کراچی کے میئر وسیم اختر سے سینٹرل جیل میں مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کی تحقیقات

جمعرات 22 ستمبر 2016 16:54

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔22 ستمبر۔2016ء) کراچی کے میئر وسیم اختر سے سینٹرل جیل میں مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے تحقیقات کی ہیں، یہ تحقیقات سانحہ 12 مئی اور 22اگست کے واقعات کے تناظر میں کی گئی ہیں، سانحہ 12 مئی سے متعلق اہم سوال پر وسیم اختر جواب نہ دے پائے۔ذرائع کے مطابق میئر کراچی وسیم اختر سے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے سینٹرل جیل میں تفتیش کی ہے، وسیم اختر سے سانحہ 12 مئی، 22اگست کے واقعات اور متحدہ قائد کی تقریر سے متعلق سوالات کیے گئے، جے آئی ٹی نے سوال کیا کہ 22اگست کو جب متحدہ قائد نے تقریر کی تو کہاں تھے۔

؟؟وسیم اختر کا جواب تھا میں 90 پر تھا وہیں تقریر سنی جو ہتک آمیز اور غلط تھی، تقریر غلط ہونے کے باوجود میں متحدہ قائد کا کچھ نہیں کر سکتا تھا، اس لیے خاموش رہا، میں دو سے تین دہائیوں سے ایم کیو ایم سے وابستہ ہوں میرے سیاسی کیریئر کا معاملہ تھا، وسیم اختر نے کہا کہ الطاف حسین کو ایسی تقریر نہیں کرنا چاہیے تھی۔

(جاری ہے)

جے آئی ٹی نے سوال کیا کہ متحدہ قائد کے را سے تعلقات کے بارے میں کب علم ہوا۔

وسیم اختر نے کہا کہ 22اگست کی تقریر کے بعد مجھے یہ محسوس ہوا کہ متحدہ قائد کے دشمن ایجنسیز سے رابطے ہوسکتے ہیں۔ جے آئی ٹی نے سوال کیا کہ متحدہ قائد حب الوطن ہیں یا غدار تو وسیم اختر کا جواب آیا کہ میرے خیال میں الطاف حسین غدار ہیں۔جے آئی ٹی نے سوال کیا کہ 12 مئی2007 کو چیف جسٹس کی آمد پر سیکورٹی سپروائزر کون تھا۔ وسیم اختر کا جواب تھا کہ 12 مئی 2007 کی سیکورٹی میں نے سپروائز کی، ان سے پھر سوال کیا گیا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے سابق چیف جسٹس کی آمد سے قبل کیا رپورٹ دی؟؟وسیم اختر کا جواب تھا کہ رپورٹ دی گئی تھی کہ سابق چیف جسٹس پاکستان آئیں گے اور ہائی کورٹ جائیں گے، یہ بھی اطلاع دی گئی تھی کہ سیاسی جماعتیں بھی شہر بھر میں ریلیاں نکالیں گی، یہ اطلاع دی گئی تھی کہ تصادم ہوسکتا ہے، بڑی تعداد میں ہلاکتیں اور دہشتگردی ہوسکتی ہے، جے آئی ٹی نے کہا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے آپ کو دو تجاویز دیں کہ یا تو سابق چیف جسٹس آمد موخر کرادیں یا ایم کیو ایم ریلی نہ نکالے، آپ نے کیا کیا؟وسیم اختر نے جواب دیا کہا کہ متعلقہ حکام کو بتایا گیا لیکن چیف جسٹس کی آمد موخر نہیں کی گئی اسی طرح تمام صورتحال کے باوجود الطاف حسین کی واضح ہدایت تھی کہ ریلیاں نکالی جائیں۔

جے آئی ٹی نے سوال کیا کہ 12 مئی 2007 کو پولیس کو غیر مسلح کیوں کیا گیا۔ اس سوال کا منتخب میئر کراچی وسیم اختر اس سوال کا خاطر خواہ جواب نہ دے سکے۔

متعلقہ عنوان :