ہائیکورٹ نے کاٹن کی خریدو فروخت پر ڈیڑھ سو گنا اضافی ٹیکس وصولی سے روک دیا ،حکم امتناعی جاری

پاکستان سینٹرل کاٹن کمیٹی کوغیر فعال رکھنے پر وفاقی حکومت سے جواب طلب ،سماعت غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی

جمعرات 22 ستمبر 2016 20:20

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔22ستمبر ۔2016ء) لاہور ہائیکورٹ نے کاٹن کی خریدو فروخت پر ڈیڑھ سو گنا اضافی ٹیکس وصولی روکتے ہوئے حکم امتناعی جاری کر دیاجبکہ پاکستان سینٹرل کاٹن کمیٹی کوغیر فعال رکھنے پر وفاقی حکومت سے جواب طلب کر تے ہوئے سماعت غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی کر دی ۔جمعرات کے روزلاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے کیس کی سماعت شروع کی تو درخواست گزاروں کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ وفاقی حکومت نے پارلیمنٹ کی منظوری کے بغیر انتظامی حکم کے تحت کاٹن کے ایک گٹھے کی خریدو فروخت پر بیس روپے ٹیکس بڑھا کر غیر قانونی طور پر پچاس روپے کر دیا ہے ۔

جبکہ قوانین کے تحت وفاقی حکومت پاکستان سینٹرل کاٹن کمیٹی کی سفارشات کی روشنی میں پارلیمنٹ کے ذریعے ٹیکس عائد کر سکتی ہے۔

(جاری ہے)

درخواست گزاروں نے مزید موقف اپنایا کہ حکومت کو براہ راست ٹیکس عائد کرنے کا کوئی استحقاق حاصل نہیں۔ اس کے ساتھ وفاقی حکومت نے کاٹن کی مارکیٹنگ کو فروغ دینے کیلئے قائم ادارے سینٹرل کاٹن کمیٹی کو کئی سالوں سے غیر فعال کر رکھا ہے جو کہ واضح طور پر قوانین کی خلاف ورزی ہے ۔ فاضل عدالت نے درخواست گزاروں کا موقف سننے کے بعد کاٹن کی خریدو فروخت پر ڈیڑھ سو گنا اضافی ٹیکس وصولی روکتے ہوئے حکم امتناعی جاری کر دیا اور پاکستان سینٹرل کاٹن کمیٹی کوغیر فعال رکھنے پر وفاقی حکومت سے جواب طلب کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دی۔

متعلقہ عنوان :