وزیر اعظم نے بھارتی مظالم کا تذکرہ کیا توبھارت پاکستان کو دہشت گرد قرار دینے کے جتن کرنے لگا

انسانی حقوق کی خلاف ورزی سے بڑی قسم دہشت گردی ہے ٗ اقوام متحدہ میں بھارتی مشن کے سیکرٹری کا بیان حیرانی کی بات ہے کہ پاکستان ایک دہشت گرد برہان وانی کو ہیرو قرار دے رہا ہے ٗ وزیرمملکت سیخ پا پاکستان بھارت میں جو دہشت گردی کررہا ہے ٗ چین کی حمایت حاصل ہے ٗ بھارتی میڈیا بھی پیچھے نہ رہا

جمعرات 22 ستمبر 2016 17:37

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔22ستمبر ۔2016ء) اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے سالانہ اجلاس سے خطاب کے دوران وزیر اعظم نواز شریف نے جب مقبوضہ کشمیر میں ڈھائے جانے والے بھارتی مظالم کا تذکرہ کیا تو جنگی جنون میں مبتلا بھارت پاکستان کو دہشت گرد قرار دینے کے جتن کرنے لگا، وزیر اعظم نواز شریف کے خطاب کے بعد اقوام متحدہ میں بھارتی مشن کے سیکریٹری اول انعام گھمبیر نے کشمیر پر ریاستی جبر سے آنکھیں چراتے ہوئے کہا کہ انسانی حقوق کی خلاف ورزی سے بڑی قسم دہشت گردی ہے اور جب دہشت گردی کو ریاستی پالیسی کی حیثیت سے اختیار کیا جاتا ہے تو وہ بدترین جنگی جرائم میں شمار ہوتی ہے۔

انعام گھمبیر نے مزید زہر اگلتے ہوئے کہا کہ بھارت کی نظر میں پاکستان ایک دہشت گرد ملک ہے جو اپنے پڑوسی ملکوں کے خلاف دہشت گردوں کی ہر سال اربوں ڈالر امداد کرتا ہے جس سے دہشت گرد اپنے عزائم مکمل کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

دوسری جانب بھارت کے وزیر مملکت امور خارجہ ایم جے اکبر نے تو وزیر اعظم نواز شریف کی جانب سے برہان وانی کا تذکرہ کرنے پر بھارتی جرائم پر چشم پوشی اختیار کرتے ہوئے کہا کہ یہ حیرانی کی بات ہے کہ پاکستان ایک دہشت گرد کو ہیرو قرار دے رہا ہے، برہان وانی کی تعریف کرکے پاکستان یہ تسلیم کر رہا ہے کہ وہ دہشت گردی کا حامی ہے۔

اپنی روش پر پردہ ڈالتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان ہاتھ میں بندوق رکھ کر بھارت سے بات کرنا چاہتا ہے لیکن دہشت گردی اور دوستی ایک ساتھ نہیں چل سکتی۔ادھر بھارتی میڈیا نے پاکستان کے خلاف روایتی دشمنی کا مظاہرہ کرتے ہوئے وزیراعظم نوازشریف کے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب پر ایسے ایسے تبصرے کئے کہ جس سے صحافت بھی شرما جائے، بھارتی اینکروں کے منہ میں جو آیا وہ پاکستان کے خلاف زہراگلنے میں ایک دوسرے سے بازی لینے میں لگے رہے۔ بھارتی میڈیا نے پاکستان کے ساتھ چین کو بھی نہ بخشا اورکہا کہ پاکستان بھارت میں جو دہشت گردی کررہا ہے اسے اْس پر چین کی حمایت حاصل ہے۔