سندھ اسمبلی ، شراب کی کھلے عام فروخت کے حوالے سے خرم شیرزمان کی تحریک استحقاق خلاف ضابطہ قرار

کھلے عام فروخت ،استعمال کو روکنے کیلئے متفقہ قرار داد منظور کی تھی مگر محرک نے تحریک استحقاق کے ساتھ کوئی ثبوت نہیں دیا، نثار احمد کھوڑو

جمعرات 22 ستمبر 2016 18:25

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔22ستمبر ۔2016ء ) سندھ اسمبلی میں جمعرات کو ریسٹورنٹس میں شراب کی کھلے عام فروخت اور استعمال پر پاکستان تحریک انصاف کے رکن خرم شیر زمان کی تحریک استحقاق خلاف ضابطہ قرار دے دی گئی ۔ سینئر وزیر خوراک و پارلیمانی امور نثار احمد کھوڑو نے کہاکہ سندھ اسمبلی نے آئین اور اخلاقی اقدار کو مدنظر رکھتے ہوئے شراب کی کھلے عام فروخت اور استعمال کو روکنے کے لیے متفقہ قرار داد منظور کی تھی لیکن محرک نے تحریک استحقاق کے ساتھ کوئی ثبوت نہیں دیا ۔

محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن اس ضمن میں اقدامات کر رہا ہے ۔ خرم شیر زمان نے اپنی تحریک استحقاق میں کہا کہ سندھ اسمبلی نے ایک متفقہ قرار داد منظور کی تھی ، جس میں کہا گیا تھا کہ پورے سندھ میں ریسٹورنٹس میں الکحل ( شراب ) کی فروخت اور استعمال کو غیر قانونی قرار دیا گیا تھا اور متعلقہ سرکاری محکموں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ہدایت کی گئی تھی کہ الکحل سے متعلق قوانین پر عمل کرایا جائے ۔

(جاری ہے)

اس قرار داد کی منظوری کو دو ماہ ہو چکے ہیں لیکن قوانین پر عمل نہیں کرایا گیا ۔ ریسٹورنٹس میں کھلے عام شراب فروخت ہو رہی ہے ۔ خصوصاً میرے حلقے کلفٹن اور ڈیفنس کے ریسٹورنٹس میں شراب فروخت اور استعمال ہو رہی ہے ۔ پاکستان ایک اسلامی جمہوریہ ہے اور آئین کے آرٹیکل ۔ 31 میں ریاست پر یہ ذمہ داری ڈالی گئی ہے کہ وہ اسلامی طرز حیات کو فروغ اور تحفظ دے ۔ قرار داد پر عمل نہ ہونے سے میرا استحقاق مجروح ہوا ۔ ڈپٹی اسپیکر سیدہ شہلا رضا نے دونوں طرف سے دلائل سننے کے بعد تحریک استحقاق کو خلاف ضابطہ قرار دے دیا ۔

متعلقہ عنوان :