سینیٹر ہدایت اﷲ کی زیر صدارت سینیٹ قائمہ کمیٹی صنعت و پیدوار کا اجلاس

یوٹیلیٹی سٹور ز کارپویشن کوئٹہ میں ہونے والی خردبرد ایف آئی اے اور نیب مقدمات زیر غور آئے موجودہ صورتحال پر اگلے اجلاس میں نیب ایف آئی اے کے اعلیٰ حکام کے علاوہ ڈائریکٹر ایف آئی اے کوئٹہ کو طلب کر لیا گیا

جمعرات 22 ستمبر 2016 19:31

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔22ستمبر ۔2016ء) سینیٹ قائمہ کمیٹی صنعت و پیدوار کے چیئرمین سینیٹر ہدایت اﷲ کی صدارت میں منعقد ہونے والے اجلاس میں یوٹیلیٹی سٹور ز کارپویشن کوئٹہ میں ہونے والی خردبرد ایف آئی اے اور نیب میں مقدمات تفتیش کی موجودہ صورتحال پر اگلے اجلاس میں نیب ایف آئی اے کے اعلیٰ حکام کے علاوہ ڈائریکٹر ایف آئی اے کوئٹہ کو طلب کر لیا گیا ۔

یوٹیلیٹی سٹور ز کارپویشن کے آڈیٹڈ اکاؤنٹس اور محکمے کی کمپیوٹرائزڈیشن کی تفصیلات بھی اگلے اجلاس میں طلب ، اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ کل 119 مقدمات میں سے 116 ایف آئی اے اور تین نیب کے پاس ہیں کوئٹہ کے خصوصی کیس کی بھی ایف آئی اے تحقیقات کر رہا ہے ۔ ریجنل منیجر طاہر لاشاری 2008 سے2009 تک جونیئر ایریا منیجر تھے کوئٹہ میں ملازمت کے دوران کیش اینڈ ٹرانزکشن پر دستخط نہیں کیے اور سبی میں ملازمت کے دوران دستخط کرنے شروع کیے یہی سے ہی خرد بر دشروع ہوئی تین کروڑ 30 لاکھ خرد برد کیے گئے ۔

(جاری ہے)

چیئرمین کمیٹی سینیٹر ہدایت اﷲ نے کہا کہ معاملے کی مکمل تفصیل اور ایف آئی اے کی تفتیش وت تحقیقات کی تفصیلات اگلے اجلاس میں تحریری طور پر پیش کی جائیں اگلے اجلاس میں تمام صوبائی سربراہان بھی طلب کر لئے گئے ۔ چیئرمین کمیٹی نے کہاکہ یوٹیلیٹی سٹور ز کارپویشن میں کافی بہتری آئی ہے اور امید ہے کہ مزید بہتری آئے گی ۔سینیٹر چوہدری تنویر نے کہا کہ کروڑوں اربوں کی خرد برد ہوئی صرف نوکریوں سے نکالا گیا ریکوری کتنی ہوئی جیلوں میں کتنے گئے آگاہ کیا جائے ۔

ہیوی الیکٹریکل کمپلکس کی نجکاری کے حوالے سے آگاہ کیا گیا کہ دفاعی یونٹ ہے کلاسیفائیڈ سامان بنانے کا واحد ادارہ ہے نجکاری میں ملازمین کو پورا تحفظ حاصل ہے 65 ایکٹر رقبے پر مشتمل اس دفاعی یونٹ واپڈااور کے الیکٹرک کے ٹرانسفارمر اور جرنیٹر بنائے جاتے ہیں قومی معیشت میں زرمبادلہ کی بحث کا یونٹ ہے وزیراعظم کی منظوری سے ایس پی ڈی کے حوالے کیا گیا ہے اور وزارت خزانہ نے بھی5 سو ملین جاری کر دیئے ہیں 7 ارب60 کروڑ مالیت کے 298 یونٹ بنائے گئے ہیں 773 ملین کی مرمتی کا کام کر چکے ہیں اگر یہ سامان باہر سے منگوایا جاتا یا کام باہر سے کروایا جاتا تو لاگت میں کئی گنااضافہ ہوجاتا 88.7 ملین کا منافع کمایا جا چکا ہے 561 ملین کے آرڈر موجود ہیں اس سال 54 ٹرانسفارمربنائے گئے ہیں ۔

چیئرمین کمیٹی نے سوال اٹھایا کہ ایچ ای سی کی پہلے نجکاری کامیاب کیوں نہیں ہوئی اور چیک کیوں واپس ہوا ۔ جوائنٹ سیکرٹری وزارت شیر نواب نے آگاہ کیا کہ واپڈا کی سخت شرائط کا مقابلہ ایچ ای سی نہیں کر سکتا تھا پچھلے سال ہیسکو کے 18 ٹرانسفارمرز میں سے ایک کا بھی آرڈ نہیں ملا معاملہ ورکنگ کیپٹل کا تھا پاکستان پیپلزپارٹی کے سینیٹر تاج حیدر اعلان کیا کہ ایچ ای سی کی کسی صورت نجکاری نہیں ہونے دیں گے بھرپور مقابلہ کریں گے 169 کارخانوں کی نجکاری ہوئی صرف 20 چلا رہے ہیں بقیہ کی زمین کو پلاٹ بنا کر فروخت کیا جارہا ہے جدید مشینری فراہم کر کے ملکی اخراجات پورے کریں اور زرمبادلہ کمائیں ۔

چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ ایچ ای سی کو نجکاری لسٹ سے نکالا جائے کمیٹی کی سفارش پر ٹول فیکٹری کراچی کو بھی نجکاری لسٹ سے نکالا گیا ہے سی پیک کے بڑے فوائد حاصل کیے جاسکتے ہیں اس لئے ایچ ای سی کو پاؤں پر کھڑا کریں چیئرمین کمیٹی کے سوال پر آگاہ کیا گیا کہ پانچویں بار نجکاری کی کوشش کی جارہی پچھلی نجکاری میں نیلامی پیشکش منظوری کا چیک بنک سے واپس ہوا جس پر چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ کارگل کمپنی اور ڈائریکٹرز کو بلیک لسٹ قرار دیا جائے تاکہ دوبارہ نام تبدیل کر کے رجسٹریشن نہ کروا سکیں۔

سینیٹر چوہدری تنویر نے کہا کہ کمپنی ڈائریکٹرز کے خلاف درج کروائی گئی ایف آئی آر اور سپریم کورٹ میں زیر سماعت تفصیلا ت بھی اگلے اجلاس میں پیش کی جائیں ۔ این ایف سی کی کارکردگی کے حوالے سے چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ فاٹا میں یوریا کی سپلائی اور ایجنسی موجود نہیں اور فاٹا میں آج بھی بوری 23 سو روپے میں ملتی ہے اور ڈی اے پی پر بھی پابندی ہے فاٹا میں یوریا حکومتی ریٹ پر فراہمی یقینی بنائی جائے ۔

سینیٹر ہری رام نے کہا کہ یوریا کی ایمپورٹ کھولی جائے توبوری 8 سو روپے میں بھی مل سکتی ہے پچھلے سال کاٹن اور شوگر کے زمینداروں کو نقصان ہوا آگاہ کیا گیا کہ اس وقت چھ بڑے گودام اور 38 سیٹلائیٹ سٹورز موجود ہیں ڈیلر نیٹ ورک کے ذریعے 2402 ایجنسیاں بھی ہیں 16 لاکھ ٹن یوریا میں سے دولاکھ70 ہزار ٹن ایمپورٹیڈ یوریا موجود ہے تین سو پچاس ملین کے قریب ٹیکس دیا گیا ہے ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ انسٹی ٹیوٹ یو ای ٹی سے ملحقہ ہے جہاں سے طلباء کو الیکٹریکل میڈیکل اور سول کی ڈگریاں جاری ہوتی ہیں ۔

وزارت کے ملحقہ محکمے ای ڈی بی کو ہدایت دی گئی کہ ہنڈا اور دوسری گاڑیوں کی ڈلیوری صارفین کو 60 دنوں میں فراہمی کو یقینی بنانے کے اقدامات اٹھائے جائیں سینیٹر محمد عتیق شیخ نے کہا کہ ڈلیوری کا دورانیہ بکنگ کے دن سے شروع کیا جائے اور تاخیر پر جرمانہ بھی ہو سینیٹر کلثوم پروین نے کہا کہ طلب زیادہ اور رسد کم ہے اور پیدواری صلاحیت بھی بہتر نہیں 60 دنوں میں پابندی مشکل ہے گنجائش سے زائد بکنگ نہ کی جائے کمیٹی چیئرمین نے کہا کہ سینیٹ کے آمدہ اجلاس کے بعد کمیٹی ہنڈا اٹلس کار کا دورہ کرے گی ۔

سینیٹر تاج حیدر نے سندھ انجیئرنگ کراچی کی 25 کروڑ روپے کی ضرورت کے باعث کافی عرصے سے بندش کا معاملہ اٹھایا جس پر چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ کمیٹی سندھ انجیئرنگ کا آئندہ دورہ کرے گی اور موقع پر ادارے کی کارکردگی مسائل اور بہتری کیلئے ہدایات جاری کرے گی ۔ کمیٹی کے آج کے اجلاس میں سینیٹرز عتیق شیخ ، تاج حیدر، کلثوم پروین، خالدہ پروین ، چوہدری تنویر ، ہری رام ، خانزادہ خان ، کے وزارت اور ملحقہ اداروں کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی ۔

متعلقہ عنوان :