پاکستان بار کونسل کی کمیٹیوں کی تحلیل کے معاملہ ٗہائی کورٹ کی آئندہ سماعت تک تمام فریقین کو جواب،جوالجواب اور اعتراضات داخل کرنے کی ہدایت

جمعرات 22 ستمبر 2016 17:55

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔22ستمبر ۔2016ء) اسلام آباد ہائی کورٹ نے پاکستان بار کونسل کی کمیٹیوں کی تحلیل کے معاملہ پر آئندہ سماعت تک تمام فریقین کو جواب،جوالجواب اور اعتراضات داخل کرنے کی ہدایت کر دی ہے۔جمعرات کو ہائی کورٹ کے قائمقام چیف جسٹس نورالحق قریشی اور جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے کیس کی سماعت کی،سماعت شروع ہوئی تو پاکستان بارکونسل کی وکیل عاصمہ جہانگیر نے اعتراض اٹھایا کہ گزشتہ سماعت پروکلاء کے جس گروپ کو حکم امتناعی دیا،جسٹس شوکت صدیقی اس گروپ کا حصہ رہے،آپ نے یہ کیس سن کر اپنے اختیارات سے تجاوز کیا ہے،پاکستان بارکونسل کے معاملات عدالتوں میں نہیں آنے چاہیں،جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے ریمارکس دئیے کہ کمرہ عدالت میں موجود بیشتر لوگ کسی نہ کسی گروپ کا حصہ رہے ہیں،میڈم مجھ سے ووٹ مانگنے آپ بھی آئی تھیں،جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے کیس سننے سے انکار کرتے ہوئے کمرہ عدالت سے اٹھ کر چلے گئے،بعد ازاں جسٹس نورالحق قریشی جسٹس شوکت عزیز صدیقی کو مناکر عدالت میں لے آئے،قائم مقام چیف جسٹس نورالحق قریشی نے استفسارکیا کہ تمام فریقین کو جسٹس شوکت عزیزصدیقی پر اعتماد ہے۔

(جاری ہے)

وکلاء نے مکمل اعتماد کا اظہارکرکے بینچ سے کیس کی سماعت کرنے کی استدعا کر دی،عاصمہ جہانگیر نے استدعا کی کہ آئندہ سماعت تک حکم امتناعی حاصل کرنے والے گروپ کو کام سے روک دیا جائے،عدالت نے استدعا مسترد کرتے ہوئے مزیدسماعت 26 ستمبر تک ملتوی کردی۔

متعلقہ عنوان :