ملکی ترقی کے لیے ہرشخص کا انکم ٹیکس کے علاوہ دیگر ٹیکسز نیٹ ورک میں آنا ضرور ی ہے،رائے علی عدنان

گزشتہ سال محکمہ انکم ٹیکس نے ریکارڈ وصولی کی ،جس کو نہ صرف پاکستان بلکہ بیرونی دنیا میں بھی سراہا گیا ، ایڈیشنل کمشنر انکم ٹیکس وہاڑی

جمعرات 22 ستمبر 2016 18:26

وہاڑی ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔22ستمبر ۔2016ء) ایڈیشنل کمشنر انکم ٹیکس وہاڑی ریجن رائے علی عدنان نے کہا ہے کہ ملکی ترقی کے لیے ہرشخص کا انکم ٹیکس کے علاوہ دیگر ٹیکسز نیٹ ورک میں آنا ضرور ی ہے ۔گزشتہ سال محکمہ انکم ٹیکس نے ریکارڈ اصولی کی جس کو نہ صرف پاکستان میں بلکہ بیرونی دنیا میں بھی سراہا گیا کرپشن کے ناسور کا خاتمہ تو ممکن نہیں ہوسکا لیکن کمی دیکھنے میں ضرور آرہی ہے وہ ایڈیشنل انکم ٹیکس وہاڑی کا چارج سنبھالنے کے بعد وہاڑی کے تاجروں ، سول سوسائٹی کے نمائندگان سے مقامی ہوٹل ملاقات کے موقع پر گفتگو کررہے تھے اس موقع پر آئی ٹی او راؤ خالد محمود، یو ڈی سی منظور حسین ، انکم ٹیکس انسپکٹر طاہر منصور کے علاوہ تاجر رہنما چودھری محمد فیاض نائب صدر چیمبر آف کامرس وہاڑی شیخ عبدالرحمن ، سٹی کونسلرشیخ محمد جاوید کالا، میاں ساجد آصف ،چودھری اشفا ق حسین ہنجراء، اکبر علی سندھو، شیخ عبدالناصر، شیخ محمد اسلم ، میاں خالد محمود، راؤ خلیل احمد ، شیخ محمد امین ، چودھری محمد سرفراز ، ڈاکٹر عنائت، شیخ محمد قاسم ، جاوید احمد ، سٹی کونسلر محمد صادق کاشی ،شیخ عبدالوحید، عابد سعید ، خالد جاوید، چودھری سعید احمد ، چودھری طارق رفیق، چودھری علی وقاص ہنجرا ء کے علاوہ دیگر بھی موجود تھے رائے علی عدنان کا کہنا تھا کہ ٹیکس دہندگان کی سہولت کے لیے ضلع وہاڑی کو ریجن کا درجہ دیا گیا ہے کیونکہ قبل ازیں کاروباری طبقہ کو درو دراز کا سفر کرکے ساہیوال جانا پڑتا تھا لیکن اب ٹیکس دہندگان کے تمام مسائل وہاڑی میں حل ہوجایا کریں گے ایف بی آرنے 2014-15میں ریکارڈ 30ہزار بلین روپے ٹیکس مد میں جمع کیا ہے جس کو نہ صرف پاکستان میں بلکہ بیرونی دنیا میں سراہا گیا ہے ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ زراعت کے شعبہ سے ٹیکس کی وصولی کاامکان زیادہ ہوتا ہے لیکن گزشتہ کچھ سال سے زراعت کاشعبہ زبوں حالی کا شکار ہونے کی وجہ سے ٹیکس وصولی میں کمی واقع ہوئی ہے اس کمی کو دور کرنے کے لیے کاروباری طبقہ کو اپنی آمدن کے مطابق ٹیکس جمع کرانا ہوگا اس کے علاوہ تاجر ایڈوانس ٹیکس کیادائیگی کوبھی یقینی بنائیں اس سے نہ صرف تاجروں پر بوجھ کم پڑتا ہے بلکہ ملکی معیشت کو مضبوط کرنے میں بھی مدد ملتی ہے انہوں نے تاجروں پر زور دیا کہ 25ستمبر آخری تاریخ آنے سے پہلے ہی اپنے گوشوارے جمع کرادیں تاکہ آخری دن کی تکالیف اور مشکلات سے بچاجاسکے اس موقع پر تاجر رہنماؤں نے مطالبہ کیاکہ گوشوارے جمع کرانے کی تاریخ میں کم ازکم ایک ماہ کی توسیع کی جائے کیونکہ عیدالاضحی کی چھٹیوں اورآنے والے محرم الحرام کی وجہ سے گوشوارے جمع کرانے میں مشکلات پیش آرہی ہیں جس پرایڈیشنل کمشنررائے علی عدنان نے کہاکہ ان کی تجویزحکام بالاتک پہنچادی جائیگی۔

(جاری ہے)

اس موقع پرتاجررہنمامیاں ساجدآصف نے کہاکہ انہیں علم ہے کہ جس قدرٹیکس جمع ہوناچاہئے اس قدرجمع نہیں ہورہااس کی بنیادی وجہ ملک میں ہونے والی کرپشن ہے کیونکہ آئے روزمتعددٹی وی چینلزاوراخبارات میں کرپشن کی کہانیاں سننیں اورپڑہنے کوملتی ہیں جس کے نتیجہ میں کاروباری طبقہ پریشان ہے اورٹیکس کی ادائیگی میں ہچکچاہٹ کاشکارہے اگرٹیکس وصولی کے بعدوہ ٹیکس کوملک کی تعمیر خرچ کرنے کے بارے میں مطمئن ہوجائے توکوئی بھی تاجرٹیکس کی ادائیگی میں پیچھے نہیں رہے گا۔

راؤ خلیل احمد نے کہا ہے گزشتہ 4سال سے تاجر مشکلات کا شکار ہیں لوڈ شیڈنگ نے ناک میں دم کررکھا ہے اس کے باوجود تاجر ٹیکس دینا چاہتے ہیں لیکن سرکاری افسران کی کرپشن کی انتہا کی وجہ سے تاجر برادری تحفظات کا شکار ہے ۔

متعلقہ عنوان :