لاہور ہائیکورٹ نے بزرگ پنشنرز کو فراہم کی جانے والی ڈبل پنشن سے کٹوتی نہ کرنے کے حکم امتناعی میں توسیع کر دی

75 سالہ بزرگ پنشنرز کو عدالتی حکم کے مطابق دوہری پنشن کی ادائیگی کا حکم /بزرگ پنشنرز کے ساتھ ناانصافی برداشت نہیں‘ ریمارکس

جمعرات 22 ستمبر 2016 20:20

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔22ستمبر ۔2016ء) لاہور ہائیکورٹ نے بزرگ پنشنرز کو فراہم کی جانے والی ڈبل پنشن سے کٹوتی نہ کرنے کے حکم امتناعی میں توسیع کر دی اور 75 سالہ بزرگ پنشنرز کو عدالتی حکم کے مطابق دوہری پنشن کی ادائیگی کا حکم دیتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ عدالت بزرگ پنشنرز کے ساتھ ناانصافی برداشت نہیں کرے گی،عدالتی حکم پر عملدرآمد نہ کیا گیا تو توہین عدالت کی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

جمعرات کے روز چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس سید منصورعلی شاہ نے کیس کی سماعت شروع کی تو درخواست گزار بزرگ پنشنرز کے وکیل صفدر شاہین پیرزادہ نے عدالت کو آگاہ کیا کہ سپریم کورٹ کے احکامات کے باوجود وزارت خزانہ ڈبل پنشن کی ادائیگی کے بجائے بیس فیصد کٹوتی کررہی ہے جوکہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے منافی ہے۔

(جاری ہے)

عدالت عالیہ کے فیصلے کے خلاف اپیل کے نام پر محکمہ خزانہ پنجاب کے افسران دوہری پنشن کے عدالتی فیصلے پر عمل نہیں کر رہے جو کہ واضح طور پر توہین عدالت ہے۔

دوران سماعت اکاؤنٹنٹ جنرل پنجاب کی جانب سے عدالت کو بتایا گیا کہ بزرگ پنشنرز کو ڈبل پنشن کی ادائیگی کے عدالتی فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا گیا ہے اس اپیل پر عدالتی فیصلے کا انتظار ہے۔جبکہ 75سال والے بزرگ پنشنرز کو دوہری پنشن کی ادائیگی کے لئے وزیر اعلی پنجاب کی سربراہی میں ہونے والے اجلاس میں فنڈز کی منظوری کی توقع ہے،وزیراعلی سے منظوری ملتے ہی بزرگ پنشنرز کو ادائیگی شروع کر دی جائے گی ۔

جس پر فاضل عدالت نے ریمارکس دئیے کہ عدالت بزرگ پنشنرز کے ساتھ ناانصافی برداشت نہیں کرے گی،عدالتی حکم پر عمل درآمد نہ کیا گیا تو توہین عدالت کی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔فاضل عدالت نے وزارت خزانہ پنجاب کوبزرگ پنشنرز کو فراہم کی جانے والی ڈبل پنشن سے کٹوتی نہ کرنے کے حکم امتناعی میں توسیع کر دی اور 75 سالہ بزرگ پنشنرز کو عدالتی حکم کے مطابق دوہری پنشن کی ادائیگی کا حکم دیتے ہوئے کیس کی مزید سماعت تین اکتوبر تک ملتوی کر دی۔

متعلقہ عنوان :