمی چیف کی توثیق کے بعد دہشتگردوں کو کسی بھی وقت پھانسی دی جا سکتی ہے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق چیف آف آرمی سٹاف جنرل راحیل شریف نے جمعرات کو7 دہشتگردوں کی سزائے موت کی توثیق کر دی انہیں فوجی عدالتوں سے سزائے موت سنائی گئی تھی۔ یہ دہشتگرد بے گناہ شہریوں ، پولیس اہلکاروں اور مسلح افواج کے اہلکاروں کے قتل سمیت دہشتگردی کی وارداتوں میں ملوث تھے ۔(جاری ہے)
مذکورہ دہشتگرد فرقہ ورانہ قتل کی وارداتوں میں بھی ملوث تھے ۔
دہشتگردوں کے قبضے سے آتشیں اسحلہ اور گولہ بارود بھی برآمد ہوا تھا تمام دہشتگردوں کیخلاف فوجی عدالتوں میں مقدمات چلائے گئے ۔ اس حوالے سے آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری کی گئی تفصیلات کے مطابق تین دہشتگرد محمد قاسم طوری ولد محمد فاروق، عابد علی ولد محمد رمضان اور محمد دانش ولد نور بخش مختلف کالعدم تنظیموں کے ارکان نے اور یہ قانون نافذ کرنیوالے اداروں میں ملوث تھے جن کے نتیجہ میں انسپکٹر علی اصغر داہری ، ہیڈ کانسٹیبل راجہ طارق کی جانیں ضائع ہوئیں جبکہ دو دیگر پولیس اہلکار زخمی ہوئے۔ مذکورہ دہشتگردوں کے قبضہ سے آتشیں اسلح اور دھماکہ خیز مواد بھی برآمد ہوا ۔ تینوں کی موت کی سزا سنائی گئی۔ دو دہشتگرد سید جہانگیر حیدر ولد سید کرم حیدر اور ذیشان ولد مرید عباس فرقہ ورانہ قتل اور قانون نافذ کرنیوالے اداروں کے اہلکاروں کے حملے میں ملث تھے ۔ ان کے قبضہ سے بھی آتشیں اسلحہ اور دھماکہ خیز مواد برآمد ہوا انہوں نے عدالت کے سامنے اپنے جرائم کا اعتراف کیا ان دونوں کو بھی موت کی سزا سنائی گئی۔ دو دہشتگرد معتبر خان ولد پروانت خان اور رحمان الدین ولد معمبر کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے فعال رکن تھے یہ قانون نافذ کرنیوالے اداروں کے اہلکاروں ، مسلح افواج پر حملوں اور امن کمیٹی کے ایک رکن کے قتل میں ملوث تھے ان کے قبضہ سے بھی آتشیں اسحلہ اور دھماکہ خیز مواد برآمد ہوا انہوں نے مجسٹریٹ اور عدالت کے سامنے اپنے جرائم کا اعتراف کیا اور انکو موت کی سزا سنائی گئی۔ ذرائع کے مطابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی جانب سے مذکورہ دہشتگردوں کی سزائے موت کی توثیق کے بعد انہیں کسی بھی وقت پھانسی پر لٹکایا جا سکتا ہے ۔متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
معاشی استحکام کے لئے وفاق اور صوبوں کےمابین قریبی تعلق اور ہم آہنگی بہت اہم ہے، کسی بھی صوبے اور عوام کی ترقی پاکستان کی ترقی ہے، وزیراعظم محمد شہباز شریف کی سندھ کابینہ کے ارکان سے گفتگو
-
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی زیرصدارت اجلاس، ہائوسنگ پراجیکٹ کی اصولی منظوری
-
وزیراعلیٰ سندھ نے وزیراعظم کو وفاق کی جانب سے سندھ کو نظر انداز کرنے کا شکوہ کر دیا
-
ایرانی صدر کے دورہ پاکستان پر دونوں ملکوں کا 28 نکاتی مشترکہ اعلامیہ جاری
-
محاز آرائی سے جمہوریت کمزور ہوگی،مولانا نام بتائیں اسمبلی کس نے بیچی،فیصل کریم کنڈی
-
بھارت میں آسٹریلوی صحافی کو مودی حکومت پر تنقید کی سزا ملی؟
-
شمالی کوریا کا وفد کے ایران کے غیر معمولی دورے پر
-
کراچی، ایرانی صدرکی روانگی، متعدد راستے بند، بچے اسکول نہ پہنچ سکے
-
شیخ رشید کے خلاف ایک الزام پر درج متعدد مقدمات کے خلاف کیس کا فیصلہ محفوظ
-
بشریٰ بی بی کو زہردیے جانے کے خدشہ کا کیس، پیرتک ٹیسٹ کروا کر رپورٹ عدالت میں جمع کروانے کا حکم
-
وزیراعظم شہبازشریف نے مختلف شعبوں میں نمایاں کارکردگی دکھانے والے نوجوانوں سے مزارقائد پر پاکستان کی خدمت کرنے کا حلف لیا
-
وزیراعظم شہا زشریف کی مزار قائد پرحاضری، پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.