وطن کے دفاع کیلئے 19 کروڑ عوام افواج پاکستان کی پشت پر کھڑے ہیں ‘ڈاکٹر حسن محی الدین

مقبوضہ کشمیر کے عوام کو 77 دن کے بعد بھی کوئی ریلیف نہیں ملا ،وزیراعظم کا دورہ ناکام رہا،کرپشن اور قتل کیسوں میں ملوث حکمرانوں کی کوئی اخلاقی رٹ نہیں ہے ‘اعلیٰ سطحی اجلاس سے خطاب اجلاس میں آپریشن ضرب عضب کے حق اور لوڈشیڈنگ کے خلاف مذمتی قراردادیں منظورکی گئیں

جمعرات 22 ستمبر 2016 18:26

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔22ستمبر ۔2016ء) پاکستان عوامی تحریک کے سینئر مرکزی رہنما چیئرمین سپریم کونسل ڈاکٹر حسن محی الدین نے کہا ہے کہ وزیراعظم کا حالیہ دورہ امریکہ ناکام، وقت اور پیسے کا ضیاع ثابت ہوا،مقبوضہ کشمیر کے عوام کو 77 دن کے بعد بھی کوئی ریلیف نہیں ملا،سرکاری میڈیا منیجرز کے نزدیک کشمیر یا ملکی مسائل نہیں ڈنڈا فورس کی پروجیکشن زیادہ اہم رہی ،حکمرانوں نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے انتہائی اہم اجلاس کے موقع پر ملکی و غیر ملکی میڈیا سے فائدہ اٹھانے میں کوئی دلچسپی نہیں لی۔

و ہ گزشتہ روز مرکزی عہدیداروں کے ایک اہم مشاورتی اجلاس سے خطاب کررہے تھے۔اجلاس میں احمد نوازانجم، سردار شاکر مزاری، رانا محمد ادریس، رفیق نجم، ساجد بھٹی، رانا محمد تنویر ،علامہ فرحت حسین شاہ ، کلثوم طفیل ،کلثوم جاوید و دیگر نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر حسن محی الدین نے کہا کہ دفاع وطن کیلئے 19 کروڑ محب وطن عوام افواج پاکستان کے پیچھے سیسہ پلائی دیوار کی طرح کھڑے ہیں۔

کسی کو پاکستان پر میلی نگاہ ڈالنے کی جرأت نہیں ہونے دینگے۔امن کا راستہ کشمیر سے گزرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم دہشت گردی،مقبوضہ کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور پاکستان کو درپیش مسائل درست انداز میں پیش نہیں کر سکے۔وزیراعظم کے دورہ امریکہ کے دوران ہی پاکستان کو دہشت گرد سٹیٹ قرار دئیے جانے کے حوالے سے پیش ہونے والا بل افسوسناک اور حکومت کی خارجہ پالیسی کی مکمل ناکامی کا مظہر ہے۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ قومی سلامتی کے تناظر میں داخلی و خارجی پالیسیاں از سر نو تشکیل دی جائیں۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم اور ان کی کابینہ کے بیشتر ورزاء کرپشن ،بے گناہوں کو قتل کرنے جیسے سنگین الزامات اور مقدمات کا سامنا کررہے ہیں۔موجودہ حکمرانوں کی کوئی اخلاقی رٹ نہیں ہے۔پاکستان سنگین بحرانوں سے دو چار ہے۔ موجودہ نااہل اور کرپٹ حکمران ملک کو ان بحرانوں سے نہیں نکال سکتے۔

انہوں نے کہا کہ پانامہ لیکس کے احتساب اور سانحہ ماڈل ٹاؤن کے قصاص کے حوالے سے تمام اپوزیشن جماعتیں ایک پیج پر ہیں تاہم احتجاج کی حکمت عملی اور طریقہ کار جدا ہو سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ سربراہ عوامی تحریک ڈاکٹر طاہر القادری کی اول روز سے یہ خواہش اور کوشش ہے کہ قاتل ،کرپٹ اور ظالم حکومت کے خلاف تمام جماعتیں ایک پلیٹ فارم پر اکٹھی ہوں اور بہت جلد اپوزیشن کا اتحاد وجود میں آئے گا۔

اجلاس کو سانحہ ماڈل ٹاؤن استغاثہ کیس کے حوالے سے تفصیل سے آگاہ کیا گیا اور استغاثہ کے ضمن میں خرم نواز گنڈاپور کے انسداد دہشت گردی کی عدالت میں دئیے جانے والے بیان کو جرأت مندانہ اور اہم قرار دیا گیا۔ اجلاس میں کامیابی کے ساتھ آپریشن ضرب عضب جاری رکھنے پر افواج پاکستان کو مبارکباد دی گئی۔پنجاب میں رینجرز کو فی الفور آپریشن شروع کرنے کی اجازت دینے کا مطالبہ کیا گیا ۔اجلاس میں ایک قرارداد کے ذریعے لوڈشیڈنگ میں اضافہ کی بھی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی۔ڈاکٹر حسن محی الدین نے اجلاس کے شرکاء کو بتایا کہ انسانی حقوق کے عالمی فورمز پر سانحہ ماڈل ٹاؤن کو اٹھائے جانے کے حوالے سے قانونی مشاورت تکمیل کے آخری مرحلے میں داخل ہو چکی ہے۔